وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری پر پابندی عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبہ بھر میں تھری ایم پی او کے تحت گرفتاریوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ اور صوبہ بھر کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
نو منتخب وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت پہلا باضابطہ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں گڈ گورننس روڈ میپ، امن و امان اور انسداد بدعنوانی سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریز، اور پولیس کے اعلی حکام شریک ہوئے جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، آر پی اوز اور ڈی پی اوز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گڈ گورننس روڈ میپ پبلک سروس ڈیلیوری، امن و امان اور معیشت کے 3 بڑے شعبوں پر مرکوز ہے، جو پی ٹی آئی کے وژن اور منشور کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔
وزیر اعلی سہیل آفریدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات میں خیبر پختونخوا کے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی، تاہم صوبے کی بیوروکریسی اور پولیس نے دباؤ کے باوجود عوامی مینڈیٹ کا تحفظ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن سرکاری اہلکاروں نے عوام کے ساتھ کھڑے ہو کر ایمانداری کا مظاہرہ کیا، انہیں ریوارڈ دیا جائے گا جبکہ عوامی مینڈیٹ کے خلاف جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور عمران خان پارٹی کے تاحیات چیئرمین ہیں، اس لیے پارٹی ایجنڈے پر عملدرآمد ہر سرکاری ادارے کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل ہوگا اور کسی بھی اہلکار کو عوامی خدمت میں ناکامی کی صورت میں عہدے پر برقرار نہیں رکھا جائے گا۔
پشاور اور ضم اضلاع کے لیے اہم اعلاناتوزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ روایتی طرزِ حکومت کے قائل نہیں بلکہ عملی تبدیلی لانے کے خواہاں ہیں تاکہ عوام کو حقیقی تبدیلی کا احساس ہو۔ انہوں نے ضم شدہ اضلاع کے لیے ٹرائبل میڈیکل کالج، ٹرائبل یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسز، سیف سٹی پراجیکٹ اور ہر تحصیل میں پلے گراونڈز کے قیام کا اعلان کیا۔
انہوں نے شہید ارشد شریف کے نام سے یونیورسٹی آف انویسٹیگیٹیو اینڈ ماڈرن جرنلزم کے قیام اور پشاور شہر کی بحالی کے لیے ’ریوائیول پلان‘ بنانے کا بھی اعلان کیا۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ ای پیڈ سسٹم کو ای ٹینڈرنگ سے منسلک کیا جائے، جبکہ امتحانی نظام میں رٹہ کلچر کے خاتمے کے لیے کانسیپچوئل ایگزامینیشن سسٹم متعارف کرایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پوسٹنگ اور ٹرانسفرز میں میرٹ سے انحراف یا سفارش کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ایم پی او کے تحت گرفتاریوں پر پابندیسہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں 3MPO کے تحت کسی بھی سیاسی شخصیت کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، آزادی اظہار رائے ہر شہری کا بنیادی آئینی حق ہے، اور سیاسی انتقام پر مبنی ایف آئی آرز ختم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنائے، جیلوں میں قیدیوں پر تشدد ناقابل قبول ہے، اور کے پی پولیس کو پنجاب پولیس جیسا کلچر اختیار نہیں کرنے دیا جائے گا۔
پولیس کے لیے بڑے اعلاناتوزیر اعلیٰ نے پولیس کے لیے جدید اسلحہ اور آلات فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پولیس فنڈز میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔ وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کو وار آن ٹیرر کے فنڈز سمیت آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، جس کے باعث امن و امان کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
سہیل آفریدی نے وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے دی گئی ناقص بلٹ پروف گاڑیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کے پی پولیس کی تضحیک ہے، اس لیے انہیں واپس کیا جائے۔
آخر میں وزیر اعلی نے ہدایت دی کہ سابق وزرائے اعلی کو ان کی سکیورٹی بحال کی جائے تاکہ ان کا تحفظ اور عزت یقینی ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سہیل آفریدی نے وزیر اعلی نے کہا کہ کیا جائے انہوں نے جائے گا کے تحت کے لیے
پڑھیں:
مریم نواز نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کم عمر طلبہ کی گرفتاری روک دی
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کم عمر طلبہ کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
مریم نواز نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بچوں کو ہتھکڑیاں لگانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب 16 سالہ بچوں کو اسمارٹ کارڈ اور موٹر سائیکل ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔
پنجاب بھر میں ٹریفک پولیس کو عوام بالخصوص طلبہ کے لیے ہفتۂ آگاہی منایا جائے گا، ہیلمٹ نہ پہننے پر پہلی خلاف ورزی کی صورت میں وارننگ چالان ہو گا۔
ٹریفک کے لیے پہلی مرتبہ ڈرون اور باڈی کیم کا استعمال شروع کیا گیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کم عمر طلبہ یا بچوں سے زیادہ والدین کو ٹریفک قوانین سے متعلق کردار ادا کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین عوام کی جان کی حفاظت کے لیے بنائے جاتے ہیں، عوام کو اپنی حفاظت کے لیے عادتوں کو بدلنا ہو گا، ٹریفک قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے ہر شہری اپنا کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیے کم عمر افراد کے چنگچی رکشا چلانے، پانچ سے زائد مسافروں کو بٹھانے پر پابندی کم عمر 30 سے زائد ڈرائیوروں کا چالان، مقدمات درجوزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ معصوم بچوں کو نہیں پکڑنا چاہتے، مگر قانون کی پاسداری ضروری ہے، بچوں کا قصور نہیں، ہم نے انہیں ہیلمٹ پہننے کی عادت ہی نہیں ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کو روڈسیفٹی کے لیے ہیلمٹ کی اہمیت اور ضرورت سے آگاہ کریں، ٹریفک پولیس عوام کی عزتِ نفس کا خصوصی خیال رکھے، بد اخلاقی اور بدتمیزی نہ کی جائے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو اس موقع پر دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 2445 پولیس گاڑ یاں قانون کی زد میں آ گئی ہیں۔