پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے، امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
واشنگٹن ( نیوزڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نریندر مودی سے ٹیلی فون پر تفصیلی گفتگو ہوئی، تجارت سمیت کئی اہم امور پر بات چیت کی گئی، تجارت کے ذریعے معاملات حل کر رہا ہوں، بھارت روس سے مزید تیل نہیں خریدے گا۔
وائٹ ہاؤس میں تقریب سے خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رکوائی، پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، پاک بھارت جنگ میں7 طیارے گرائے گئے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں اب تک 8 جنگیں رکوا چکا ہوں، زیادہ تر جنگیں تجارت کے ذریعے رکوائیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا بھر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تاریخ ساز مظاہرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا کے مختلف شہروں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے، جن میں مجموعی طور پر 70 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی، احتجاجی تحریک کو نو کنگ (No King) کے عنوان سے منسوب کیا گیا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے 2700 سے زائد شہروں میں عوام سڑکوں پر نکلے، صرف شکاگو میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد نے احتجاجی مارچ میں حصہ لیا، مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ٹرمپ آمریت نامنظور اور ہم بادشاہت نہیں، جمہوریت چاہتے ہیں جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے صدر ٹرمپ کی جانب سے تارکین وطن کے خلاف چھاپوں، گرفتاریوں اور ڈیموکریٹک ریاستوں میں فوج کی تعیناتی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا، یہ اقدامات امریکی آئین اور شہری آزادیوں کے منافی ہیں۔
مظاہرین نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے نعرے لگائے کہ ٹرمپ انتظامیہ مزید برداشت نہیں، کئی شہروں میں ریلیاں پرامن طور پر منتشر ہو گئیں جبکہ بعض مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق چھاپوں اور فوجی تعیناتی کے فیصلوں پر ملک بھر میں سخت ردعمل سامنے آیا ہے، مظاہرین کا الزام ہے کہ صدر ٹرمپ آمریت اور فوجی جبر کی راہ پر گامزن ہیں، جس سے جمہوری ادارے کمزور ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ خود کو بادشاہ تصور نہیں کرتے، بلکہ آئین کے مطابق ملک چلانے کے پابند ہیں۔
ری پبلکن رہنماؤں نے ان مظاہروں کو امریکا مخالف قرار دیتے ہوئے مسترد کر تے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے اقدامات قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہیں۔ تاہم، ڈیموکریٹ رہنماؤں نے ان مظاہروں کو عوامی غصے کی حقیقی عکاسی قرار دیا ہے۔