مولانا فضل الرحمان : فوٹو فیس بک جمعیت علماء اسلام 

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں افغانستان کو ساتھ ملانا چاہیے تھا بجائے کہ وہ بھارت جاتا۔

چنیوٹ  میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان اور ہم دو برادر اسلامی ملک ہیں، سرحد کے آر پار ایک ہی قوم بستی ہے، جنرل مشرف کےدور میں افغانستان کامسئلہ بگڑا۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لیکن کارکن تیاری کریں، علماء کرام کو 25 ہزار وظیفہ دینے کو مسترد کرتے ہیں، یہ 25 لاکھ بھی دیں تو ان کے کنٹرول میں نہیں آنے والے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فضل الرحمان

پڑھیں:

گالی، الزام اور فتوؤں سے مسائل حل نہیں ہوتے، محراب و منبر کی ذمہ داری پر غور ہونا چاہیے، مولانا طاہر محمود اشرفی

آل پاکستان علما کونسل کے سربراہ مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ معاشرے میں نفرت، گالی گلوچ، الزامات اور فتوؤں کے ذریعے اصلاح ممکن نہیں۔ مسائل کے حل کے لیے سنجیدگی، برداشت اور ذمہ دارانہ طرزِ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محراب و منبر کی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے جس پر عملدرآمد کے پہلو کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

آل پاکستان علما کونسل کے سربراہ مولانا طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گالیاں دینے سے معاملات درست نہیں ہوں گے، کسی کو برا بھلا کہنے سے بھی اصلاح نہیں ہوگی اور نہ ہی فتوے لگانے سے حالات بہتر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان معاملات پر وہ آئندہ بھی تفصیل سے بات کریں گے اور حال ہی میں اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس میں تمام مکاتبِ فکر کے علما اور مشائخ کی آرا پر بھی گفتگو کریں گے۔

مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں محراب و منبر کی بہت بڑی ذمہ داری ہے، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ محراب و منبر پر تو فوراً سوالیہ نشان کھڑا کر دیا جاتا ہے، لیکن وہاں سے جو بات کہی جاتی ہے، اس پر عمل کتنا ہوتا ہے، اس پر کم ہی غور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات قائداعظم محمد علی جناح نے واضح طور پر کہی تھی کہ ہمارا آئین اور دستور ڈیڑھ سو سال پہلے طے ہو چکا ہے، مگر سوال یہ ہے کہ اس پر آج تک مکمل عمل کیوں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ مسئلہ آئین اور قانون کا نہیں بلکہ عملدرآمد کا ہے۔

آل پاکستان علما کونسل کے سربراہ نے کہا کہ اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں ہماری ذمہ داری واضح کر دی ہے۔ اگر کوئی غلطی یا غیر مناسب عمل کرے تو اس کی اصلاح کی کوشش کی جائے، اسے سمجھایا جائے اور حکمت کے ساتھ درست راستے کی طرف لایا جائے، نہ کہ نفرت اور تقسیم کو فروغ دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • چارسدہ کا ماحول دوست سروس اسٹیشن: صفائی اور پانی کی بچت ایک ساتھ
  • گالی، الزام اور فتوؤں سے مسائل حل نہیں ہوتے، محراب و منبر کی ذمہ داری پر غور ہونا چاہیے، مولانا طاہر محمود اشرفی
  • جمعیت اتحاد العلما کراچی کا وفد ناظم اعلیٰ مولانا عبدالوحید کی سربراہی میں نائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت و دعائے مغفرت کررہا ہے
  • مولانا عبدالوحید ودیگر کی سیف الدین سے ملاقات و تعزیت
  • ملک میں گلا سڑا نظام نوجوانوں کو مایوس کررہا ہے، طاقتور آواز اٹھنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان
  • قلعہ سیف اللہ جے یو آئی کا قلعہ ہے، نئی جماعت ہمیں کمزور نہیں کر سکتے، مولانا واسع
  • فیض حمید بانی پی ٹی آئی منصوبے کے سربراہ تھے، مزید قانونی کارروائی ہوگی، خواجہ آصف
  • افغانستان میں ایک ہزار علماء کی جانب سے افغان سرزمین کسی بھی ملک کیخلاف استعمال نہ ہونے کے اعلامیے کا خیرمقدم کرتے ہیں، طاہر اشرفی
  • افغانستان سے پاکستان میں جاری حملے کسی سے مخفی نہیں، علماء کرام
  • اللہ تعالیٰ نے ہماری افواج کو محافظ حرمین شریفین ہونے کا شرف عطا فرمایا ہے، سربراہ جامعۃ الرشید