وزیراعظم کا قابل تحسین اقدام‘ 238 ارب کے فراڈ میں ملوث افسر برطرف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( کامرس رپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے 238.421 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کیس میں ملوث ایک افسر کی فوری برطرفی کا حکم جاری کر دیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ٹیکس اور ریگولیٹری معاملات میں کسی قسم کی کوتاہی یا کرپشن کو برداشت نہیں کریں گے۔ یہ اقدام احتساب کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی نگرانی کی ایک غیر معمولی مثال ہے۔اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے یہان جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس فراڈ کیس میں 13 ملزمان میں سے 6 کو ناجائز طور پر 197.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بے فکر رہیں، اصل نوٹیفکیشن جلد آئے گا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ
اسکرین گریبوفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ بے فکر رہیں، اصل نوٹیفکیشن جلد آئے گا، آج کوئی بڑی خبر نہیں معمول کی چیزیں ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ اور وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیر قانون نے کہا کہ نوٹیفکیشن پراسس میں ہے، کسی بھی وقت آجائے گا، چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کیا جا رہا ہے، پاکستان آرمی ایکٹ میں لکھا گیا ہے کہ آرمی چیف چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے، واضح لکھا گیا ہے کہ صدر مملکت وزیراعظم کی ایڈوائس پر از سر نو تعیناتی کریں گے، آرمی چیف کا بیک وقت چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے پر تقرر ہونا ہے، نوٹیفکیشن پر کوئی قانونی ابہام نہیں ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ سہیل آفریدی کہتے ہیں انہیں مجرم سے مشاورت کرکے کابینہ بنانی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ آپس میں ایک دوسرے کے گریبان پکڑے ہوئے ہیں، انہوں نے کسی وزارت کو مسنگ پرسنز سے متعلق کوئی درخواست دی ہے؟
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کا انتظام صوبائی حکومت کے پاس ہے، جیل حکام اپنے قواعد و ضوابط کی سختی سے عملداری کرتے ہیں، جیل رول 265 کہتا ہے کہ ہفتے میں ایک ملاقات کروائی جاسکتی ہے، جیل مینوئل کے مطابق ملاقات رولز کے مطابق ہوتی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رول 265 کہتا ہے کہ ایک خط لکھ سکتے ہیں یا ایک ملاقات ہوسکتی ہے، ملاقات میں سیاسی باتیں نہیں ہوسکتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رول 265 قدغن لگاتا ہے کہ ملاقات میں جو بات ہوگی اُسے پبلک نہیں کیا جائے گا، رول کے مطابق ملاقات میں چھ سے زیادہ لوگ نہیں ہوں گے۔
وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے بھرپور جواب کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ رک گیا ہے، افغان طالبان اپنی پوسٹیں چھوڑ کر بھاگ گئے۔
وزیر قانون نے کہا کہ رول 548 کے مطابق کسی بھی قیدی کو اجازت نہیں کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کی موجودگی کے بغیر ملاقات کرے، سپروائزنگ افسر اگر سمجھے کہ یہ پبلک آرڈر کے خلاف ہے تو وہ اُسے روک سکتا ہے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آج سے عظمیٰ خان کی ملاقات بھی بند کر دی گئی ہے، پاکستان کی تاریخ میں کسی قیدی کو اتنی سہولتیں نہیں ملیں جتنی بانی پی ٹی آئی کو ملی ہیں، جس جس نے ملاقات کے قوانین کی خلاف ورزی کی ان کی ملاقاتیں بند کر دی ہیں، ریاست کا فیصلہ ہے اب جیل کے باہر قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ کوئی ابہام نہ رہے قانون کی خلاف ورزی پر ہدایات دی جا چکی ہیں ، آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیے، نہ کردار، نہ صاحب اور نہ آدمی، یہ چاہتے ہیں کہ ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر سرنڈر کر دیا جائے ایسا نہیں ہوگا۔