کیش لیس پاکستان اسٹریٹجی کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک :کیس لیس اکانومی کے فروغ کےلیے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حکومتی حکمت عملی سے متعلق تحریری رپورٹ پارلیمان میں پیش کر دی۔
کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے حکومت نے اہم اقدامات کا آغاز کر دیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال میں ڈیجیٹل لین دین کا ہدف 115 ارب روپے رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے کیش لیس پاکستان اسٹریٹجی کی منظوری دے دی ہے۔
کیا نئے ججز کسی اور ملک سے لاکر لگائے گئے ہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل
رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل معیشت کے وژن کے ساتھ 4 بڑے اہداف مقرر کیے گئے ہیں جنہیں جون 2026 تک حاصل کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ادائیگیاں آسان، محفوظ اور سب کے لیے قابلِ رسائی بنائی جا رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل لین دین کا حجم بڑھا کر 115 ارب کیا جائے گا۔ کیو آر کوڈ سمیت ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مصروف تاجروں کی تعداد 20 لاکھ تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ڈیجیٹل ایپ صارفین کی تعداد 95 ملین سے بڑھا کر 120 ملین کرنے کا منصوبہ ہے۔
سعودی عرب نے پاکستانی ڈاکٹرز اور نرسز کیلئے ملازمتوں کا اعلان کر دیا، جانئے درخواست کیسے دیں
رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈیجیٹل ذرائع سے ترسیلات زر کی سو فیصد وصولی یقینی بنائی جائے گی۔ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی مضبوطی اور انٹرنیٹ کی دستیابی کے فروغ پر بھی کام جاری ہے۔ راست سسٹم کے ذریعے سرکاری ادائیگیوں اور وصولیوں کو تیزی سے ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بینکوں اور ادائیگی اداروں کے ذریعے راست کیو آر کوڈ کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے گا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کابینہ سے منظوری ملنے تک جنگ بندی نافذ العمل نہیں ہوگی؛ اسرائیل کا یوٹرن
اسرائیل نے کہا ہے کہ جب تک کابینہ متفقہ طور پر غزہ جنگ بندی معاہدے کو منظور نہ کرلے تب تک یہ نافذ العمل نہیں ہوگا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس بات کا اعلان اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کیا گیا ہے۔
یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ جنگ بندی پر اسرائیل اور حماس کے متفق ہونے اور مصری میڈیا کی جانب سے اس کے نافذالعمل ہونے کے دعوے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ بندی پر عمل درآمد کا باضابطہ آغاز حکومت کی جانب سے معاہدے کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے مصری سرکاری ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا تھا کہ جنگ بندی معاہدہ دوپہر کے وقت مصر میں دستخط ہونے کے بعد ہی نافذ ہوچکا ہے۔
تاہم، اسرائیلی حکومتی ذرائع نے واضح کیا کہ ابھی معاہدے کو کابینہ کی منظوری درکار ہے۔ جس کے لیے اجلاس آج شام 6 بجے منعقد ہوگا۔
اجلاس میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر ووٹنگ کی جائے گی۔ توقع ہے کہ معاہدے کو منظور کر لیا جائے گا، جس کے بعد جنگ بندی رسمی طور پر لاگو ہو جائے گی۔
قبل ازیں مصر میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر فریقین نے دستخط کردیئے جس کے تحت جنگ چند روز تک روک دی جائے گی، امدادی سامان کو غزہ میں داخل ہونے دیا جائے گا اور یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنایا جا سکے گا۔