قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ذرا اِنہیں عاد کے بھائی (ہودؑ) کا قصہ سناؤ جبکہ اْس نے احقاف میں اپنی قوم کو خبردار کیا تھا اور ایسے خبردار کرنے والے اْس سے پہلے بھی گزر چکے تھے اور اس کے بعد بھی آتے رہے کہ ’’اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو، مجھے تمہارے حق میں ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب کا اندیشہ ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’کیا تو اِس لیے آیا ہے کہ ہمیں بہکا کر ہمارے معبودوں سے برگشتہ کر دے؟ اچھا تو لے آ اپنا وہ عذاب جس سے تو ہمیں ڈراتا ہے اگر واقعی تو سچا ہے‘‘۔ اْس نے کہا کہ ’’اِس کا علم تو اللہ کو ہے، میں صرف وہ پیغام تمہیں پہنچا رہا ہوں جسے دے کر مجھے بھیجا گیا ہے مگر میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ جہالت برت رہے ہو‘‘۔(سورۃ الاحقاف:21تا23)
ابو سعید ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ؐ نے فرمایا: ’’جو مسلمان بھی کوئی دعا کرتا ہے جس میں کوئی گناہ نہ ہو اور نہ ہی قطع رحمی ہو، تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسے اس دعا کے بدلے تین چیزوں میں سے ایک ضرور عطا کرتا ہے: یا تو جلد اس کی دعا قبول کر لی جاتی ہے، یا پھر اسے آخرت کے لیے ذخیرہ کر لیا جاتا ہے، یا پھر اس سے اتنی ہی بری چیز کو دور کر دیا جاتا ہے۔ صحابہ کرام نے عرض کیا: پھر تو ہم کثرت سے دعا کریں گے؟ نبی کریم ؐ نے فرمایا: اللہ تو اس سے بھی زیادہ دینے والا ہے‘‘۔
(مسند احمد)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پشاور: صوبائی وزیر ریلیف عاقب اللہ خان اسپتال میں ایف سی ہیڈ کوارٹر دھماکے کے زخمیوںکی عیادت کررہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251125-08-30