وزیراعظم کا گھریلو صارفین کے لیے گیس کنیکشنز کھولنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کنیکشنز کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں آر ایل این جی گیس کنکشنز کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کے لیے گیس کنیکشنز کا اجرا عوام کی دیرینہ ضرورت تھی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت نے اس اہم مسئلے کے حل کے لیے ملک بھر میں گیس کنیکشنز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہباز شریف نے یاد دلایا کہ 2022 میں پی ڈی ایم حکومت کے دوران گیس کی فراہمی ایک بڑا چیلنج تھی اور عوام کے دیرینہ مطالبے کے باوجود کنیکشنز نہیں دیے جا سکے، جس کے لیے عوام سے معذرت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نئے گیس کنیکشنز کے لیے لاکھوں درخواستیں موصول ہو چکی ہیں اور آج کے اقدام سے عوام کا یہ اہم مطالبہ پورا ہو گیا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ 2013 میں لوڈشیڈنگ 20 گھنٹے سے زائد تھی، لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملک کو اندھیروں سے نکالنے کے لیے شبانہ روز کام کیا اور ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گیس کنیکشنز کے لیے
پڑھیں:
کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کیخلاف 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان
اسلام آباد:وزیراعظم نے 27 اکتوبر کو کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منانے کی ہدایت کر دی۔
یوم سیاہ سے متعلق وزیراعظم ہاؤس سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پورے ملک میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، یوم سیاہ پر کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا جائے گا۔
پس منظر
بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو ریاست جموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا۔ اُس وقت مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت کے ساتھ نام نہاد ’’الحاق‘‘ کے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جسے کشمیری عوام نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔
اسی روز بھارتی فوج نے سری نگر ایئرپورٹ پر اتر کر واددی کشمیر پر قبضے کا آغاز کیا۔
اس عمل کو کشمیری عوام اور پاکستان دونوں نے بین الاقوامی قوانین اور تقسیمِ ہند کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا، کیونکہ ریاست جموں و کشمیر ایک متنازع علاقہ تھا، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصوابِ رائے کے ذریعے ہونا تھا۔
پاکستان ہر سال 27 اکتوبر کو ’’یومِ سیاہ‘‘ کے طور پر مناتا ہے تاکہ دنیا کو یاد دلایا جا سکے کہ بھارت نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو دبانے کے لیے طاقت کا ناجائز استعمال کیا ہے۔ اس دن ملک بھر میں جلسے، سیمینار، ریلیاں اور اظہارِ یکجہتی کی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔