جعفر ایکسپریس حادثہ پر بھارت کا گھناؤنا پروپیگنڈا بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر اپنی روایتی پاکستان مخالف مہم شروع کر دی ہے۔ جعفر ایکسپریس حادثے کو لے کر بھارت کے گودی میڈیا نے منفی اور جھوٹے پروپیگنڈے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جس کا مقصد اپنے ملک میں بڑھتے ہوئے فسادات اور بدامنی سے توجہ ہٹانا ہے۔ذرائع کے مطابق، جعفر ایکسپریس کی کچھ بوگیاں ٹریک پر دھماکے کے باعث پٹری سے اتر گئیں، جس کے نتیجے میں چند افراد معمولی زخمی ہوئے۔ تاہم بھارتی میڈیا نے اس واقعے کو پاکستان کی ناکامی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی اور اسے ایک سیاسی کامیابی کے رنگ میں رنگ دیا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کا گودی میڈیا مسلسل پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا پھیلا کر فتنہ الہندوستان کی تخریبی کارروائیوں کو چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔یاد رہے کہ بھارتی میڈیا اس سے قبل 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو بھی غیر معمولی طور پر پیش کر چکا ہے، جس سے بھارت اور تخریب کار عناصر کے گٹھ جوڑ کا ثبوت ملتا ہے۔پاکستان پہلے بھی کئی بار عالمی سطح پر بھارت اور فتنہ الہندوستان کے اس اتحاد کے ٹھوس شواہد پیش کر چکا ہے، جس کا مقصد پاکستان کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
بھارت کی غلاظت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-03-3
قاسم جمال
پاک بھارت جنگ میں بھارت جب سے پاکستان سے ذلت آمیز سے دو چار ہوا ہے ایسا محسوس ہورہا کہ اس کے اوسان خطا ہو چکے ہیں اور وہ اپنی شکست کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے اس کا اظہار وہ متعدد بار کر چکا ہے اس کا ایک اور مظاہرہ پاکستان بھارت کے کرکٹ میچ کے دوران دبئی میں دیکھنے میں آیا۔ جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے بھارتی کرکٹ ٹیم نے ٹرافی نہیں لی تو بھارت کو جگ ہنسائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اور تو اور اپنے پرائے سب بھارت پر اب تھو تھو کررہے ہیں۔ بھارت نے اپنے پاگل پن کو سچ ثابت کرنے کے لیے بھارتی کرکٹ بورڈ کو حکم دیا ہے کہ وہ دبئی میں محسن نقوی کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کروائے اور اس پر اب بھارتی کرکٹ بورڈ سر جوڑ کر بیٹھ گیا ہے اور محسن نقوی کے خلاف دبئی میں مقدمہ درج کرانے پر غورکیا جارہا ہے۔ بھارت کے میڈیا ہمیشہ ہی سے جھوٹ پر چلتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کا کہنا ہے کہ میں نے نہ تو بی سی سی آئی سے معافی مانگی ہے اور نہ ہی کبھی مانگوں گا۔
بھارت کی اس ہٹ دھرمی اور ایشیا کپ ٹرافی کے تنازع پر نیا طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی نے بھارتی میڈیا کی پھیلائی گئی خبروں کو جھوٹ اور پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ’میں نے نہ تو بی سی سی آئی سے معافی مانگی ہے اور نہ ہی کبھی مانگوں گا۔ بھارتی میڈیا جھوٹ پر چلتا ہے، حقائق پر نہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دبئی میں اے سی سی اجلاس کے دوران بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا نے محسن نقوی سے ٹرافی دینے کا مطالبہ کیا لیکن محسن نقوی نے واضح کر دیا کہ یہ معاملہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہی نہیں۔ ذرائع کے مطابق راجیو شکلا نے بار بار ٹرافی کے لیے اصرار کیا لیکن محسن نقوی نے کہا کہ ’اگر بھارتی ٹیم کو ٹرافی چاہیے تو خود اے سی سی کے دفتر آ کر وصول کرے۔ محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ وہ فائنل کے روز بھی ٹرافی دینے کے لیے موجود تھے لیکن بھارتی ٹیم نے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا۔ نتیجتاً تقریب ڈیڑھ گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی اور میدان میں رکھی ٹرافی واپس لے جائی گئی۔ جبکہ بھارتی کھلاڑی اس کا انتظار کرتے رہ گئے۔ بھارتی میڈیا اور بورڈ نے اس معاملے کو سیاست کا رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی نے محسن نقوی کے خلاف دبئی میں ٹرافی کی ’’چوری‘‘ اور ’’زبردستی قبضے‘‘ کی شکایت درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں 72 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ جس پر محسن نقوی نے واضح کیا ہے کہ وہ بی سی سی آئی سے کبھی معافی نہیں مانگیں گے۔ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ بھارت کھیل کو سیاست میں گھسیٹ رہا ہے اور یہ رویہ نہ صرف کرکٹ کی غیر جانبداری بلکہ کھیل کی اصل روح کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی کھلاڑیوں نے ٹرافی کے ساتھ جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر ڈال کر اپنے عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کی، جبکہ سابق بھارتی کرکٹرز کپل دیو اور سید کرمانی خود اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ کھیل کو سیاست سے آلودہ کرنا افسوسناک عمل ہے اور اس کے مستقبل میں خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ بھارت نے کھیل میں سیاست کو داخل کر کے خود اپنے لیے مسائل کھڑے کر دیے ہیں اور اپنے غیر سب اس کے خلاف ہوگئے ہیں۔ پاکستان ہار کر جیت گیا ہے اور بھارت جیت کر ہار گیا ہے۔ ہندوتوا جو کہ بھارت میں مسلم دشمنی میں پاگل ہوگیا ہے اور اس نے مسلمانوں ودیگر اقلیتوں کو دیوار سے لگایا ہوا ہے ایسے میں ایشیا کپ کے فائنل میں جو کچھ بھی ہوا ہے وہ کرکٹ کی تاریخ میں ایک سیاہ داغ کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ بھارت نے اپنی گندی ذہنیت سے کرکٹ کے ماحول کو گندا کردیا ہے اور اس کی یہ غلاظت کبھی بھی بھلائی نہیں جاسکے گی۔