data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251022-08-12
کراچی(اسٹاف ر پورٹر)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے چیئرمین محمد حسن بخشی نے کہا ہے کہ کراچی شہر کی ترقی، توسیع اور منظم گروتھ کے لیے طویل المدتی ماسٹر پلان تیار کیا جائے جو یہ طے کرے کہ آئندہ 50 برس میں شہر کس سمت میں آگے بڑھے گا، تو یہ اقدام نہ صرف ترقی کی راہیں متعین کرے گا بلکہ موجودہ انتظامی، شہری اور ماحولیاتی مسائل کے حل میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی کنسلٹنسی فرم دارالحنداسہ کے وفد کی آباد ہاؤس دورے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفد کی قیادت پروجیکٹ مینیجر ڈیوڈ گنڈری کررہے تھے جبکہ ڈپٹی پروجیکٹ مینیجر سلیم عید اور جونیئر پلانر عدیبہ شامل تھی۔اس موقع پر آباد کے سینئروائس چیئرمین سید افضل حمید،وائس چیئرمین طارق عزیز،چیئرمین سدرن ریجن احمد اویس تھانوی سمیت دیگر آباد ارکان بھی موجود تھے۔ چیئرمین آباد نے کہا کہ ماسٹر پلان کے ذریعے یہ واضح کیا جاسکتا ہے کہ صنعتی علاقے کہاں قائم کیے جائیں گے اور رہائشی علاقے کس سمت میں وسعت اختیار کریں گے۔ اس طرح کی پیشگی منصوبہ بندی سے شہر میں بے ہنگم تعمیرات، ٹریفک کے دباؤ، پانی و نکاسی کے مسائل، اور ماحولیاتی دباؤ جیسے چیلنجز پر قابو پایا جاسکتا ہے۔حسن بخشی کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کی پائیدار ترقی کے لیے ایک متحد اتھارٹی ناگزیر ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ماسٹر پلان کو سیاسی اثرات سے آزاد رکھا جائے اور ماحولیاتی تحفظ، خصوصاً مینگروز اور ساحلی پٹی کے تحفظ کو لازمی شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے، اس لیے اگر اس شہر کے لیے صحیح سمت متعین کردی جائے تو یہ پورے ملک کی معاشی ترقی پر مثبت اثر ڈالے گا۔محمد حسن بخشی نے مزید کہا کہ ماسٹر پلان کے تحت نہ صرف زمین کے استعمال کا تعین ضروری ہے بلکہ اس میں انفرااسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، ماحولیات، رہائش اور صنعتی ترقی کے پہلوؤں کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ کراچی کو ایک جدید، منظم اور رہنے کے قابل شہر بنایا جاسکے۔حسن بخشی نے کہا کہ آباد حکومت اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گا تاکہ کراچی کے لیے ایک قابل عمل، طویل المدتی اور حقیقت پسندانہ ماسٹر پلان تشکیل دیا جاسکے۔ اس موقع پر دارالحنداسہ کے پروجیکٹ مینیجر ڈیوڈ گنڈری نے گریٹر کراچی ریجنل پلان 2047ء کی تفصیلی بذریعے پریزنٹیشن پیش کی جس میں انفرااسٹرکچر، رہائش، ٹرانسپورٹ، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کی حکمت عملی شامل تھی۔ انہوں نے بتایا کہ دارالحنداسہ 6 دہائیوں پر محیط تجربہ رکھتا ہے اور دبئی، دوحا، بیروت اور قاہرہ جیسے شہروں کے ماسٹر پلانز پر کامیابی سے کام کرچکا ہے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ماسٹر پلان کہ کراچی انہوں نے نے کہا کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد میں فضائی آلودگی، اسموگ پر قابو کے لیے جامع وہیکلز ایمیشن کنٹرول ایکشن پلان متعارف

پاکستان ماحولیاتی ادرارہ برائے تحفظ ماحولیات ( پاک – ای پی اے)نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فضائی آلودگی اور سموگ پر قابو پانے کے لیے ایک جامع وہیکلز ایمیشن کنٹرول ایکشن پلان متعارف کرادیا ہے۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کے میڈیا ترجمان محمد سلیم شیخ نے  بتایا کہ منصوبے میں گاڑیوں کے اخراج کو کم کرنے، صاف ایندھن کے استعمال اور برقی گاڑیوں کے فروغ کے لیے قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات شامل ہیں۔

محمد سلیم شیخ نے کہا کہ گاڑیوں سے خارج ہونے والے زہریلے دھوئیں کی وجہ سے اسلام آباد میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ ایکشن پلان اسلام آباد کے شہریوں کے لیے صاف اور صحت مند فضا کا ایک واضح روڈمیپ فراہم کرتا ہے۔ اب وقتی اقدامات کے بجائے ایک دیرپا نظام نافذ کیا جا رہا ہے جس میں سخت نفاذ، آگاہی اور عوامی شمولیت شامل ہے،قلیل المدتی منصوبے کے تحت پاک ای پی اے اور اسلام آباد ٹریفک پولیس گاڑیوں کی چیکنگ کریں گے تاکہ قومی ماحولیاتی معیار پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

تمام سرکاری گاڑیوں کے لیے سو فیصد نیشنل انوائرومنٹل کوالٹی اسٹنڈرڈ مطابقت لازمی قرار دی گئی ہے جبکہ نجی و تجارتی گاڑیوں کے لیے تھرڈ پارٹی اخراج ٹیسٹنگ شروع کی جائے گی،حالیہ مہم کے دوران آٹھ مقامات پر چیکنگ کے دوران دو سو پندرہ گاڑیوں کو جرمانے اور بتیس گاڑیوں کو قبضے میں لیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں، ٹرکوں اور واٹر ٹینکروں پر خصوصی توجہ دی جائے گی جبکہ پٹرول گاڑیوں میں کیٹالٹک کنورٹرز لازمی ہوں گے۔انہوں نے خبردار کیا کہ کچرا جلانے والوں پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

ترجمان محمد سلیم شیخ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی تعاون کے بغیر صاف فضا ممکن نہیں ،ہر شہری کو اپنی گاڑیوں کی دیکھ بھال اور ماحول دوست رویوں کو اپنانا ہوگا عوامی تعاون کے بغیر صاف فضا ممکن نہیں، ہر شہری کو اپنی گاڑیوں کی دیکھ بھال اور ماحول دوست رویوں کو اپنانا ہوگا۔

منصوبے کے طویل المدتی مرحلے (18 تا 60 ماہ) میں برقی گاڑیوں کے فروغ، یورو-5 ایندھن 2027 تک اور یورو-6 ایندھن 2030 تک متعارف کرانے کے اقدامات شامل ہیں۔ ساتھ ہی پرانے اور زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کی پالیسی لائی جا رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد کو صاف، جدید اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کا ماڈل شہر بنایا جائے گا تاکہ پاکستان عالمی ماحولیاتی معیار سے ہم آہنگ ہو سکے۔منصوبے پر عمل درآمد پاک ای پی اے، آئی سی ٹی انتظامیہ، سی ڈی اے، اوگرا اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کے اشتراک سے کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اتحادی ممالک غزہ میں فوجی قوت کیساتھ گھس کر حماس کو سبق سکھانے کیلیے تیار ہیں؛ ٹرمپ
  • خیبر:پاک افغان طور خم گزر گاہ تجارت کیلیے کھولنے کی تیار یاں ،عملہ طلب
  • پلان تیار؛ لسٹیں مرتب ؛ سی سی ڈی کواہم ذمہ داری مل گئی
  • حکومت کا توجہ طویل المدتی معاشی استحکام پر ہے: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • گرین لائن منصوبے پر سندھ حکومت کو آن بورڈ لیا جائے تو تعاون کیلئے تیار ہیں: ڈپٹی میئر کراچی
  • اسلام آباد : فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے کنٹرول ایکشن پلان متعارف
  • اسلام آباد میں فضائی آلودگی، اسموگ پر قابو کے لیے جامع وہیکلز ایمیشن کنٹرول ایکشن پلان متعارف
  • خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی روک تھام کیلیے پولیس کا پہلا اسنائپر اسکواڈ تیار
  • راولپنڈی:پاکستان بمقابلہ ساؤتھ افریقہ، پریکٹس سیشن، ٹیسٹ میچ کےلئے سیکیورٹی اور ٹریفک پلان تیار