مذہبی جماعت کا اسلام آباد کی جانب مارچ، پولیس کے ساتھ تصادم کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
مذہبی جماعت کے اسلام آباد کی جانب مارچ کے دوران لاہور کے یتیم خانہ چوک پر کارکنان کے پولیس کے ساتھ تصادم کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمہ تھانہ نواں کوٹ میں سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں 11 نامزد افراد سمیت 400 نامعلوم ملزمان کو شامل کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے مطابق مقدمے میں دہشتگردی، کارِ سرکار میں مداخلت اور اقدامِ قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی احتجاج کے نام پر فساد پھیلا رہی ہے، طلال چوہدری
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزم سعد رضوی اور انس رضوی کی فائرنگ سے ایک شرپسند ہلاک ہوا، جبکہ ملزمان کے پتھراؤ سے ایک اور شخص سیف اللہ بھی جاں بحق ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے حملے سے ایس ایچ او سمیت 7 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ تصادم کے دوران 2 راہگیر بھی متاثر ہوئے۔
ایف آئی آر کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ملتان روڈ بلاک کر کے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: اقصیٰ مارچ: ٹی ایل پی کے کارکنان کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن کیوں کیا؟
پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ علاقے میں صورتحال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پولیس تصادم ٹی ایل پی لاہور مارچ مذہبی جماعت مقدمہ درج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس ٹی ایل پی لاہور پولیس کے گیا ہے
پڑھیں:
راولپنڈی اور اسلام آباد کے کچھ راستے کھل گئے، موبائل انٹرنیٹ سروس جزوی بحال
فائل فوٹوجڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں تیسرے روز بھی متعدد سڑکیں بند ہیں، جبکہ کچھ راستے کھول دیے گئے ہیں، تاہم موبائل فون اور سیلولر انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بحال کر دی گئی۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث تیسرے روز بھی معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہیں، مختلف شاہراہوں اور داخلی راستوں کی بندش کے سبب شہریوں کو آمد و رفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ میٹرو بس سروس بدستور تاحکم ثانی معطل ہے۔
راولپنڈی کے اندرون شہر رہائشی علاقوں کو جانے والے راستے ٹریفک کے لیے کھول دیے گئے ہیں جبکہ مری روڈ سے ملحقہ علاقوں کی گلیوں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئیں، تاہم راولپنڈی اسلام آباد کی اہم شاہراہیں تاحال بند ہیں، مری روڈ، فیض آباد، ایکسپریس وے اور آئی جے پی روڈ تاحال بند ہے۔
مری روڈ کے اطراف کاروباری مراکز اور ہوٹل بند رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جبکہ تمام تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی ایئرپورٹ جانے والے راستوں پر بھی رکاوٹیں برقرار ہیں، جس کے باعث شہر میں پیدل چلنے کے راستے بھی بند ہیں، راستوں کی بندش سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، اسپتالوں تک پہنچنا بھی مشکل ہوگیا۔
موٹروے پولیس کے مطابق ایم 2 موٹروے لاہور تا اسلام آباد ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے، جس کے بعد ٹریفک کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری ہے۔
اسلام آباد ایکسپریس وے بھی ٹریفک کے لیے جزوی کھول دی گئی، نائنتھ ایونیو سے ڈبل روڈ کو ملانے والا راستہ بھی جزوی طور پر بحال کردیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی کی جانب سے فیض آباد جانے والا راستہ تاحال بند ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل فون اور سیلولر انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔