Express News:
2025-11-28@14:29:46 GMT

’’ ٹوہ مت لگاؤ‘‘

اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT

کبھی کبھار جب اتنا وقت اور فراغت ملتی ہے کہ کچھ تفریح کر لی جائے تواس وقت میں ٹیلی وژن پر کوئی ڈرامہ دیکھنا شروع کر دیتی ہوں۔ ڈرامہ لگا ہوتا ہے اور میں چلتے پھرتے اسے عموما سنتی اور کبھی کبھار دیکھ بھی لیتی ہوں۔

یہ ڈرامے صرف وہ ہوتے ہیں جو مکمل ہو چکے ہوتے ہیں، میں یہ ڈرامے یو ٹیوب پر دیکھتی ہوں تا کہ انتظار نہ کر نا پڑے۔ میں ڈرامہ ہمیشہ اپنی کسی دوست یا کزن کی تجویز پر دیکھتی ہوں ، جنھوں نے وہ ڈرامہ پہلے دیکھ رکھا ہو اور وہ کہیں کہ ڈرامہ بہت اچھا ہے۔

اکثر ڈراموں میں ایسے سین ایسے ہوتے ہیں جن میں عورتیں دوسری عورتوں کے خلاف سازشوں کے تانے بانے بن رہی ہوتی ہیں، مرد سوچتے ہیں کہ کسی کو مالی نقصان کس طرح پہنچایا جائے، گھر کا قبضہ کس طرح چھڑوایا جائے، وغیرہ وغیرہ ۔

ایک ڈرامے میں دیکھایا گیا ، بہت بڑا ایک گھر ہے جس میں دو ایسے خاندان رہتے ہیں جو ایک دوسرے کے جی جان سے اور سچے دشمن ہیں ،ڈرامہ کوئی بھی ہو… دس بارہ قسطوں کے بعد اس میں یکسانیت آجاتی ہے ۔ ڈراموں میں بھی بہت سی کمزوریاں ہوتی ہیں لیکن میں ڈراموں کے غیراخلاقی پہلو پر بات کرنا چاہتی ہوں۔

قارئین یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ میں ایسے ڈرامے نہ دیکھا کروں۔ اس کا جواب یہ ہے کہ میرے نہ دیکھنے سے کیا فرق پڑے گا۔ درجنوں چینلز کے سیکڑوں ڈرامے باقاعدگی سے دیکھے جاتے ہیں۔

لکھاری حضرات غیر اخلاقی پن کو یہ کہہ کر جسٹی فائی کرتے ہیں کہ معاشرے میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ دکھانا ضروری ہے، جو برائیاں ہیں، ان کا دکھایا جانا لازم ہے، اس سے لوگ سیکھتے اور محتاط ہوجاتے ہیں۔

اکثر ڈراموں میں ہر کردار، ہر وقت دوسروں کی ٹوہ لگانے کی کوشش میں رہتا ہے ۔ ہماری فطرت ہے کہ جب کوئی دو لوگ ہمارے قریب بیٹھ کر آپس میں کوئی بات کررہے ہوں تو ہم ہمہ تن گوش ہوجاتے ہیں اور ان کی پوری بات سنتے اور اس کے بعد وہیں بس نہیں، ہم دس جگہ اسے نشر بھی کرتے ہیں۔

حالانکہ یہ بہت بڑا گنا ہ ہے، ہماری اس بات سے کوئی غرض نہیں، ہمارے لیے اسے کسی اور کو بتانا بھی ضروری نہیں مگر ہماری فطرت ہے کہ ہم ایسا کرتے ہیں۔

اخلاقیات کا تقاضہ تو یہ ہے کہ اگر کوئی بات آپ کے ساتھ نہیںکی جا رہی ہے اور اس سے آپ کاکوئی تعلق بھی بلا واسطہ یا بالواسطہ نہیں ہے، ہو بھی تو بھی نہیں… آپ اس بات پر اپنی توجہ مرکوز نہ کریں ۔

اگر واقعی وہ بات آپ کے کان میں پڑ گئی یا کسی نے آپ کو بتائی یہ سوچ کر کہ وہ ایک دلچسپ بات بلکہ gossip ہے تو آپ کو وہ بات وہیں روک دینی چاہیے۔ نیکی کا عمل کرنا یا برائی کو ہونے سے روکنا بھی نیکی ہے۔

کسی کی عمر کتنی ہے، شادی کیوں نہیں ہوئی، بچے کتنے ہیں، نہیں ہیں تو کیوں نہیں ہیں، ہیں تو کم یا زیادہ کیوں ہیں، فلاں کچھ چھپا رہا ہے، فلاں اندر ہی اندر اپنے بچوں کے رشتے طے کررہا ہے، کون کہاں ملازمت کر رہا ہے، کسی کے گھر جو مہمان آئے ہیں وہ کون ہیں۔ 

گاڑی کہاں سے لی، پیسے کہاں سے آئے، بڑی گاڑی کیوں لی یا چھوٹی کیوں، گھر کہاں بنا رہے ہیں، کسی کی بیٹی کہاں ملازمت کرتی ہے، اسے کون ڈراپ کر کے گیا، فلاں کی منگنی کیوں ٹوٹی، طلاق کیوں ہوئی… ایسی ہی ہزاروں نہیں ، لاکھوں باتیں ہیں جن کی ہمیں دوسروں کے بارے میں فکر رہتی ہے ۔ سوشل، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اچھے مقاصد کے لیے استعمال کریں تا کہ ایک مثبت معاشرہ پروا چڑھے اور ہم اپنی اگلی نسلوں کو بہتراخلاقیات کا تحفہ دے کر جائیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیں کہ

پڑھیں:

کراچی میں تو کمیرے لگا دیے ہیں، باقی شہروں میں کمیرے کیوں نہیں لگائے گئے، علی خورشیدی

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر سندھ نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ چالان سے متعلق درخواست ہے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے۔ انہوں نے ایوان میں سوال اٹھاتے ہوئے مزید کہا کہ چالان کی مد میں جرمانے کم کرنے چاہئیں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے کہا ہے کہ اب تک کراچی سے 70 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا جا چکا ہے، وزیرِقانون سے درخواست ہے جرمانوں میں کمی کی جائے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران علی خورشیدی نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ چالان سے متعلق درخواست ہے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے۔ انہوں نے ایوان میں سوال اٹھاتے ہوئے مزید کہا کہ چالان کی مد میں جرمانے کم کرنے چاہئیں، کراچی میں تو کمیرے لگا دیے ہیں، باقی شہروں میں کمیرے کیوں نہیں لگائے گئے؟

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں تو کمیرے لگا دیے ہیں، باقی شہروں میں کمیرے کیوں نہیں لگائے گئے، علی خورشیدی
  • کپِل شرما شو میں جگہ کیوں نہیں ملی؟ راکھی ساونت کا اہم انکشاف
  • نورمقدم کیس: جسٹس باقرنجفی کے فیصلے پر ردعمل کیوں ؟
  • 8ویں مرتبہ آیا ہوں، بانی پی ٹی آئی سے کیوں نہیں ملنے دیا جارہا، سہیل آفریدی
  • آٹھویں بار شرافت سے اڈیالہ آرہا ہوں، عمران خان سے ملنے کیوں نہیں دے رہے؟ سہیل آفریدی برہم
  • استثنا یا استثنیٰ یا اس تس نا
  • شرمیلا فاروقی کو پارلیمنٹ لاجز کا ماحول جیل جیسا کیوں لگا؟
  • یہ تقسیم کیوں ؟
  • ’’کترینہ ‘‘ بیچاری
  • ہمیں افغان طالبان سے اب کوئی امید نہیں، خواجہ آصف