data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251022-08-7
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ سندھ رخشندہ منیب نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا مینارپاکستان لاہور میں ہونے والا اجتماعِ عام محض ایک سیاسی اجتماع نہیں بلکہ حق و باطل کے معرکے میں حق کی قوت کو منظم کرنے کی علامت ہے۔ موجودہ بوسیدہ نظام نے عوام سے روٹی، روزگار، انصاف اور امن چھین لیا ہے۔ اشرافیہ عیاشی میں مگن ہے جبکہ عام آدمی مہنگائی، بے روزگاری اور ناامیدی کے بوجھ تلے دب چکا ہے۔ ایسے میں جماعت اسلامی کے اجتماع عام کا سلوگن ’’بدلو دونظام‘‘ نہ صرف پاکستان کے موجودہ صورت حال کی عکاسی کرتا ہے بلکہ عوام کے دلوں کی آواز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماع عام کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ناظمہ صوبہ رخشندہ منیب نے مزید کہا کہ یہ اجتماع عام دراصل ظلم و جبر کے نظام کے خلاف ایک پرامن انقلاب کی ابتدا ہے۔ یہ قوم کے لیے امید، بیداری اور ایمان کی تجدید کا پیغام لے کر آئے گا۔ انہوں نے صوبہ سندھ کی خواتین سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں اجتماع عام میں شریک ہوں اور اس جدوجہد کا حصہ بنیں جو پاکستان کو ایک منصفانہ، باعزت اور اسلامی ریاست بنانے کے لیے جاری ہے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سودی قرضوں ،کرپشن کے خاتمے تک معیشت بہتر نہیں ہوگی،تنظیم اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251206-8-4
حیدرآباد ( اسٹاف رپورٹر ) آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ نے پاکستانی اشرافیہ کی کرپشن اور اقربا پروری کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ پاکستان کی انتہائی دگرگوں معاشی حالت کے باوجود اشرافیہ کے اللے تللے جاری ہیں۔ جب تک پاکستان سودی قرضوں کی جکڑ بندی اور کرپشن سے آزاد نہیں ہوتا، معیشت کی بہتری کا کوئی امکان نہیں۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیرشجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ اونٹ رے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی تو ہرگز غلط نہ ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ 78 برس کے دوران جاگیرداروں، سیاست دانوں، عدلیہ، بیوروکریسی اور دیگر مقتدر حلقوں نے عوام کا خون چوس کر ملک میں اور بیرونِ ملک بڑی بڑی جاگیریں کھڑی کر لی ہیں۔ ملکی معیشت کے تقریبا تمام اشاریے ہر آنے والی حکومت کے دور میں بری طرح متاثر ہوتے رہے ہیں اور آج صورتِ حال یہ ہے کہ ملکی معیشت پاتال سے جا لگی ہے۔ احتساب اور مسابقتی نگرانی کرنے والے ادارے اپنا اصل کردار ادا کرنے کی بجائے اشرافیہ کی بی ٹیم بن چکے ہیں، جنہیں سیاسی انتقام اور عوام کی زندگیوں کو مزید دوبھر بنانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ حکومت اور ریاستی اداروں کے کسی اقدام میں بھی شفافیت نہیں تو غلط نہ ہوگا۔ امیر تنظیم نے کہا کہ ملکی معیشت کی ناگفتہ بہ حالت اور غربت و مہنگائی کے باعث عوام کے مسلسل پِسے جانے کی تصویر اِس قدر واضح ہے کہ اسے جاننے کے لیے کسی رپورٹ کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مملکت خداداد کا اصل معاشی مسئلہ سودی قرض ہے جو دسمبر 2025 میں 80 کھرب روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت، مقتدر حلقے، عدلیہ، علما کرام، دینی جماعتیں اور عوام الناس مقدور بھر ملک سے سود کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے جدوجہد نہیں کرتے تو اللہ تعالی کے سخت غضب اور قہر نازل ہونے کا خدشہ ہے۔ لہذا اللہ اور اس کے رسول ؐ سے جاری اِس جنگ کو فی الفور بند کیا جائے۔ ملک میں اسلام کے نظامِ عدلِ اجتماعی کو قائم و نافذ کیا جائے تاکہ ہم اللہ کی رحمت کے امیدوار بن سکیں اور ہماری دنیا و آخرت دونوں سنور جائیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان و دیگر اسلامی ممالک نے فلسطینی عوام کی جبری بےدخلی مسترد کردی
  • خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی افواہیں جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہیں، عبدالواسع
  • صوبائی حکومتیں وسائل پر قابض‘ ادارہ جاتی کھیل بحال کیے جائیں:حافظ نعیم 
  • سودی قرضوں ،کرپشن کے خاتمے تک معیشت بہتر نہیں ہوگی،تنظیم اسلامی
  • اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا پریس کانفرنس کررہے ہیں
  • سپریم کورٹ، انتخابی نظام غیر اسلامی قرار دینے کی درخواست 36 سال بعد نمٹا دی گئی
  • اسلام آباد کا اتوار بازار ڈیجیٹل ہوگیا: کیش لیس نظام رائج، عوام اور دکاندار مزید بہتری کے خواہاں
  • بچے گرفتار ہو رہے، ڈرگ مافیا کیخلاف ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا: حافظ نعیم
  • نوجوانوں کو بااختیار بنائے بغیر ملک نہیں بدلے گا، پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ کالا قانون ہے، جماعت اسلامی 
  • جماعت اہلسنت کے رہنمائوں کی پریس کانفرنس، خلفائے راشدین کے ایام سرکاری طور پر منانے کا مطالبہ