ایم ایل ون کا سن رہے ہیں لیکن گرائونڈ پر کچھ نہیں، جام سیف اللہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-01-5
اسلام آباد (صباح نیوز)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے ریلوے جام سیف اللہ خان نے کہاہے کہ وزارت ریلوے کا غیر سنجیدہ رویہ ہے،کافی عرصے سے ایم ایل ون کا سن رہی ہیں لیکن گرائونڈ پر کچھ نہیں ہے، منسٹر آئیں،وہ کابینہ میں بیٹھتے ہیں وہ بتائیں سہی کیا ہو رہا ہے، وزیر ریلوے حنیف عباسی کی عدم موجودگی پر ایجنڈا آئندہ کے لئے موخر کردیا گیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا چیئرمین جام سیف اللہ خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ریلوے میں کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لئے اٹھائے گئیحکومتی اقدامات سے متعلق معاملہ زیر بحث آیا ۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی کے کمیٹی اجلاس میں نہ آنے پر کمیٹی ارکان نے اعتراض کیا ۔سینیٹر شہادت اعوان نے کمیٹی کو غلط ریکارڈ دیئے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ منسٹر کو کمیٹی میں آنا تھا۔انہوں نے کہاکہ 15 دن کاوقت دیں میں خود میٹنگ بلائوں گا، سابقہ آئی جی نے ہمیں متضاد ریکارڈ دیا، ریلوے نے اپنے ملازمین کو شوکاز گیا، ثابت ہوا کہ کمیٹی کو غلط ریکارڈ دیا گیا،جب ریکارڈ غلط دیا گیا تو یہ معاملہ استحقاق کمیٹی کو ریفر کیا گیا، اس کمیٹی کو غلط ریکارڈ دیا گیا مس گائیڈ کیا گیا،وزیر وعدہ کر کے گئے تھے کہ میں میٹنگ بلائوں گا۔سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ وزیرصاحب کی طبعیت ٹھیک نہیں تھی، سینیٹر ناصر بٹ نے کہاکہ سب اس کمیٹی کو سنجیدہ لیتے ہیں تو منسٹرز کو بھی آنا چاہئے، منسٹر جب آتا ہے تو سب سنجیدہ لیتے ہیں، سینیٹر دوست علی نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ رات وہ(وزیر)کسی ٹی وی پروگرام میں تھے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، تین دفعہ ہم نے میٹنگ کو موخر کیا،وزیراعظم کو لکھیں کہ وزارت کمیٹی کے ساتھ تعاون نہیں کررہی، وزارت کا غیر سنجیدہ رویہ ہے،کافی عرصے سے ایم ایل ون کا سن رہی ہیں لیکن گرائونڈ پر کچھ نہیں ہے، وزیر آئیں،وہ کابینہ میں بیٹھتے ہیں وہ بتائیںتو سہی کیا ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی میں پھوٹ! اعلامیے پر ارکان کے سنگین اعتراضات
تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اعلامیے اور فیصلوں میں اختلافات سامنے آگئے۔پی ٹی آئی ارکان نے الزام عائد کیا ہے کہ اعلامیہ کس نے بنایا،اجلاس کےاعلامیے میں شامل نکات پر بات ہی نہیں ہوئی جب کہ ان ارکان نے گروپس میں کہا کہ پارلیمانی پارٹی میں کچھ بات ہوتی ہےباہرکچھ بتایا جاتا ہے۔اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے کہا کہ مجھے رانا ثناء اللہ یا وفاقی وزیر کی کمیٹی بنانے کی پیشکش کا علم نہیں، کل پارلیمانی پارٹی میں کسی کمیٹی میں شمولیت کی پیشکش پر بات نہیں ہوئی،اڈیالاجیل سہولیات پرکمیٹی میں شمولیت پرمیری موجودگی میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔دوسری جانب پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے ارکان ڈاکٹرامجد اورصاحبزادہ صبغت اللہ نےمیڈیا سے گفتگو کی ۔ڈاکٹرامجد نے کہا کہ کل پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وفاقی وزیر کی کمیٹی میں شمولیت کاکوئی فیصلہ نہیں ہوا، میرےخیال میں موجودہ صورتحال میں پی ٹی آئی کے لیے ممکن نہیں کہ ان کے ساتھ بیٹھیں، جن کے پاس اختیار نہیں ان کے ساتھ جا کر کیا بیٹھیں یا شامل ہوں، تحریک انصاف نے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا۔صاحبزادہ صبغت اللہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں جو مذاکرات ہوں وہ نتائج کے حامل ہوں، ہم نے سوشل میڈیا اور صحافیوں سے یہ باتیں سنی ہیں،کسی وزیر کی کمیٹی سےمتعلق پارلیمانی کمیٹی میں کوئی بات نہیں ہوئی۔