کبھی کبھار جب اتنا وقت اور فراغت ملتی ہے کہ کچھ تفریح کر لی جائے تواس وقت میں ٹیلی وژن پر کوئی ڈرامہ دیکھنا شروع کر دیتی ہوں۔ ڈرامہ لگا ہوتا ہے اور میں چلتے پھرتے اسے عموما سنتی اور کبھی کبھار دیکھ بھی لیتی ہوں۔
یہ ڈرامے صرف وہ ہوتے ہیں جو مکمل ہو چکے ہوتے ہیں، میں یہ ڈرامے یو ٹیوب پر دیکھتی ہوں تا کہ انتظار نہ کر نا پڑے۔ میں ڈرامہ ہمیشہ اپنی کسی دوست یا کزن کی تجویز پر دیکھتی ہوں ، جنھوں نے وہ ڈرامہ پہلے دیکھ رکھا ہو اور وہ کہیں کہ ڈرامہ بہت اچھا ہے۔
اکثر ڈراموں میں ایسے سین ایسے ہوتے ہیں جن میں عورتیں دوسری عورتوں کے خلاف سازشوں کے تانے بانے بن رہی ہوتی ہیں، مرد سوچتے ہیں کہ کسی کو مالی نقصان کس طرح پہنچایا جائے، گھر کا قبضہ کس طرح چھڑوایا جائے، وغیرہ وغیرہ ۔
ایک ڈرامے میں دیکھایا گیا ، بہت بڑا ایک گھر ہے جس میں دو ایسے خاندان رہتے ہیں جو ایک دوسرے کے جی جان سے اور سچے دشمن ہیں ،ڈرامہ کوئی بھی ہو… دس بارہ قسطوں کے بعد اس میں یکسانیت آجاتی ہے ۔ ڈراموں میں بھی بہت سی کمزوریاں ہوتی ہیں لیکن میں ڈراموں کے غیراخلاقی پہلو پر بات کرنا چاہتی ہوں۔
قارئین یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ میں ایسے ڈرامے نہ دیکھا کروں۔ اس کا جواب یہ ہے کہ میرے نہ دیکھنے سے کیا فرق پڑے گا۔ درجنوں چینلز کے سیکڑوں ڈرامے باقاعدگی سے دیکھے جاتے ہیں۔
لکھاری حضرات غیر اخلاقی پن کو یہ کہہ کر جسٹی فائی کرتے ہیں کہ معاشرے میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ دکھانا ضروری ہے، جو برائیاں ہیں، ان کا دکھایا جانا لازم ہے، اس سے لوگ سیکھتے اور محتاط ہوجاتے ہیں۔
اکثر ڈراموں میں ہر کردار، ہر وقت دوسروں کی ٹوہ لگانے کی کوشش میں رہتا ہے ۔ ہماری فطرت ہے کہ جب کوئی دو لوگ ہمارے قریب بیٹھ کر آپس میں کوئی بات کررہے ہوں تو ہم ہمہ تن گوش ہوجاتے ہیں اور ان کی پوری بات سنتے اور اس کے بعد وہیں بس نہیں، ہم دس جگہ اسے نشر بھی کرتے ہیں۔
حالانکہ یہ بہت بڑا گنا ہ ہے، ہماری اس بات سے کوئی غرض نہیں، ہمارے لیے اسے کسی اور کو بتانا بھی ضروری نہیں مگر ہماری فطرت ہے کہ ہم ایسا کرتے ہیں۔
اخلاقیات کا تقاضہ تو یہ ہے کہ اگر کوئی بات آپ کے ساتھ نہیںکی جا رہی ہے اور اس سے آپ کاکوئی تعلق بھی بلا واسطہ یا بالواسطہ نہیں ہے، ہو بھی تو بھی نہیں… آپ اس بات پر اپنی توجہ مرکوز نہ کریں ۔
اگر واقعی وہ بات آپ کے کان میں پڑ گئی یا کسی نے آپ کو بتائی یہ سوچ کر کہ وہ ایک دلچسپ بات بلکہ gossip ہے تو آپ کو وہ بات وہیں روک دینی چاہیے۔ نیکی کا عمل کرنا یا برائی کو ہونے سے روکنا بھی نیکی ہے۔
کسی کی عمر کتنی ہے، شادی کیوں نہیں ہوئی، بچے کتنے ہیں، نہیں ہیں تو کیوں نہیں ہیں، ہیں تو کم یا زیادہ کیوں ہیں، فلاں کچھ چھپا رہا ہے، فلاں اندر ہی اندر اپنے بچوں کے رشتے طے کررہا ہے، کون کہاں ملازمت کر رہا ہے، کسی کے گھر جو مہمان آئے ہیں وہ کون ہیں۔
گاڑی کہاں سے لی، پیسے کہاں سے آئے، بڑی گاڑی کیوں لی یا چھوٹی کیوں، گھر کہاں بنا رہے ہیں، کسی کی بیٹی کہاں ملازمت کرتی ہے، اسے کون ڈراپ کر کے گیا، فلاں کی منگنی کیوں ٹوٹی، طلاق کیوں ہوئی… ایسی ہی ہزاروں نہیں ، لاکھوں باتیں ہیں جن کی ہمیں دوسروں کے بارے میں فکر رہتی ہے ۔ سوشل، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اچھے مقاصد کے لیے استعمال کریں تا کہ ایک مثبت معاشرہ پروا چڑھے اور ہم اپنی اگلی نسلوں کو بہتراخلاقیات کا تحفہ دے کر جائیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیں کہ
پڑھیں:
بھارت کے بیانات اس بات کی شہادت ہے وہ دوبارہ کوئی ایڈونچر کرے گا: وزیردفاع
بھارت کے بیانات اس بات کی شہادت ہے وہ دوبارہ کوئی ایڈونچر کرے گا: وزیردفاع Pakistan and India flags together relations textile cloth, fabric texture WhatsAppFacebookTwitter 0 11 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کے بیانات اس بات کی شہادت ہیکہ وہ دوبارہ کوئی ایڈونچر کرے گا، بھارت نیجو ذلت اٹھائی اوراپنی کھوئی عزت بحال کرنیکیلئے یہ اقدام کرے گا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ افغانستان سے تعلقات بگاڑ کی طرف جا رہے ہیں پہلے بھی ٹھیک نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان میں دہشت گردی ایکسپورٹ کر رہا ہے
، اس فضا میں تعلقات میں مزید بگاڑ پیدا ہوگا جو ہماری خواہش نہیں، اچھے ہمسائیکی طرح تعلقات ہونے چاہئیں جو وقار کی بات ہوگی۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کے جن علاقوں میں دہشت گردپناہ لیتے ہیں مکینوں کو علم ہوتا ہے، محلیمیں اگر کوئی باہر سے آئے تو مجھیتیسرے دن ضرور علم ہو جائے گا، اگر ان علاقوں کے لوگ خاموش رہیں گیتو یہ نیم رضامندی ثابت ہوگی، پاکستان کے محب وطن شہری کا نقصان نہیں ہونیدیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتیرہویں سالانہ عظیم الشان خاتونِ جنت کانفرنس 20 دسمبر 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہوگی ، مفتی گلزار احمد نعیمی گورنر ہا ئوس خیبر پختونخوا کو گنڈا پور کا استعفی موصول، فوری منظوری سے معذرت خون کا حساب لینے کے لیے افغانستان میں داخل ہونا ہمارا حق ہے: خواجہ آصف نئی دہلی میں طالبان ملاقات کے دوران جھنڈے غائب، بھارت کے سفارتی آداب پر سوال اٹھ گئے وزیرخزانہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ سعودی عرب اور چین کی مدد سے پاکستان میں توانائی کے اہم منصوبوں کا آغاز حکومت نے آئی ایم ایف سے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کےلئے مہلت مانگ لیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم