data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وزیراعظم کے مشیر سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہاہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں، فیلڈ مارشل اپنی مدت پوری کرکے سیدھے گھر جائیں گے، فیلڈ مارشل وزیراعظم ہائوس اور ایوان صدر نہیں جائیں گے۔

 نوازشریف وزیراعظم بننا چاہیں تو انہیں کسی سفارش کی ضرورت نہیں، وزیراعظم شہبازشریف نوازشریف کے قدموں میں وزارت عظمیٰ رکھ دیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں، پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے اکثر مواقع پر تعاون بھی کیا ہے، پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ دشمن سیاسی جماعتیں نہیں،ایک جماعت دشمنی کاجذبہ رکھتی ہے جبکہ ہم نہیں رکھنا چاہتے۔

رانا ثنا اللہ نے کہاکہ بلاول بھٹو کی بات کو ہم غلط یا درست سمجھیں،انہیں اپنی بات کرنے کا حق ہے، بلاول بھٹو نے سیلاب متاثرین سے متعلق بات کی، مریم نواز کو اچھی نہیں لگی، پنجاب کے معاملے پر بات کرنا مریم نواز کا حق ہے، مریم نواز، عثمان بزدار نہیں ہیں، بات دور تک نہیں جائے گی، سیاستدان بات نہیں کرے گا توکیا کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں، فیلڈ مارشل اپنی مدت پوری کرکے سیدھے گھرجائیں گے، فیلڈ مارشل وزیراعظم ہائوس اور ایوان صدر نہیں جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ موجودہ سیاسی قیادت کو اپنے سیاسی مسائل ٹیبل پر بیٹھ کرحل کرنے چاہئیں، اس طرف سے کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔

Aleem uddin.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل نے کہاکہ جائیں گے

پڑھیں:

کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کسی کو کوئی استثنا نہیں ہے، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔

مینارِ پاکستان گراؤنڈ پر منعقدہ اجتماعِ عام سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ کی بنائی ہوئی زمین پر اللہ ہی کا نظام نافذ ہوگا اور کوئی انسان اللہ کے قانون سے بڑا یا طاقتور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں عوام آج اس عہد کی تجدید کر رہے ہیں کہ اللہ کے سوا کسی کی بالادستی قبول نہیں کی جائے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے ملکی سیاسی ڈھانچے اور حکومتی طرزِ عمل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھوکے سے اقتدار میں آنے والے بیرونی طاقتوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار داد کی حمایت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کے لیے کوئی استثنا نہیں ہونا چاہیے، نہ کسی ادارے کے سربراہ، نہ صدر اور نہ وزیرِاعظم کے لیے۔ اب سرداروں، وڈیروں اور بیوروکریسی نہیں، بلکہ اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طاقت یا فارم 47 کے ذریعے حکومت پر قبضہ کرے گا تو مزاحمت ناگزیر ہوگی۔ جماعت اسلامی میں وراثت اور خاندانی بنیادوں پر قیادت نہیں بنتی، اس لیے وڈیروں اور جاگیرداروں کی سرپرستی میں چلنے والی جماعتیں انقلاب نہیں لا سکتیں۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کو پھانسی دی گئی، لیکن نوجوانوں نے جدوجہد نہیں چھوڑی اور آج وہ بھارت نواز لابی کو شکست دے چکے ہیں۔

اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم، عدالتی نظام، مقامی حکومتوں، زراعت، صنعت اور مزدوروں کے حقوق پر بھی تفصیل سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پونے تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جب کہ صوبائی حکومتوں کے پاس تعلیم کے لیے 2100 ارب روپے کا بجٹ موجود ہے، مگر یہ فنڈز کہاں خرچ ہو رہے ہیں کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے یکساں نظام تعلیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال اے اور او لیول امتحانات کی مد میں 50 ارب روپے بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے پنجاب حکومت کے نئے مقامی حکومتوں کے ایکٹ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہارس ٹریڈنگ کو نچلی سطح تک لے جانے کی کوشش ہے۔ اس ایکٹ کے خلاف تحریک چلائی جائے گی اور جماعتی بنیادوں پر انتخاب ناگزیر ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے عدالتی اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ موجودہ عدالتی نظام عوام کو انصاف دینے کے بجائے انہیں تذلیل کا سامنا کراتا ہے۔ قاضی کورٹس اور مصالحتی کونسلوں کے قیام سے 90 فیصد عدالتی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین خراب نہیں، نظام خراب ہے اور جماعت اسلامی عدل پر مبنی نظام قائم کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید تنزلی کا شکار ہے، انڈسٹریل پیداوار منفی ہوچکی ہے اور سرمایہ دار ملک چھوڑ رہے ہیں۔ پیداواری لاگت بڑھنے اور پالیسیوں کی ناکامی کے باعث ایکسپورٹ کم ہوئی ہے اور ملک ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارپورریٹ سیکٹر کو دی جانے والی زمینیں کسانوں کو ملنی چاہیے تھیں۔ کوآپریٹو نظام کے ذریعے زرعی ترقی ممکن ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ ملک میں نظام کی تبدیلی کے لیے تمام سیاسی کارکنان، نوجوانوں اور خواتین کو دعوت دی جاتی ہے ۔ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد کے ذریعے شعور بیدار کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل آئندہ لائحہ عمل کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • نچلے لیول پر پورا کنٹرول نہ ہو مگر پنجاب میں ٹاپ لیول پر کرپشن ممکن نہیں، مریم نواز
  • کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب
  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمشنر نے سینیٹر اور مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ کو جرمانہ کر دیا 
  • 2018کے حالات کے ذمہ دار قمر جاوید باجوہ، کورٹ مارشل ہونا چاہیے،خواجہ آصف
  • ریلوے زمین پر قبضہ روکنے والا کوئی ہے یا نہیں؟آئینی عدالت کے ریمارکس،ریلوے اراضی پر تجاوزات اور قبضہ کی رپورٹ طلب کرلی
  • رواں سال شہر میں کوئی سنگین واردات نہیں ہوئی،ناصر آفتاب پٹھان
  • بھارت کے خلاف جنگ میں فیلڈ مارشل نے میری مشاورت سے فیصلے کیے، وزیر اعظم
  • بھارت کے خلاف جنگ میں فیلڈ مارشل نے میری مشاورت سے فیصلےکیے، وزیر اعظم
  • فیلڈ مارشل کی امریکہ کیساتھ تعلقات میں بہتری کی کوششوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا: بلومبرگ
  • خواتین پر تشدد کا کوئی دفاع نہیں کرسکتا، رانا ثناء