نایاب انڈین وولف خطرے سے دوچار انواع کی لسٹ میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
لاہور:
جنوبی ایشیا میں پائے جانے والے نایاب انڈین وولف کو بین الاقوامی تنظیم تحفظِ قدرتی وسائل کی تازہ ترین ریڈ لسٹ میں باقاعدہ طور پر خطرے سے دوچار نسل قرار دیدیا گیا ہے۔یہ درجہ بندی آبادی میں تیزی سے کمی، قدرتی مسکن کے سکڑنے اور انسانی دباؤ کے باعث کی گئی۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں اگر فوری حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو اگلی دہائی میں یہ جانور پاکستان کے کئی علاقوں سے مکمل طور پر غائب ہو سکتا ہے۔
جنوبی ایشیا میں انڈین وولف کی آبادی 3ہزار کے قریب ہے جن میں سے ایک چھوٹی تعداد پاکستان میں ہے۔پاکستان میں یہ جنوبی پنجاب کے چولستان، سالٹ رینج اور سندھ کے ریگستانی علاقوں میں پائے گئے ہیں۔سندھ میں یہ نسل نہایت محدود ہو چکی ہے اور صرف تھرپارکر میں باقی ہے۔
حرا فاطمہ نے بتایا پاکستان میں ان جانوروں کی اکثریت ایسے علاقوں میں پائی جاتی ہے جہاں کوئی تحفظی نظام موجود نہیں،کئی مقامات پر کسان اور چرواہے مویشیوں پر حملے کے خدشے کے باعث بھیڑیوں کو ہلاک کر دیتے ہیں، ان کی بقا کو خطرات بڑھ گئے ہیں۔
عمر خیام کے مطابق انڈین وولف کا سب سے بڑا دشمن بندوق نہیں بلکہ بلڈوزر ہے، یہ جانور گھاس زاروں میں رہتا ہے مگر پاکستان میں گھاس زار کو کبھی قدرتی مسکن کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا،سڑکوں کی تعمیر، آوارہ کتوں کی افزائش اور انسانی تصادم نے بھیڑیے کو مزید کمزور کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان میں
پڑھیں:
پاکستان کے 11 کرکٹرز بنگلا دیش پریمیئر لیگ میں ایکشن میں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنگلا دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) میں پاکستان کے 11 کرکٹرز حصہ لیں گے۔ بیشتر پاکستانی کھلاڑی نیلامی کے دوران فرنچائزز کے انتخاب میں شامل ہوئے، جبکہ کچھ سے براہِ راست معاہدے کیے گئے ہیں۔
خواجہ نافع اور صفیان مقیم رنگپور رائیڈرز کی ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں، جب کہ صاحبزادہ فرحان، محمد نواز، جہانداد خان اور راج شاہی وارئیرز کی ٹیم میں شامل ہیں۔ احسان اللہ اور حیدر علی نوکخالی ایکسپریس کے کھلاڑی ہوں گے، جبکہ عثمان خان ڈھاکا کیپٹلز اور ابرار احمد چٹاگانگ رائلز کے ساتھ کھیلیں گے۔
صائم ایوب اور محمد عامر سلہٹ ٹائٹنز کی نمائندگی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق بنگلا دیش پریمیئر لیگ 26 دسمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے اور پاکستانی کرکٹرز اپنی کارکردگی سے شائقین کو متاثر کرنے کے لیے تیار ہیں۔