اختیارات منجمد ہونے پر گلگت بلتستان حکومت کا اجتماعی استعفوں پر غور
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
حکومت کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر اختیارات منجمد کئے ہیں، جس پر وزیر اعلیٰ نے مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں اپوزیشن کو مشاورت کے لیے دعوت دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کی جانب سے گلگت بلتستان حکومت کے اہم اختیارات منجمد کرنے کے خلاف وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اسمبلی کو تحلیل کرنے یا اجتماعی استعفوں کے حوالے سے غور شروع کر دیا ہے، حکومت کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر اختیارات منجمد کئے ہیں، جس پر وزیر اعلیٰ نے مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں اپوزیشن کو مشاورت کے لیے دعوت دی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن لیڈر کاظم میثم کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر اختیارات منجمد کئے ہیں اور اس فیصلے پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے، اس فیصلے کے خلاف حکومت نے جو بھی فیصلہ کیا حزب اختلاف ساتھ کھڑی ہو گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اختیارات منجمد گلگت بلتستان الیکشن کمیشن
پڑھیں:
اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کے اثاثو ں کے گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ کا اعلان
سٹی 42: اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 25-2024 کے جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31 دسمبر 2025 ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 137 کے تحت تمام اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے ممبران کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے بشمول شریک حیات و زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 25-2024 مجوزہ فارم-بی کی صورت میں مقررہ تاریخ سے پہلے یا 31 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروا دیں۔
سیکشن 137 اثاثہ جات اور واجبات کے گوشواروں کی فراہمی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے مطابق ہر ممبر اسمبلی و سینٹ سابقہ 30 جون تک کے اپنے بشمول شریک حیات و زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارےبصورت مجوزہ فارم-بی ہر سال 31 دسمبر سے پہلے یا 31 دسمبر تک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروائے گا۔ سیکشن 137 کی ذیلی شق [2] کے تحت کمیشن ایک پریس ریلیز کے ذریعے ہر سال یکم جنوری کو مقررہ تاریخ تک مطلوبہ گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کے نام شائع کرے گا۔ جنوری کو ایک حکم کے تحت کمیشن 15 جنوری تک مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے والے اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی رکنیت معطل کر دے گا اور مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے تک وہ پارلیمنٹ واسمبلی کی کسی بھی کاروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اگر کوئی ممبر اپنے پیش کردہ گوشواروں میں کسی قسم کی غلط معلومات فراہم کرنے کا مرتکب پایا گیا تو کمیشن سیکشن 137 کے تحت گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ سے 120 دن کے اندر اس بد عنوانی کے جرم کے ارتکاب کی پاداش میں کارروائی کرے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا اس حوالے سے تیار کردہ ہدایات / راہنمائی کے ساتھ مقررہ فارم-بی الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد ، متعلقہ صوبائی الیکشن کمشنر کے دفاتر ، سینٹ سیکرٹریٹ ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریٹ سے مفت حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مزیدبرآں ، فارم-بی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹwww.ecp.gov.pk سے بھی ڈاون لوڈ کیا جا سکتاہے۔
جعلی ملازمتوں کی پیشکش، ایف آئی اے نے بیرون ملک جانے والوں کو خبردار کردیا