اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) پاکستان میں رواں سال غربت کی شرح بڑھ کر 40.5 فیصد تک جانے کا انکشاف کیا ہے جبکہ معاشی استحکام کےلئے سیاسی اتفاق رائے اور آئی ایم ایف پروگرام پر عمل ضروری قرار دیا ہے عالمی بینک نے ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کر دی جس میں پاکستان میں سالانہ 16 لاکھ نئے نوجوانوں کےلئے روزگار کے مواقع ناکافی قرار دئیے گئے ہیں.

رپورٹ کے مطابق 2023 میں غربت کی شرح 40.2 فیصد تھی، بڑھتی غربت کی وجہ سست معاشی ترقی، بلند مہنگائی اور اجرت میں کمی ہے اگلے سال مالی خسارہ کم ہو کر 7.3 فیصد کی سطح پر آجائے گا پاکستان میں قرضوں کی شرح اس سال 72.4 فیصد سے 73.

(جاری ہے)

8 فیصد تک جانے کا تخمینہ ہے جبکہ اگلے مالی سال پاکستان کے ذمہ قرض کی شرح مزید بڑھ کر 74.7 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے. اگلے دو سال میں روزگار کے حصول کے لیے مارکیٹ میں 35 لاکھ نئے لوگ آئیں گے عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق مقامی کرنسی کی ترسیل 14.2 فیصد سے بڑھ کر 16.1 فیصد تک پہنچ گئی جس کی وجہ سے بھی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا مالی طور پر غیر مستحکم توانائی کا شعبہ معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے.

پاکستان کو اگلے 2 سال تک سالانہ 22 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ درکار ہے جبکہ اس سال معاشی شرح نمو دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے سب سے کم رہے گی پاکستان میں رواں مالی سال معاشی شرح نمو 3.6 فیصد ہدف کے مقابلے 2.8 فیصد رہنے کا امکان ہے اگلے مالی سال معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر 3.2 فیصد ہو جائے گی جبکہ پاکستانی معیشت کو بھاری بیرونی فنانسنگ سمیت بلند خطرات کا سامنا ہے رواں سال مہنگائی کی اوسط شرح 11.1 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، ڈبل ڈیجٹ مہنگائی کی بڑی وجہ مقامی سطح پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ قرار دیا گیا.

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اگلے مالی سال مہنگائی کم ہوکر 9 فیصد کے سنگل ڈیجٹ پر آجائے گی، رواں سال کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 0.6 فیصد اور اگلے سال 0.7 فیصد ہونے کا تخمینہ ہے جبکہ اس سال مالی خسارہ 6.8 فیصد سے بڑھ کر 7.6 فیصد تک جانے کا امکان ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیصد تک جانے کا پاکستان میں رواں سال مالی سال ہے جبکہ غربت کی کی شرح بڑھ کر

پڑھیں:

مہنگائی کی شرح قلیل مدت میں 5 سے 7 فیصد ہدف سے زائد رہ سکتی ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ شرح سود میں کمی سیلاب نقصانات اور آئی ایم ایف جائزے پر منحصر ہے۔غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ مہنگائی کی شرح قلیل مدت میں 5 سے 7 فیصد ہدف سے زائد رہ سکتی ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مجموعی طور پر مہنگائی مرکزی بینک کے ہدف میں رہے گی، سخت مانیٹری پالیسی نے مہنگائی میں کمی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ا نہوںنے کہا کہ سخت مانیٹری پالیسی آئندہ بھی فائدہ مند ہوگی، مانیٹری اور اقتصادی پالیسیوں میں ہم آہنگی اچھے نتائج دے رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب کا تباہ کاریاں: فصلیں کتنی کم ہوں گیا اور آئندہ مالی سال پر کیا منفی اثرات پڑیں گے، ورلڈ بینک کے تخمینے
  • سیلاب ،پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی اور مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے . عالمی بینک کا انتباہ
  • سیلاب کے باعث معاشی ترقی میں کمی اور مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے، عالمی بینک
  • مالی سال 2022-26 پاکستان کی تاریخ کے بدترین معاشی سال  ہیں: مفتاح اسماعیل
  • 50 سے60 فیصد ڈاکٹر بیرون ملک جا رہے ہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
  • رواں سال کا پہلا سپر مون پاکستان میں دکھائی دینا شروع ہو گیا
  • پاکستان کے 60 فیصد ڈاکٹرز بیرونِ ملک جا رہے ہیں، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
  • مہنگائی کی شرح قلیل مدت میں 5 سے 7 فیصد ہدف سے زائد رہ سکتی ہے: گورنر اسٹیٹ بینک
  • معاشی استحکام کے حکومتی دعوے، لاکھوں پاکستانی غربت کا شکار