میری بیٹی نیہا کو اس کے والد نے قتل کیا، گرفتار ماں کا پولیس کو بیان
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
علامتی تصویر۔
میرپورخاص میں نیہا قتل کیس میں نیا موڑ آگیا۔ مقتولہ کی گرفتار والدہ نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ بیٹی کو اس کے والد نے قتل کیا۔
پولیس کے مطابق قتل کے الزام میں مقتولہ کا باپ بھی گرفتار ہے، پولیس کے مطابق اسے کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق اہل خانہ نے نیہا چوہان کی ہلاکت کا سبب بیماری اور خودکشی بتایا تھا۔
واضح رہے کہ مقتولہ لڑکی کی والدہ سمیت 4 افراد 3 روزہ پولیس ریمانڈ پر ہیں۔
گرفتار شوہر نے اعترافِ جرم میں بتایا کہ اُس نے اپنی 45 سال کی حاملہ بیوی کو غیرت کے نام پر قتل کیا۔
18 سالہ نیہا چوہان کی میت چند روز قبل مشکوک حالت میں سول اسپتال لائی گئی تھی۔ چند روز بعد لڑکی کے خود پر والدین کی جانب سے تشدد اور جان کے خدشات پر مبنی آڈیو پیغامات سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد پولیس نے تفتیش کی اور گھروالوں متضاد بیانات پر قتل کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
آج مرکزی ملزم مقتولہ کے والد کو بھی گرفتار کرکے لڑکی کا موبائل فون برآمد کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
37 ارب روپے کا کوہستان کرپشن اسکینڈل، مرکزی ملزم اہلیہ سمیت گرفتار، جسمانی ریمانڈ منظور
—جیو نیوز گریبکوہستان کرپشن اسکینڈل کیس کے مرکزی ملزم کو اہلیہ سمیت ایبٹ آباد سے گرفتار کر لیا ہے، ملزم نے اپنی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقل کیے تھے۔
اپر کوہستان مالی اسکینڈل میں گرفتار مرکزی ملزم اہلیہ سمیت آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ملزم قیصر اقبال کو 7 جبکہ اہلیہ کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم قیصر اقبال سی اینڈ ڈبلیو ڈپارٹمنٹ اپر کوہستان میں 2013ء تک ہیڈ کلرک تھا اور اس اسکینڈل میں ماسٹر مائنڈ تھا۔
ملزم نے جعلی چیکس اور دستاویزات بنائیں اور پھر ان کے ذریعے قومی خزانے سے پیسے نکالے۔
نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ملی بھگت سے سرکاری خزانے سے اربوں روپے نکالے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ ملزم نے غیر قانونی طریقے سے 37 ارب روپے غبن کیے جبکہ اپنی اہلیہ اور دیگر بے نامی داروں کے نام منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے بھی بنائے۔
ملزم کے گھر کی تلاشی پر سونا، بیرونی ممالک کی کرنسی اور لگژری گاڑیاں برآمد ہوئیں جن کی مالیت 14 ارب روپے ہے، دونوں ملزمان نے نیب تفتیش میں تعاون نہیں کیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش کی ضرورت ہے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔