تحریک تحفظ آئین پاکستان کون رجسٹر کرا رہا ہے؟ تین جماعتیں مکر گئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے روبرو تحریک تحفظ آئین پاکستان رجسٹر کروانے کی درخواست دینے والی جماعتیں مکر گئیں۔
ای سی پی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کون رجسٹر کرا رہا ہے؟ درخواست جمع کرانی والی تینوں پارٹیاں مکر گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے سامنے عہدیداران نے کہا کہ درخواست ہم نے جمع نہیں کرائی، درخواست پر ہمارے دستخط تک نہیں ہیں۔
اس پر ممبر ای سی پی نے کہا کہ درخواست کا فارنزک کروالیتے ہیں، اگر آپ نے غلط بیانی کی تو کرمنل کارروائی ہوگی۔
اس پر عہدیداران نے کہا کہ ہم موجودہ اپوزیشن اتحاد رجسٹر کرانے کی درخواست واپس لیتے ہیں، اس کیس کو بند کردیا جائے۔
تینوں جماعتوں نے رجسٹریشن کی درخواست واپس لینے کےلیے درخواست ای سی پی میں جمع کرادی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
راوی کا پانی زراعت کے لیے قابل استعمال کیوں نہیں رہا؟ مصدق ملک نے وجہ بتادی
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ بڑھتا ہوا درجۂ حرارت اور گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلاؤ ہماری جانب سے پھیلائی جانے والی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کے براہِ راست نتائج ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ادارہ برائے تحفظِ قدرت (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے زیرِ اہتمام دریائے سندھ کی ڈولفن کے تحفظ کے 25 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دریا کنارے زمینیں طاقتور طبقے کے قبضے میں ہیں، مصدق ملک
انہوں نے دریائے راوی کے پانی کے شدید آلودہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پانی اب زراعت کے لیے بھی قابلِ استعمال نہیں رہا، حالیہ سیلابوں کے باعث ہونے والا معاشی نقصان مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 9.5 فیصد سے تجاوز کر چکا ہے۔
تاہم ان موسمیاتی آفات کی انسانی قیمت اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چار بڑے سیلابوں کے دوران 4,700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 17,000 سے زائد افراد معذور ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے دریائے سندھ کی ڈولفن کے تحفظ کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ایف کی دیرینہ خدمات کو سراہتے ہوئے وزارت کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے راوی نے پاک بھارت سرحدی تمیز مٹا دی، شدید طغیانی 30 کلومیٹر طویل بارڈر بہا لے گئی
انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان، ڈبلیو ڈبلیو ایف کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور ماحولیاتی پائیداری کے لیے قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا۔
مصدق ملک نے اس امر پر زور دیا کہ دریائے سندھ کی ڈولفن کا تحفظ محض ایک ماحولیاتی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ زندگی اور انسانیت کے تحفظ کا معاملہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آلودگی پاکستان دریائے راوی لاہور مصدق ملک موسمیاتی تبدیلی