امریکا کی کولمبیا کے صدر پر پابندیاں، منشیات کی غیرقانونی سرگرمیوں کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے منشیات کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کولمبیا کے صدر گستاؤ پیٹرو پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ ان پابندیوں کے تحت کولمبیا کے صدر کے امریکا میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں جب کہ امریکی شہریوں اور اداروں کو ان کے ساتھ کسی بھی مالی یا تجارتی لین دین سے روک دیا گیا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام خطے میں منشیات کی اسمگلنگ اور بدعنوانی کے خلاف واشنگٹن کے عزم کا حصہ ہے ، صدر پیٹرو نے اپنے ملک میں منشیات فروش نیٹ ورکس کو غیر اعلانیہ طور پر سہولت دی ہے، جس سے منشیات کی ترسیل شمالی امریکا تک پہنچی۔
دوسری جانب کولمبیا کے صدر نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے منشیات فروشوں کے خلاف سخت ترین کارروائیاں کی ہیں اور گزشتہ برسوں کے دوران ریکارڈ مقدار میں منشیات ضبط کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ الزامات سیاسی مقاصد کے تحت لگائے گئے ہیں تاکہ کولمبیا کی خودمختار پالیسیوں پر دباؤ ڈالا جا سکے، امریکا چاہتا ہے کہ دنیا میں اس کی حکمرانی قائم رہے۔
ادھر کولمبیا کی حکومت نے بھی امریکی فیصلے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ملک کے داخلی امور میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے، واشنگٹن کا یہ اقدام دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی پیدا کرے گا اور باہمی اعتماد کو نقصان پہنچائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کولمبیا کے صدر منشیات کی
پڑھیں:
’امریکا میں چاول مت بھیجو‘، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت کو نئے ٹیرف کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت سے زرعی درآمدات خصوصاً چاول پر سخت نئے ٹیرف عائد کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں کسانوں کے لیے کثیر ارب ڈالر امدادی منصوبے کے اعلان کے دوران امریکی صدر نے بھارت اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی میڈیا سے گفتگو کے دوران اِنہیں بتایا گیا کہ بھارتی چاولوں کی درآمدات سے مقامی کسان بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
اس معاملے پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غیر ملکی درآمدات امریکی کاشتکاروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہیں اور اِن کی حکومت امریکی کسانوں کو مضبوط کرنے کے لیے ٹیرف کو ایک مؤثر ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارتی کمپنیاں امریکی مارکیٹ میں بڑے برانڈ چلا رہی ہیں اور ضرورت پڑی تو ان پر ٹیرف کے ذریعے فوری کارروائی کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی مارکیٹ میں بھارتی چاولوں کی ’ڈمپنگ‘ برداشت نہیں کی جائے گی۔
صدر ٹرمپ کے مطابق اِن کی حکومت کسانوں کے لیے 12 ارب ڈالر کی نئی امداد فراہم کرے گی جو دوسرے ممالک پر لگائے گئے ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدنی سے پوری کی جائے گی۔
صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی کھاد پر بھی ممکنہ ٹیرف کا اشارہ دیا ہے۔
اِن کا کہنا تھا کہ کینیڈا سے کھاد کی بڑی مقدار آتی ہے اور اگر حالات یہی رہے تو سخت ٹیرف عائد کرنے میں مجھے ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوگی۔