کسٹمز انفورسمنٹ کوئٹہ نے اربوں روپے کی کرسٹل آئس سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
اایف بی آر کے مطابق 3 سو کلو گرام کرسٹل، آئس میتھا مفیٹامائن (Crystal/Ice Methamphetamine) کی مالیت کا تخمینہ 18 ارب 65 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔ سمگلنگ میں استعمال ہونے والے ٹرک کی مالیت کا تخمینہ 80 لاکھ روپے لگایا گیا ہے، دونوں ضبط شدہ اشیا کی مالیت 18.67 ارب روپے بنتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق کسٹمز انفورسمنٹ کوئٹہ نے اربوں روپے مالیت کی کرسٹل آئس سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ ایف بی آر کے مطابق 3 سو کلو گرام منشیات تافتان سے کوئٹہ آنے والے ٹرک کے تبدیل شدہ فیول ٹینک میں چھپائی گئی تھیں۔ کلکٹر کسٹمز (انفورسمنٹ) کوئٹہ کی اطلاع پر فیلڈ انفورسمنٹ یونٹ نوشکی کے عملے نے کارروائی کی۔
ایف بی آر کے مطابق 3 سو کلو گرام کرسٹل، آئس میتھا مفیٹامائن (Crystal/Ice Methamphetamine) کی مالیت کا تخمینہ 18 ارب 65 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔ سمگلنگ میں استعمال ہونے والے ٹرک کی مالیت کا تخمینہ 80 لاکھ روپے لگایا گیا ہے، دونوں ضبط شدہ اشیا کی مالیت 18.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر کے مطابق کی مالیت کا تخمینہ
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک مارکیٹ: رواں کاروباری ہفتے میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج گزشتہ کاروباری ہفتے شدید اتار چڑھاؤ اور مجموعی مندی کی لپیٹ میں رہی، جہاں سرمایہ کاروں کو ایک کھرب 53 ارب روپے سے زائد کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
کاروباری ہفتے کے آغاز میں ابتدائی 2 سیشنز میں تیزی دیکھی گئی اور ہنڈریڈ انڈیکس نے 168,414 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھوا، تاہم بعد ازاں انسٹیٹیوشنز اور انشورنس کمپنیوں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث مارکیٹ کا رجحان مندی میں بدل گیا اور باقی 3 کاروباری سیشنز میں مسلسل مندی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل رہا اور مجموعی طور پر انڈیکس 509.09 پوائنٹس کی کمی کے بعد 163,304.13 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اعدادوشمار کے مطابق کے ایس ای-30 انڈیکس بھی 281 پوائنٹس گھٹ کر 49,842 پوائنٹس جبکہ آل شئیر انڈیکس 464 پوائنٹس کمی کے ساتھ 99,380 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اسی طرح کے ایم آئی-30 انڈیکس بھی 426 پوائنٹس گر کر 238,104 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور مجموعی سرمایہ گھٹ کر 188 کھرب 14 ارب روپے رہ گیا۔
ہفتہ وار اوسط کاروباری حجم میں بھی 18.8 فیصد کمی ہوئی، جس کے نتیجے میں صرف 1.38 ارب حصص کا کاروبار ہوا۔ ماہرین کے مطابق کثیرالقومی کمپنیوں کی جانب سے ڈی لسٹنگ کے عمل اور برآمدات میں کمی جبکہ درآمدات کے 14 فیصد بڑھنے نے مارکیٹ کی سرگرمیوں کو مزید متاثر کیا۔