UrduPoint:
2025-10-18@09:57:55 GMT

دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال

اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT

دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2025ء) تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہا ئوکی صورتحال حسب ذیل رہی۔ دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد 39 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 39 ہزار کیوسک، دریائے کابلمیںنوشہرہ کے مقام پرآمد 10 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 10 ہزار 300 کیوسک، خیرآباد پل آمد 17 ہزار کیوسک اور اخراج 17 ہزار کیوسک،جہلم میںمنگلاکے مقام پرآمد 9 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 9 ہزار 400 کیوسک، چناب میںمرالہ کے مقام پرآمد 20 ہزار 900 کیوسک اور اخراج 13 ہزار 700 کیوسک رہا۔

جناح بیراج آمد 55 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 49 ہزار کیوسک، چشمہ آمد 40 ہزار 900 کیوسک اوراخراج 35 ہزار کیوسک، تونسہ آمد 36 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 36 ہزار 100 کیوسک،گدو آمد 73 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 67 ہزار 300 کیوسک، سکھر آمد 80 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 37 ہزار 500 کیوسک، کوٹری آمد 57 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 36 ہزار 400 کیوسک، تریموں آمد 9 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 2 ہزار 200 کیوسک، پنجند آمد 29 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 24 ہزار 200 کیوسک ریکارد کیا گیا۔

(جاری ہے)

آبی ذخائر میں تربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1550.

00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 5.728 ملین ایکڑ فٹ،منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1242.00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 7.277 ملین ایکڑ فٹ جبکہچشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ،پانی کی موجودہ سطح 647.80 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.249 ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہا ئوکی صورت میں ہے ۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیوسک اور اخراج کے مقام پرآمد ہزار 400 کیوسک ہزار کیوسک میں پانی فٹ پانی پانی کی

پڑھیں:

وفاقی وزیر  قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے  امریکہ کی قائم مقام سفیر نٹالی اے۔ بیکر کی ملاقات

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر  قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے  امریکہ کی قائم مقام سفیر نٹالی اے۔ بیکر نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کے فروغ اور زراعت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر نے امریکی سفیر اور ان کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان زراعت، غذائی تحفظ اور تحقیقی شعبوں میں دیرینہ اور قابلِ قدر شراکت داری موجود ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ پاکستان کے زرعی ترقیاتی سفر کا ایک اہم شراکت دار رہا ہے، جس نے مختلف منصوبوں، تکنیکی تعاون اور تحقیقی روابط کے ذریعے اس شعبے میں پائیداری، مزاحمت اور استعداد میں اضافہ کیا ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان جاری مختلف زرعی منصوبوں کا جائزہ لیا۔ وفاقی وزیر نے ایگریکلچرل لنکیجز پروگرام (ALP) کے کردار کو سراہا، جو 2000ء سے جاری ہے اور اس کے تحت کئی تحقیقی منصوبوں کے لیے مسابقتی گرانٹس فراہم کی گئی ہیں، جن سے پاکستان کی تحقیقی صلاحیت اور لیبارٹریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے ویٹ پروڈکٹیوٹی انہانسمنٹ پراجیکٹ (WPEP) کا بھی ذکر کیا، جو USDA، CIMMYT اور پاکستانی سائنس دانوں کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت 36 نئی گندم کی اقسام تیار کی گئیں جن سے پیداوار میں 20 فیصد اضافہ ہوا اور گندم کو زنگ جیسی بیماریوں سے بہتر مزاحمت حاصل ہوئی۔ اسی طرح ایگریکلچرل انوویشن پراجیکٹ (AIP)، جو 30 ملین ڈالر مالیت کا USAID کا منصوبہ ہے، نے بیجوں کی بہتری، جدید زرعی مشینری اور زرعی قدر کی زنجیروں (ویلیو چینز) کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔وفاقی وزیر نے امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کی زرعی تعلیمی و تحقیقی اداروں کی معاونت پر بھی شکریہ ادا کیا، خصوصاً یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں قائم سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز ان ایگریکلچر اینڈ فوڈ سیکیورٹی اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر پشاور میں قائم اسکالرشپ اینڈومینٹ پروگرام کا ذکر کیا، جنہوں نے پاکستانی اور امریکی جامعات کے درمیان سائنسی و تعلیمی روابط کو مضبوط کیا ہے۔رانا تنویر حسین نے بتایا کہ پاکستان کا ڈیری اور لائیوسٹاک سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اور پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو امریکہ سے ہالسٹین نسل کی گائیں سب سے زیادہ درآمد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 25 کروڑ سے زائد مویشیوں کی موجودگی کے باوجود گوشت کی صنعت میں ابھی بھی بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ وزیر نے جانوروں کی صحت اور پیداوار میں بہتری کے لیے حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں بہاولپور میں FMD فری زون کا قیام اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ٹریس ایبیلٹی سسٹم کا نفاذ شامل ہے۔ امریکی محکمۂ زراعت (USDA) نے پاکستان کے ساتھ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں جینیاتی بہتری کے پروگرامز میں تعاون کی خواہش ظاہر کی۔ملاقات میں  مستقبل میں تعاون کے نئے شعبوں پر بھی اتفاق کیا گیا، جن میں مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے ذریعے ہائیبرڈ اور بیماریوں کے خلاف مزاحم بیجوں کی تیاری، مقامی ویکسین کی پیداوار، نسل کی بہتری کے پروگرامز، اور زرعی مشینری کی مقامی تیاری شامل ہیں۔ فریقین نے پریسیژن ایگریکلچر اور ڈیجیٹل فارمنگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے فروغ پر بھی اتفاق کیا تاکہ کاشتکاروں کی استعداد اور پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔ وزیر نے خاص طور پر امریکہ کو پاکستانی آم اور دیگر باغبانی کی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے لیے تعاون کی دعوت دی، جس میں ایکسپورٹ سرٹیفکیشن، کوالٹی کنٹرول اور لاجسٹک سہولیات کی بہتری شامل ہے۔

بالی ووڈ اداکارہ زرین خان بھارتی نوجوانوں کی آن لائن ہراسانی سے پریشان، فحش اور غیر اخلاقی تبصروں پر پھٹ پڑیں

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بحری جہازوں سے مضر ماحول گیسوں کے اخراج میں کمی کا معاہدہ نہ ہو سکا
  • سابق ٹیسٹ کرکٹر تنویر احمد کی والدہ انتقال کرگئیں
  • کہکشاں کے مرکز سے پراسرار روشنی کے اخراج نے ماہرینِ فلکیات کو حیران کردیا
  • پاکستان کے دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال کی رپورٹ جاری
  • دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں ،تعاون جاری رکھیں گے،قائم مقام امریکی سفیر
  • قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکرکی وزیرداخلہ سے ملاقات ، تعاون کے فروغ پر بات چیت
  • کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ
  • ’’لیاقت علی کا مقام صرف ’لیاقت علی‘ ہی کی جگہ پر ہے!‘‘
  • وفاقی وزیر  قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے  امریکہ کی قائم مقام سفیر نٹالی اے۔ بیکر کی ملاقات