پی پی آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کا وقت اور مقام چوتھی مرتبہ تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس چوتھی بار اپنے وقت اور مقام میں تبدیلی کے بعد آج شام زرداری ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ اجلاس کی صدارت بلاول بھٹو کریں گے جبکہ فریال تالپور بھی اس موقع پر شریک ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے آذاد کشمیر کے ارکان اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کی ہدایت دی گئی ہے، اور اجلاس میں نئے وزیراعظم کی نامزدگی کے امکانات بھی زیر غور ہیں۔ اجلاس میں موجودہ وزیراعظم انوار الحق کو ہٹانے اور نئی حکومت بنانے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ وزارت عظمیٰ کے لیے مطلوبہ ارکان اسمبلی کی تعداد مکمل کرنے کے لیے فریال تالپور کی اہم ملاقاتیں جاری ہیں۔ اگر پیپلزپارٹی کو 27 ارکان اسمبلی کی حمایت مل جاتی ہے تو آج ہی وزیر اعظم کا نامزد ہونا متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت عظمیٰ کے لیے صدر پیپلزپارٹی چوہدری یاسین، لطیف اکبر اور سردار یعقوب کو بطور ممکنہ امیدوار زیر غور رکھا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں 5ہزار کے نوٹ زمین سےملے؛ اسپیکر کے پوچھنے پر 12ارکان نے ہاتھ کھڑے کردیئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں اچانک 5 ہزار کے نوٹ زمین پر گر گئے، جس پر اسپیکر نے ارکان سے پوچھا کہ یہ کس کے ہیں اور 12 اراکین نے ہاتھ کھڑے کر دیے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جب اسپیکر ایاز صادق کے ہاتھ میں اچانک کچھ 5 ہزار کے نوٹ آ گئے۔ نوٹ لہراتے ہوئے ارکان سے کہا کہ ”یہ نوٹ کس کے ہیں؟ جس کے پیسے ہیں، ہاتھ کھڑا کرے!
اسپیکر کے اس سوال پر ایک دو نہیں، بلکہ کئی اراکین نے ہاتھ اٹھا کھڑے کر دیے جس پر اسپیکر نے حیرت سے کہا کہ یہ تو 12 اراکین نے ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں۔ اپوزیشن کے ایوان میں آنے سے قبل پیسے زمین سے ملے ہیں۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ نوٹ کسی رکن کے زمین پر گر گئے تھے۔ اجلاس میں ان گمشدہ نوٹوں کا تذکرہ لمحوں کے لیے ایوان کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
اسپیکر کو ملی رقم پی ٹی آئی ایم این اے محمد اقبال آفریدی کی نکلی،یہ واقعہ ایوان کے ماحول میں ہلچل کا باعث تو بنا ہی، ارکان کے درمیان ہنسی مذاق کا سبب بھی بن گیا اور لمحوں کے لیے اسمبلی میں قہقہوں کی گونج سنائی دی۔