ایمیزون ویب سروسز میں بڑی تکنیکی خرابی، درجنوں معروف ویب سائٹس متاثر
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
کلاؤڈ انفراسٹرکچر کے میدان میں صف اول کی کمپنی ایمیزون ویب سروسز ایک بڑی تکنیکی خرابی کا سامنا کرنا پڑ ا ہے، جس کے باعث درجنوں بڑی ویب سائٹس اچانک بند ہو گئیں۔
ای ڈبلیو ایس نے اپنے بیان میں کہاکہ ایک عملیاتی مسئلہ سامنے آیا ہے جو متعدد سروسز کو متاثر کر رہا ہے، اور کمپنی متوازی راستوں پر کام کر رہی ہے تاکہ بحالی کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ کمپنی کے مطابق اس خرابی سے اس کی اپنی 70 سے زیادہ سروسز متاثر ہوئیں۔ کچھ دیر بعد کمپنی نے اعلان کیا کہ اسے بحالی کی نمایاں علامات نظر آ رہی ہیں۔
پھر ایمیزون نے اطلاع دی کہ مسئلہ مکمل طور پر حل کر لیا گیا ہے، اور اب زیادہ تر سروسز معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کچھ درخواستوں کو عارضی طور پر محدود کیا جا سکتا ہے جب تک کہ مکمل بحالی عمل میں نہ آ جائے، کیونکہ چند سروسز ابھی بھی زیادہ درخواستوں کے بیک لاگ کو سنبھال رہی ہیں۔
صارفین کی شکایات سے ظاہر ہوا کہ اس خرابی نے کئی بڑے اداروں کی ویب سائٹس کو متاثر کیا، جن میں ایمیزون، ڈزنی پلس، لفٹ، میکڈونلڈز ایپ، نیویارک ٹائمز، ریڈٹ، رنگ، رابن ہُڈ، اسنیپ چیٹ، ٹی موبائل، یونائیٹڈ ایئرلائنز، وینمو اور ویریزون شامل ہیں۔ اس کے علاوہ برطانوی سرکاری ویب سائٹس بھی متاثر ہوئیں۔
برطانوی حکومت کے ترجمان نے سی این بی سی کو بتایا کہ ہمیں علم ہے کہ ایمیزون ویب سروسز اور ان پر انحصار کرنے والی متعدد آن لائن سروسز کو ایک مسئلہ کا سامنا ہے۔ ہم اپنی طے شدہ ہنگامی رابطہ حکمتِ عملی کے تحت کمپنی سے مسلسل رابطے میں ہیں، جو جلد از جلد خدمات کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے۔
لائیڈز بینکنگ گروپ نے بھی تصدیق کی کہ اس کی کچھ خدمات متاثر ہوئیں اور صارفین سے کہا کہ کچھ دیر صبر کریں، ہم خدمات کو جلد بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قریباً 20 منٹ بعد بینک نے اطلاع دی کہ خدمات دوبارہ آن لائن ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
اسی دوران یونائیٹڈ ایئرلائنز اور ڈیلٹا کے صارفین نے سوشل میڈیا پر شکایت کی کہ وہ اپنی بکنگز تلاش کرنے، چیک اِن یا بیگ جمع کرانے سے قاصر ہیں۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے کلاؤڈ پر مبنی ویڈیو گیمز جیسے روبلاکس اور فورٹ نائٹ میں بھی رکاوٹوں کی اطلاع دی۔ اسی طرح کرپٹو ایکسچینج Coinbase نے کہاکہ بہت سے صارفین سروس تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے۔
گرافک ڈیزائن پلیٹ فارم Canva نے بتایا کہ اسے غلطیوں کی شرح میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے پلیٹ فارم کی کارکردگی متاثر ہوئی۔ کمپنی نے کہاکہ ہماری بنیادی کلاؤڈ سروس فراہم کنندہ کو بڑے مسئلے کا سامنا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بڑی کمپنیوں کو ایسے تکنیکی مسائل کا سامنا ہوا ہو۔ جولائی 2024 میں سائبر سیکیورٹی کمپنی CrowdStrike کے ایک غلط سافٹ ویئر اپ گریڈ نے عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کے نظام کی کمزوری کو بے نقاب کیا تھا، جس کے نتیجے میں مائیکروسافٹ ونڈوز سسٹمز بند ہو گئے، اربوں ڈالر کے نقصانات ہوئے، اور ہزاروں پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ اس کے علاوہ بینکوں اور اسپتالوں کے نظام بھی متاثر ہوئے تھے۔
سائبر سیکیورٹی کمپنی NymVPN کے چیف ڈیجیٹل آفیسر راب جارڈن نے اپنے بیان میں کہاکہ اس وقت کوئی اشارہ نہیں کہ یہ خرابی کسی سائبر حملے کے نتیجے میں ہوئی ہو۔
’یہ بظاہر ایک تکنیکی نقص ہے جس نے ایمیزون کے کسی بڑے ڈیٹا سینٹر کو متاثر کیا۔ ایسے مسائل عام طور پر اُس وقت پیدا ہوتے ہیں جب سسٹمز اوورلوڈ ہو جائیں یا نیٹ ورک کا کوئی اہم حصہ ناکام ہو جائے۔‘
انہوں نے مزید کہاکہ یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ سائبر سیکیورٹی کا مطلب صرف بیرونی خطرات سے تحفظ نہیں بلکہ سسٹمز کی مضبوطی اور بحالی کی صلاحیت بھی ہے۔ کاروباری اداروں کو چاہیے کہ وہ تکنیکی خرابیوں کے لیے بھی اتنی ہی سنجیدہ تیاری رکھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایمیزون سروس تکنیکی خرابی وی نیوز ویب سائٹس متاثر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایمیزون سروس تکنیکی خرابی وی نیوز ویب سائٹس متاثر تکنیکی خرابی ویب سائٹس کو متاثر کا سامنا
پڑھیں:
پاکستان کے تجارتی اعداد و شمار میں تضاد، آئی ایم ایف کی تکنیکی معاونت مشن بھیجنے کی پیشکش
اسلام آباد:بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں 16.5 ارب سے 30 ارب ڈالرزکے درمیان پائی جانے والی تجارتی اعداد و شمار میں تضاد کی تحقیقات کیلیے تکنیکی معاونت مشن بھیجنے کی پیشکش کی ہے تاہم حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے اس تجویز پر آمادگی ظاہر نہیں کی۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایاکہ یہ تجویز حالیہ 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کے دوسرے جائزہ اجلاس کے دوران پیش کی گئی، لیکن پاکستانی حکام کامؤقف تھا کہ انہیں اس معاملے میں آئی ایم ایف کی تکنیکی مدد کی ضرورت نہیں۔
حکام کے مطابق ایک بڑی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ تجارتی سہولت اسکیموں کے تحت درآمد کردہ خام مال کو مکمل رجسٹر نہیں کیاگیا، تاہم خدشہ ظاہرکیاجارہا کہ یہ رجسٹریشن نہ ہونا ٹیکس چوری یا تجارتی بنیادوں پر منی لانڈرنگ کی ممکنہ کوشش ہوسکتی ہے،جس کی تحقیقات ضروری ہیں۔
سربراہ پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس ڈاکٹر نعیم الظفر نے آئی ایم ایف مشن کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہمیں بیرونی مددکی ضرورت نہیں،ہم خود اعداد و شمار کا موازنہ کر کے فرق دور کر سکتے ہیں۔‘‘
رپورٹ کے مطابق جولائی 2020 سے جون 2025 کے دوران پاکستان سنگل ونڈو (PSW) نے 321 ارب ڈالرزکی درآمدات درج کیں،جبکہ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے ذریعے صرف 291 ارب ڈالر کی درآمدات کلیئر کیں ، یعنی 30 ارب ڈالرکا فرق سامنے آیا۔
اسی عرصے میں ایف بی آر کے ماتحت ادارے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ نے 304.5 ارب ڈالرز کی درآمدات رپورٹ کیں، جو PSWکے مقابلے میں 16.5 ارب ڈالرکم ہیں۔ ان میں سے 12.8 ارب ڈالرزکی تفاوت صرف ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم سے جڑی ہوئی بتائی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ بھی دیکھاجارہاکہ کہیں PRAL اور درآمدکنندگان کے درمیان ملی بھگت سے ٹیکس بچانے کی کوشش تو نہیں ہوئی ہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ’’اصلاحاتی کوششیں اور درپیش چیلنجز‘‘ کے عنوان سے خطاب میں ایف بی آر میں اصلاحات کاعندیہ دیا ہے،جبکہ منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال کاکہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو معاملے کی وضاحت دی گئی اور اب وہ مطمئن ہو چکاہے۔
آئی ایم ایف پہلے ہی پاکستان سے کہا تھا کہ وہ تجارتی اعداد و شمار میں پائے جانیوالے اربوں ڈالرزکے فرق کو عوام کے سامنے واضح کرے اور ایسی کمیونی کیشن پالیسی اپنائے جو شفافیت کو فروغ دے۔