پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اکتوبر ۔2025 ) پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر نئے وزیراعلی خیبر پختونخوا منتخب ہو گئے،اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کیا اوروزیراعلی خیبرپختونخوا کے انتخاب کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کیا گیا ہے خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیر کو سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت شروع ہوا، علی امین گنڈاپور ایوان میں پہنچے تو حکومتی اراکین نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا، سہیل آفریدی کو 90 ایم پی ایز نے منتخب کیا.

سپیکر نے نئے وزیراعلی کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ 5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی، غیر حاضر اراکین واپس آجائیں، اندر جو اسمبلی میں ہیں انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں، اراکین اسمبلی لابی کے گیٹ پر موجود رجسٹر میں اپنے ناموں کا اندراج کریں سابق وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کو پیشگی مبارک باد دیتا ہوں، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، وزیر اعلی کی حیثیت سے جو اقدامات کئے وہ سب ریکارڈ پر ہیں، حکومت اس وقت کامیاب ہوتی ہے جب وہ مضبوط ہو.

انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم آئے تو صرف پندرہ دن کی تنخواہیں تھیں، اپوزیشن کو فنڈز نہ دینے کا گلہ ضرور ہو گا لیکن میں نے آپ کے حلقوں کو فنڈز دیئے، عمران خان کئی بار کہہ چکے کہ پاکستان کیلئے اپنی ذات کو پیچھے رکھتا ہوں علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دنیا میں جہاں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، ہماری جدوجہد پاکستان اور صوبے کے عوام کیلئے جاری رہے گی، اللہ نے شاید مجھے سرخرو کرنے کیلئے اس جگہ پر کھڑا کیا ہو، وفاداری اورعزت پر خود کو ثابت کرلیں تو دنیا میں اہم مقام حاصل کرلیتے ہیں.

انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان آج قوم کیلئے قربانی دے رہے ہیں، ہم ان کے ساتھ ڈٹ کرکھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، پی ٹی آئی کے قائد ہمارے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں. اپوزیشن لیڈر کے پی ڈاکٹر عباد اللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کا استعفی تاحال منظور نہیں ہوا، ایک وزیر اعلی کے ہوتے ہوئے دوسرے وزیر اعلی کا انتخاب نہیں ہو سکتا ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ گورنر نے علی امین گنڈا پور کو بلایا ہے تاکہ جو ابہام ہے وہ دور ہو جائے، ہمارے دوستوں کو اتنی کیا جلدی ہے، ان کے پاس نمبرز پورے ہیں تو کیوں اس معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں، یہ عمل غیر قانونی ہے ہم اس غیر قانونی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے اپوزیشن لیڈر عباد اللہ کی تقریر کے دوران اسمبلی کی گیلری سے شور شرابہ ہونے پر سپیکر بابر سلیم سواتی نے گیلری میں موجود لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ لوگ خاموش نہیں ہوں گے تو میں اجلاس کی کارروائی رکوا کر آپ لوگوں کو باہر نکالنے پر مجبور ہوں گا.

بعد ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر خیبرپختونختوا اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ اپوزیشن منگل کے روز وزیراعلی کے انتخاب کے خلاف عدالت جائے گی انہوں نے کہا کہ ہم تو کل تک سمجھ رہے تھے کہ استعفی منظور ہوا، اس لیے امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے. ڈاکٹر عباد اللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلی کا انتخاب غیرآئینی ہے، ان کے وکیل کہہ رہے ہیں یہ ٹھیک ہے، ہم کہہ رہے ہیں یہ غلط ہے انہوں نے کہا کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ استعفی منظور ہو گیا اس لئے امیدوار لائے سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپوزیشن لیڈر کے خطاب کے بعد کہا کہ علی امین گنڈا پور نے دو بار استعفی گورنر کو بھیجا اور آج ایوان میں بھی استعفے کا اعلان کیا، چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلی نہ بنیں لیکن آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں چل سکتا، آئین کے مطابق چلیں گے.

بابر سلیم سواتی نے اس حوالے سے رولنگ پڑھتے ہوئے کہا کہ نئے قائد ایوان کا طریقہ کار آئین کے مطابق ہوگا جس کے بعد منتخب وزیر اعلی کے نام کا اعلان ہو گا گورنر کا اقدام مکمل طور پر غیر آئینی ہے، میں رولنگ دیتا ہوں، سہیل خان کو پارٹی کے چیئرمین نے نامزد کیا ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی نے آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت استعفی دیا، 8 اور پھر 11 اکتوبر کو علی امین نے دو استفے گورنر کو بھیج دیئے، دونوں استعفوں پر علی امین نے ہی دستخط ہیں.

بابر سلیم سواتی کا کہنا تھا کہ علی امین نے جو استعفی دیا ہے وہ خود منظور ہوتا ہے، وزیراعلی کے پہلے اور دوسرے استعفے کے دستخط میں کوئی فرق نہیں، وزیر اعلی کے استعفے کے تمام لوازمات آئین اور قانون کے مطابق تھے اسپیکر کے پی اسمبلی نے نئے قائد ایوان کو منتخب کرنے کا طریقہ بتایا جس کے بعد اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی اور پھر 90 ایم پی ایز نے سہیل آفریدی کو نیا قائد ایوان منتخب کیا.

خیبر پختونخوا اسمبلی میں کل ارکان کی تعداد 145 ہے جس میں سے حکومتی ارکان کی تعداد 93 اور اپوزیشن کے 52 ارکان ہیں قائد ایوان منتخب ہونے کےلئے 73 ووٹ درکار تھے یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں تھے، جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان، پیپلز پارٹی کے ارباب زرک اور ن لیگ کے سردار شاہ جہان بھی امیدواروں میں شامل تھے.

اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ وزیراعلی کی دوڑ سے باہر ہو گئے تھے، اپوزیشن جماعتوں میں کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، پی ٹی آئی اپنے وزیراعلی کو بلا مقابلہ منتخب کرانے کیلئے ن لیگ اور اے این پی سے بھی تعاون مانگا تھا خیبرپختونخوا کے وزیراعلی سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے، وہ 2024 کے عام انتخابات میں پہلی بار ضلع خیبرسے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے.

سہیل آفریدی کافی عرصے تک انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پی کے صدر رہے سہیل آفریدی علی امین گنڈاپور کی حکومت میں وزیراعلی کے معاون خصوصی کیمونی کیشن اینڈ ورکس رہے تاہم صوبائی کابینہ میں تبدیلی کے بعد سہیل آفریدی کو وزیر برائے ہائر ایجوکیشن بنایا گیا۔

(جاری ہے)

سہیل آفریدی پی ٹی آئی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی ہیں. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علی امین گنڈا پور بابر سلیم سواتی ڈاکٹر عباد اللہ سہیل آفریدی کو خیبر پختونخوا کرتے ہوئے کہا اپوزیشن لیڈر انہوں نے کہا وزیراعلی کے نے کہا ہے کہ قائد ایوان وزیر اعلی پی ٹی آئی نے کہا کہ نہیں ہو رہے ہیں اللہ نے اعلی کے آئی کے کے بعد

پڑھیں:

ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے۔راولپنڈی میں گورکھپور ناکے پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام قانونی اور جمہوری راستے اپنائے ہیں، میں دھرنے میں آنا چاہتا تھا مگر بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں نے منع کیا۔سہیل آفریدی نے صحافیوں سے سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ اس حکومت کے پاس کوئی اختیار ہے؟ بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات ہوئے لیکن ان کے پاس کوئی اختیار نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو جو ہوا، 23 نومبر کو بھی وہی ہوا، یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کا جمہوریت سے بھروسہ اٹھ جائے، حالیہ ضمنی الیکشن میں 95 فیصد لوگ ووٹ دینے نہیں نکلے، پنجاب کے عوام نے ووٹ نہ دے کر بانیٔ پی ٹی آئی سے اظہارِ یکجہتی کیا۔وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر ہمارے خدشات بڑھ رہے ہیں، میں نے کسی سے بات کرنے کی بات نہیں کی، کیونکہ ان کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں۔

چند لوگ یو اے ای جا کر جرائم میں ملوث ہو جاتے ہیں اس لیے پاکستانیوں کوویزے جاری نہیں کیے جا رہے، وزارتِ داخلہ نے سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کردیا

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت کے خلاف چارج شیٹ پیش کی ہے، صحافیوں کو چاہیے کہ 5300 ارب کی کرپشن پر بات کریں، یہ پیسہ عام آدمی کے ٹیکس کا پیسہ ہے، بے روزگاری آسمان کو چھو رہی ہے، نوجوان پاکستان چھوڑ کر جارہے ہیں۔وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ سوال اُن سے بھی ہو گا جنہوں نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا، این ایف سی میں اپنے صوبے کا مقدمہ لڑنے کے لیے شرکت کروں گا، حکومت نے 4 مرتبہ این ایف سی اجلاس ملتوی کیا ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • حکومت کرپشن کے پیسے بیرون ملک جزیرے خریدنے میں لگا رہی ہے، سہیل آفریدی
  • سہیل آفریدی کی اڈیالہ جیل روڈ چیک پوسٹ پر مامور پنجاب پولیس کے افسر کو دھمکی
  • ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی
  • وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف کیس: الیکشن کمیشن 4 دسمبر کو سماعت کرے گا
  • وفاقی حکومت کرپشن کے پیسے سے بیرون ملک سے جزیرے خریدنے لگی ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا 7 دسمبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا 7 دسمبر کو پشاور میں بڑے جلسے کا اعلان
  • خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس، امن و امان پر بحث کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں الجھ پڑے
  • مجھ سے کوئی غلطی نہیں ہوئی، ہم جواب داخل کریں گے: سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے وزیراعظم کو خط لکھ دیا