سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ منتخب ، اپوزیشن ارکان نے ایوان سے احتجاجاً واک آئوٹ کیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے ۔خیبرپختونخوا اسمبلی میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی صدارت میں ہوا ۔اپوزیشن نےانتخابی عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے چار امیدوار وں نے کاغذات جمع کرائے تھے جن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سہیل آفریدی ، جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار مولانا لطف الرحمان ، مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار شاہ جہان یوسف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار ارباب زرک خان شامل تھے ۔
سپیکر نے نتیجہ سنایا کہ پی ٹی آئی کے امیدوارسہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں۔(جاری ہے)
اس موقع پر سہیل خان آفریدی نے صوبائی اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ میں سب سے پہلے پاکستانی، پھر پختون اور قبائلی ہوں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے محنت اور عوامی اعتماد کے نتیجہ میں یہ منصب حاصل کیا ہے اور میرا پیغام ترقی، مساوات اور قبائلی اضلاع کی فکری بہتری ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ میرا تعلق قبائلی اضلاع سے ہے، قبائلی اضلاع ترقی میں پیچھے رہ گئے ہیں اور میری حکومت کا اولین ہدف انہی علاقوں کی تیز رفتار ترقی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقتدار کو نہیں، بلکہ خدمت کو اپنا مقصد سمجھتے ہیں، اور وہ اپنی ذات یا مفاد کے لیے نہیں بلکہ عوامی نمائندے کے طور پر فرض نبھانے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہم سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، اور آج بھی ہمارے لوگ قربانیاں دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے نتیجہ میں آج بھی ہمارے لوگ شہید ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی پوری کوشش کرے گی اور صوبے کے امن و استحکام کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کے امیدوار کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا وفاق پر اربوں روپے کرپشن کا الزام
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وفاقی حکومت پر 5 ہزار 300 ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے جس سے بیرون ملک فلیٹس اور جزیرے خریدے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر سہیل آفریدی نے پولیس ناکے پر دھرنا دے دیا
انجینئرنگ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ایف سی اجلاس میں ضم اضلاع کے فنڈز کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کے بعد صوبے کا این ایف سی میں حصہ 19 فیصد بنتا ہے، لیکن 7 سال سے 350 ارب روپے سالانہ کا حصہ نہیں مل رہا۔
بعد ازاں اڈیالہ جیل کے قریب گورکھپور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق تمام قانونی اور جمہوری راستے اختیار کیے جاچکے ہیں، اور اب ایک آخری راستے پر بھی غور جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے ان کی صحت کے بارے میں معلوم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا
سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ دھرنے میں جانا چاہتے تھے لیکن بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے منع کیا۔ ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات تو ہوئے مگر حکومت کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا واقعی اس حکومت کے پاس کوئی مینڈیٹ ہے؟
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو جو کچھ ہوا، 23 نومبر کو بھی وہی ہوا۔ حالیہ ضمنی انتخاب میں 95 فیصد لوگ ووٹ ڈالنے نہیں نکلے، پنجاب کے عوام نے ووٹ نہ ڈال کر بانی پی ٹی آئی سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کرپشن وفاقی حکومت