حادثات و پرتشدد واقعات میں 13افراد ہلاک ٹرک نذر آتش
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات و پْرتشدد واقعات کے دوران خواتین سمیت 13 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔ مشتعل افراد نے ٹریفک حادثوں میں شہریوں کی ہلاکت کے بعد 2 ٹرکوں کو نذرِ آتش کر دیا جبکہ پتھراؤ سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے جمالی گوٹھ میں فائرنگ سے 55 سالہ جلاد خان ولد محمد شاہ جاں بحق اور 22 سالہ عزت خان ولد جلاد خان زخمی ہوا — دونوں باپ بیٹا تھے۔ گلستان جوہر بلاک 19 کے فلیٹ سے 55 سالہ شمیم اختر زوجہ بشیر احمد کی گلا کٹی لاش ملی۔ ایس ایچ او شارع فیصل کے مطابق مقتولہ بیوہ تھی اور گھر میں اکیلی تھی۔ کورنگی نمبر 1 سیکٹر 32 بی میں 50 سالہ خاتون گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔شریف آباد تھانے کی حدود زینت اسکوائر اٹک پیٹرول پمپ کے قریب تیز رفتار ٹرک نے موٹر سائیکل سوار 37 سالہ صابر ولد بابر کو کچل دیا، جو موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ مشتعل ہجوم نے ایک اور ہیوی گاڑی پر پتھراؤ کر کے ٹرک کو آگ لگا دی۔ واقعے کے بعد ناظم آباد سے لیاقت آباد جانے والی سڑک بدترین ٹریفک جام کا شکار ہوگئی۔ملیر کینٹ ماڈل کالونی ایم ایم روڈ پر ٹرالر کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق اور دو شدید زخمی ہوئے۔ مشتعل عوام نے ٹرک کے شیشے توڑ دیے جبکہ ڈرائیور ثروت کو پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ حب چوکی اشوک پمپ کے قریب حادثے میں ایک 45 سالہ خاتون جاں بحق ہوئی۔سرجانی ٹاؤن تیسر کے قریب جھاڑیوں سے 18 سالہ افتخار کی لاش ملی، بلدیہ ٹاؤن میں 25 سالہ ایان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔ منگھو پیر میں گاڑی کا ٹائر پھٹنے سے نکلنے والا لوہے کا رنگ 14 سالہ ظفر ولد واجان کے سر پر لگا، بچہ موقع پر جاں بحق ہوگیا۔بلدیہ نادرن بائی پاس خلجی مارکیٹ کے قریب 45 سالہ رجب، گڈاپ سٹی میں 24 سالہ ناصر ولد مراد بخش کی لاشیں ملی۔ سہراب گوٹھ ندی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی خاتون کی تلاش جاری ہے۔ ملیر سٹی میں گولی لگنے سے 20 سالہ علیشبہ دختر محمد حسین زخمی ہوئی۔سائٹ بی تھانے کی حدود میں ٹریفک حادثے میں 35 سالہ غزالہ شہزادی جاں بحق اور 25 سالہ اویس زخمی ہوا۔ سر سید نیپا پل کے قریب لوڈر رکشے سے گرنے پر 40 سالہ غلام قادر ولد محمد قاسم زندگی کی بازی ہار گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جاں بحق اور کے قریب
پڑھیں:
چمکنی پھاٹک کے قریب سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار، عوام کا سفر عذاب بن گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: چمکنی پھاٹک کے قریب 50 دیہاتوں کو آپس میں ملانے والا مرکزی لنک روڈ مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے، جس کے باعث بچوں، خواتین اور رکشہ ڈرائیورز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، سڑک کی تباہ حالی کے باعث روزانہ حادثات پیش آ رہے ہیں جبکہ اطراف میں تعمیر ہونے والے پلازے اور نکاسی آب کا نظام بھی متاثر ہو چکا ہے۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسکول جانے والے بچے گندے پانی میں گر کر زخمی ہو جاتے ہیں اور خواتین کو آمدورفت میں شدید دقت پیش آتی ہے۔ حیران کن طور پر یہ خستہ حال سڑک ٹی ایم اے دفتر کے بالکل قریب واقع ہے لیکن حکام کی توجہ تاحال اس جانب نہیں گئی۔
علاقہ مکینوں کے مطابق، قریبی سڑکیں متعدد بار تعمیر کی جاچکی ہیں مگر یہ مرکزی لنک روڈ گزشتہ کئی برسوں سے حکومتی غفلت کا شکار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 2013 سے 2025 تک حکومتیں بدل گئیں مگر سڑک کی حالت نہ بدل سکی۔ کبھی فنڈز کی کمی کا عذر کیا جاتا ہے تو کبھی سیاسی اختلافات کا۔
مقامی ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ روزانہ تقریباً 6 سے 7 ہزار گاڑیاں اس راستے سے گزرتی ہیں، جن میں زیادہ تر رکشے، چنگچیاں اور چھوٹی گاڑیاں شامل ہیں، جو گڑھوں اور کھڈوں کی وجہ سے بار بار خراب ہو جاتی ہیں۔
رہائشی مشرف خان نے ایکسپریس سے گفتگو میں بتایا کہ رات کے وقت اس سڑک پر موبائل اسنیچنگ اور چھین جھپٹ کی وارداتیں عام ہیں کیونکہ گاڑیاں آہستہ چلتی ہیں اور ملزمان اندھیرے میں گھات لگائے بیٹھے ہوتے ہیں۔
اہلِ علاقہ نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا، کمشنر پشاور اور ڈی جی پی ڈی اے سے اپیل کی ہے کہ چمکنی پھاٹک سے متصل اس لنک روڈ کی فوری تعمیر و مرمت کے احکامات جاری کیے جائیں تاکہ عوامی مشکلات ختم اور علاقے میں امن بحال ہو سکے۔