پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2025-26 کرکٹ سیزن کے لیے امپائروں اور میچ ریفریز کے پینلز کا اعلان کر دیا۔

اعلان کے مطابق میچ ریفری علی نقوی کے ساتھ امپائرز آصف یعقوب، فیصل خان آفریدی، راشد ریاض وقار اور سلیمہ امتیاز بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے انٹرنیشنل پینل آف میچ آفیشلز میں شامل ہیں۔

پی سی بی کے نیشنل ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز اور سپلیمنٹری پینل آف میچ ریفریز میں 10، 10 ارکان شامل کیے گئے ہیں۔

اسی طرح نیشنل ایلیٹ پینل آف امپائرز میں 18 جبکہ سپلیمنٹری I پینل میں 14 امپائرز شامل ہیں۔
ملک بھر سے منتخب 40 امپائرز پر مشتمل ایمرجنگ پینل بھی آئندہ سیزن کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے انٹرنیشنل ٹی20 لیگز کھیلنے کے لیے قومی کھلاڑیوں کے این او سی منسوخ، پی سی بی نے وجہ بھی بتادی

خواتین کے لیے تشکیل دیا گیا پی سی بی ویمنز پینل 13 امپائرز پر مشتمل ہے جن کا تعلق کراچی، قصور، خیرپور، لاہور، ملتان اور مظفرآباد سے ہے۔

مزید برآں، سپلیمنٹری I پینل میں 14 امپائرز شامل ہیں جن میں آصف فاروق اعوان، حسن محمود، عرفان حیدر، محمد فیاض، محمد باسط، محمد عمران اور سید فہیم احمد بخاری شامل ہیں، جبکہ سپلیمنٹری II پینل میں 24 امپائرز کو جگہ دی گئی ہے۔

گزشتہ سیزن کی کارکردگی کے جائزے کے بعد نورالحکم، ہدایت اللہ، مقبول احمد، ممتاز علی اور محمد شفیق‌الہی کو ایمرجنگ پینل سے ترقی دے کر سپلیمنٹری II پینل میں شامل کیا گیا ہے۔

پی سی بی میچ آفیشلز پینلز برائے 2025-26 آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف میچ آفیشلز (5)

علی نقوی (میچ ریفری)، آصف یعقوب (اسلام آباد)، فیصل خان آفریدی (سرگودھا)، راشد ریاض وقار (لاہور) اور سلیمہ امتیاز (کراچی)

پی سی بی ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز (10)

علیم خان موسیٰ (کراچی)، علی نقوی (لاہور)، اثر لائق (کراچی)، بلال معین الحق خلجی (لاہور)، افتخار احمد (کراچی)، کامران چوہدری (لاہور)، محمد اسلم (کوئٹہ)، محمد اقبال شیخ (حیدرآباد)، ندیم ارشد (فیصل آباد) اور سہیل ادریس (لاہور)

نیشنل ایلیٹ پینل آف امپائرز (18)

عبدالمقیت، علی حیدر، آصف یعقوب، فاروق علی خان، فیصل خان آفریدی، غلام سرور، عمران جاوید، عمران اللہ اسلم، کاشف سہیل، خالد محمود سینیئر، محمد ساجد، ناصر حسین، قیصر خان، راشد ریاض وقار، ثاقب خان، سید امتیاز اقبال، طارق رشید اور ذوالفقار جان۔

سپلیمنٹری I پینل آف امپائرز (14)

احمد شہاب، آصف فاروق اعوان، اسلم بڑیچ، حسن محمود، عرفان حیدر، مجید حسین، محمد آصف، محمد باسط، محمد فیاض، محمد عمران، قیصر وحید، رانا محمد ارشد، سید فہیم احمد بخاری اور ولید یعقوب۔

مزید پڑھیں:پی ایس ایل کے 10 سال مکمل، پی سی بی کا دستاویزی فلم بنانے کا اعلان

سپلیمنٹری II پینل آف امپائرز (24)

عبدالکریم، احمد ندیم، انصر محمود، عقیل عادل خان، دلشاد علی، ہارون ملک، ہاشم علی، ہدایت اللہ، جمشید اقبال، کامران خلیل، مقبول احمد، محمد عرفان دلشاد، محمد کلیم، محمد شفیق‌الہی، محمد وقاص، ممتاز علی، نصیر احمد، نورالحکم، رفیق احمد، رضا اصغر، سلیم بٹ، سلطان محمود، وقار احمد اور ذیشان عارف۔

سپلیمنٹری پینل آف میچ ریفریز (10)

ابوالحسنات راؤ، احمر سعید، علی گوہر، فضل اکبر شاہ، غلام مصطفیٰ، انعام اللہ خان، محمد امیرالدین انصاری، سمیع الحق، ثمن ذوالفقار اور سہیل خان۔

ایمرجنگ پینل آف امپائرز (40)

عامر عطا، عبدالباسط، عبدالقیوم، ابرار احمد، عدنان رشید، اجمل خان، عاصم علوی، فاروق انور باجوہ، فاروق جان، فرقان بٹ، غیور حسین، حمید خان، عمران نسیم، جعفر حسین، خالد محمود جونیئر، خالد یونس، خلیل احمد صدیقی، مہتاب حسین، محمد عامر شریف، محمد عارف، محمد آصف جونیئر، محمد عمران جونیئر، محمد مسعود آفریدی، محمد یوسف، منیب احسن، منیر احمد، نیک محمد، ناصر خان، نوید خان، روید خان، صادق امین، سیف اللہ خان، شاہد اسلم، شاہد نسیم، شیراز احمد راجپوت، سہیل خان، سہیل زمان خٹک، وقاص زیب اور وسیم الدین۔

ویمنز پینل آف امپائرز (13)

عافیہ امین، عائشہ فاروق، فاخرہ کاظم سیدہ، حمیرا فراح، نازیہ نذیر، رفعت مصطفیٰ، صباحت رشید، سلیمہ امتیاز، ثانیہ اشرف، شکیلہ رفیق، سخن فیض، سمیرا ساجد اور ذکیہ گل۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی سی بی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی سی بی پینل آف میچ ریفریز پینل آف امپائرز ایلیٹ پینل آف شامل ہیں پینل میں پی سی بی کے لیے

پڑھیں:

اجتماع عام 2025: اْٹھو جوانوں، بدل دو نظام!

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251121-03-7
لاہور کی فضا ایک بار پھر انقلاب کی آہٹ سن رہی ہے۔ مینارِ پاکستان وہی تاریخی مقام جہاں کبھی 1940ء میں ایک خواب نے جنم لیا تھا، اب 2025ء میں ایک نئے عزم، ایک نئے سفر، اور ایک نئے نظام کے قیام کا گواہ بننے جا رہا ہے۔ اکیس، بائیس اور تیئس اکتوبر کے یہ دن محض تاریخ کے اوراق نہیں، بلکہ اْمید، بیداری اور تبدیلی کے نئے ابواب رقم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ وہ لمحے ہیں جب لاکھوں نوجوان، مزدور، طلبہ، علماء، اساتذہ، مائیں، بہنیں، اور بزرگ ایک ہی صدا میں پکار اٹھیں گے: ’’اْٹھو جوانوں، بدل دو نظام! اْٹھو جوانوں، ہے وقت ِ قیام!‘‘ یہ نعرہ محض سیاسی جوش نہیں بلکہ فکری بیداری اور روحانی انقلاب کا اعلان ہے۔ یہ اس قوم کے نوجوانوں کی للکار ہے جنہیں دہائیوں سے جھوٹے وعدوں، کھوکھلی جمہوریت اور مفاد پرست سیاست کے بوجھ تلے دبایا گیا۔ یہ وہ نوجوان ہیں جنہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کس طرح سرمایہ دارانہ نظام نے عوام کو غلام، اور جاگیردارانہ سیاست نے ان کے خوابوں کو قید کر رکھا ہے۔ اب وہ خاموش نہیں رہ سکتے، کیونکہ ان کے دلوں میں اقبال کی صدائیں جاگ اٹھی ہیں: ’’جوانوں کو سوزِ جگر بخش دے، مرا عشق مری نظر بخش دے!‘‘

اجتماعِ عام 2025 صرف ایک اجتماع نہیں، بلکہ امت ِ مسلمہ کے شعور کی تجدید ِ عہد ہے۔ یہ وہ تحریک ہے جو سید ابوالاعلیٰ مودودی کے فکر و نظریے کی تسلسل ہے۔ وہ فکر جس نے غلام ذہنوں میں آزادی کی جوت جلائی تھی۔ آج وہی جماعت، وہی عزم، اور وہی مشن ایک بار پھر مینارِ پاکستان کے سائے میں نظامِ مصطفی کے قیام کے عہد کے ساتھ کھڑا ہے۔ یہ اجتماع اس بات کا اعلان ہے کہ اس ملک کا مستقبل کسی مغربی ماڈل، کسی سرمایہ دارانہ ڈھانچے یا کسی جاگیردارانہ سیاست میں نہیں بلکہ اسلامی نظامِ عدل و مساوات میں ہے۔ یہ اجتماع اس نوجوان کے لیے پیغام ہے جو تعلیم کے باوجود بے روزگار ہے، اْس مزدور کے لیے جو اپنی محنت کے باوجود بھوکا سوتا ہے، اْس ماں کے لیے جو اپنے بچوں کے علاج کے لیے در در ٹھوکریں کھاتی ہے، اور اْس طالب علم کے لیے جو خواب دیکھنے سے پہلے ہی مایوسی کے اندھیروں میں ڈوب جاتا ہے۔ دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ ہر انقلاب کا محور نوجوان ہوتے ہیں۔ رسول اکرمؐ کے ساتھیوں میں اکثریت نوجوانوں کی تھی۔ علیؓ، مصعبؓ، اسامہؓ، زبیرؓ یہ سب ایمان، یقین اور قربانی کے پیکر تھے۔ اسلام کی بنیاد جس نسل نے رکھی، وہ جوانی کی حرارت اور سوزِ یقین سے لبریز تھی۔ آج بھی وہی وقت لوٹ آیا ہے۔

پاکستان کا نوجوان سیاست سے مایوس نہیں وہ سیاستدانوں سے مایوس ہے۔ وہ انقلاب چاہتا ہے مگر خون خرابہ نہیں، وہ تبدیلی چاہتا ہے مگر اصولوں کے ساتھ۔ یہی نوجوان اجتماعِ عام میں منظم قوت بن کر ابھرنے جا رہے ہیں۔ ان کی للکار اس نظام کے خلاف ہے جس نے تعلیم کو کاروبار، صحت کو منافع، اور انصاف کو تجارت بنا دیا ہے۔ یہ وہ نسل ہے جو شعور یافتہ ہے، جو قرآن و سنت اور اقبال و مودودی کی فکر سے روشنی لے رہی ہے۔ اجتماعِ عام انہیں سمت دے گا۔ فکر کی سمت، نظم کی سمت، اور قیادت کی سمت۔

پاکستان کا قیام کسی زبان یا نسل کی بنیاد پر نہیں بلکہ لا الٰہ الا اللہ کے نعرے پر ہوا تھا۔ لیکن

78 برس بعد بھی ہم وہ نظام نافذ نہ کر سکے جو اس نعرے کا تقاضا تھا۔ ہم نے اسلام کو مسجد کی چار دیواری میں قید کر دیا، عدالتوں اور معیشت میں مغرب کی اندھی تقلید شروع کر دی۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج ہمارا ملک مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور اخلاقی زوال کی تصویر بن چکا ہے۔ نظامِ مصطفی وہ نظام ہے جس میں عدل و مساوات کی ضمانت ہے۔ جس میں حکمران خادم ہوتا ہے، دولت گردش میں رہتی ہے، اور انصاف سب کے لیے یکساں ہوتا ہے۔رسولِ اکرمؐ نے فرمایا: ’’اگر فاطمہ بنت محمدؐ بھی چوری کرے تو میں اس کا ہاتھ کاٹوں گا‘‘۔ یہ وہ عدل ہے جس نے مدینہ کو امن و انصاف کا گہوارہ بنایا۔ آج اسی عدل کی، اسی روحِ مصطفی کی، اور اسی نظام کی ضرورت ہے۔ اجتماعِ عام کا مقصد صرف ہجوم اکٹھا کرنا نہیں بلکہ ذہنوں کو منظم اور فکر کو زندہ کرنا ہے۔ یہ اجتماع یاد دلاتا ہے کہ قوموں کی تقدیر جلسوں سے نہیں بلکہ نظریات سے بدلتی ہے۔ یہاں شعور بانٹا جاتا ہے، سمت دی جاتی ہے، اور کردار تراشے جاتے ہیں۔ نظام کی تبدیلی کا مطلب صرف حکومت بدلنا نہیں بلکہ سوچ، اقدار، اور ترجیحات بدلنا ہے۔ یہ کام صبر، قربانی اور استقامت مانگتا ہے۔ یہ راستہ مشکل ہے، مگر ہر وہ راستہ مشکل ہوتا ہے جو منزلِ حق کی طرف جاتا ہے۔ رکاوٹیں وہی ہیں جو ہمیشہ اہل ِ حق کے سامنے رہتی ہیں۔ مفاد پرست اشرافیہ، کرپٹ بیوروکریسی، لادین میڈیا، اور وہ طبقہ جو ظلم کے نظام سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کہ جب قوم بیدار ہو جائے، تو فرعون بھی لرز جاتے ہیں۔ یہ اجتماع اس حقیقت کا اعلان ہے کہ اب قوم کا شعور غلام نہیں رہا۔ اب وہ سوال کرتی ہے، سوچتی ہے،

منظم ہوتی ہے، اور میدانِ عمل میں اُترنے کو تیار ہے۔ یہ اجتماع نوجوانوں کو پکار رہا ہے: آؤ! یہ ملک تمہارا ہے، اس کا مستقبل تمہارے ہاتھوں میں ہے۔اقبال نے جس نوجوان کا خواب دیکھا، مودودی نے اس کے لیے فکر کی بنیاد رکھی، اور آج جماعت ِ اسلامی اْس خواب کو حقیقت کا روپ دینے جا رہی ہے۔ یہ اجتماع مایوسی کے اندھیروں میں اْمید کا دیا ہے۔ یہ یقین دلاتا ہے کہ اگر نیت خالص ہو، سمت درست ہو، اور قیادت مخلص ہو تو کوئی طاقت تقدیر کے دھارے نہیں روک سکتی۔

وہی مینار جو 1940ء میں قراردادِ پاکستان کی علامت بنا، اب 2025ء میں عہد ِ انقلاب کا گواہ بننے جا رہا ہے۔ یہ مینار صرف پتھروں کا ڈھانچہ نہیں، بلکہ امت کے شعور اور عزم کی علامت ہے۔ یہاں امت عہد کرے گی کہ اب خواب ادھورے نہیں رہیں گے۔ اب پاکستان واقعی اسلام کا قلعہ بنے گا۔ عدل، امن، اور اخوت کا گہوارہ۔ یہ اجتماع اْس وعدے کی تجدید ہے جو ہم نے اپنے ربّ سے کیا تھا: کہ ہم اس کی زمین پر اس کا نظام نافذ کریں گے۔ یہی ایمان کا تقاضا ہے، یہی بقاء کی ضمانت ہے۔ اب فیصلہ قوم کے ہاتھ میں ہے کیا ہم ظلم کے نظام کے ساتھ جینا چاہتے ہیں یا عدلِ مصطفی کے ساتھ کھڑا ہونا؟ کیا ہم تماشائی بن کر تاریخ کے کنارے بیٹھے رہیں گے یا کردار بن کر میدان میں اُتریں گے؟ اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اپنی صفوں کو منظم کریں، اپنے ایمان کو تازہ کریں، اور اپنی منزل طے کریں۔ یہ قوم جب متحد ہو جائے تو کوئی طاقت اس کا راستہ نہیں روک سکتی۔ مینارِ پاکستان ایک بار پھر گواہی دے گا یہ قوم زندہ ہے، بیدار ہے، اور اپنے ربّ کے وعدے پر یقین رکھتی ہے۔ اْٹھو جوانوں، بدل دو نظام! اْٹھو جوانوں، ہے وقت ِ قیام! اجتماعِ عام 2025 بیداریِ امت کا نیا سنگِ میل۔

میر بابر مشتاق سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی20 اسکولز کپ 2025 کے فائنلسٹ ٹیموں کا اعلان
  • پنجاب: اسکولوں میں تدریسی اوقات صرف 2 گھنٹے کردی گئی، چھٹیوں کا بھی اعلان
  • چاند نظر نہیں آیا، یکم جمادی الثانی اتوار کو ہوگی، مولانا عبدالخبیر آزاد
  • چاند نظر نہیں آیا، یکم جمادی الثانی اتوار کو ہوگی
  • اجتماع عام 2025: اْٹھو جوانوں، بدل دو نظام!
  • پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کا میٹرک سپلیمنٹری امتحانات کے نتائج کا اعلان
  • پنجاب کے تعلیمی بورڈز کا میٹرک سپلیمنٹری امتحانات کے نتائج کا اعلان
  • مزدور کی کم از کم تنخواہ 4 لاکھ روپے، جواد احمد کے دعوے پر سوشل میڈیا صارفین کا دلچسپ ردعمل
  • مون سون سیزن سے قبل حفاظتی تیاریوں کی ہدایت
  • سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر گلین میگرا ایشیز سیریز سے قبل کمنٹری پینل سے فارغ