غزہ میں عالمی فوج: پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک نے امریکی قرارداد کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
پاکستان سمیت متعدد اہم مسلم ممالک نے امریکا کی اُس قرارداد کی حمایت کا اعلان کیا ہے جو غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور جامع امن منصوبے کے لیے تیار کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں جاری ہونے والے مشترکہ بیان کے مطابق پاکستان، قطر، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، اردن اور ترکیہ ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے امریکی مسودے کی اصولی حمایت کی ہے۔
ان ممالک نے واضح کیا کہ یہ اقدام اُس امن منصوبے کا حصہ ہے جو 29 ستمبر کو پیش کیا گیا تھا اور بعد ازاں شرم الشیخ میں اس کی منظوری دی گئی۔ مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اس منصوبے کا بنیادی مقصد فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو حقیقت میں بدلنا اور ایک مستقل فلسطینی ریاست کے قیام کی بنیاد رکھنا ہے۔
ان ممالک نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ سلامتی کونسل جلد اس قرارداد کی منظوری دے گی تاکہ خطے میں ایک قابلِ عمل اور پائیدار امن کی بنیاد رکھی جا سکے۔ مزید برآں یہ کہ بین الاقوامی فورس کی تعیناتی نہ صرف غزہ میں شہریوں کے تحفظ کو مضبوط کرے گی بلکہ امدادی رسائی کو بھی محفوظ بنائے گی، جو اس وقت سب سے بڑا انسانی مسئلہ ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے، گرتی ہوئی خوراک کی فراہمی، پینے کے پانی کی کمی اور طبی سہولیات کی تباہی نے صورتحال کو ناقابلِ برداشت بنا دیا ہے اور عالمی برادری کا کردار اب محض بیانات سے آگے بڑھنا چاہیے۔
دوسری جانب امریکا نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری غیر مستحکم جنگ بندی کو مضبوط بنانے کے لیے اس قرارداد کی منظوری دے، تاہم اس عمل میں ایک اہم رکاوٹ روس کی جانب سے پیش کی گئی علیحدہ قرارداد ہے، جس نے امریکی کوششوں کو چیلنج کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں طاقت کی سیاست ایک بار پھر فلسطینی بحران کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ کے طور پر سامنے آ رہی ہے، جہاں ویٹو اختیار رکھنے والے ممالک اکثر انسانی ضرورت سے زیادہ اپنے سیاسی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔
امریکی نمائندوں کے مطابق واشنگٹن کی قرارداد صدر ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی امن منصوبے کا عملی فریم ورک ہے، جسے شرم الشیخ میں متعدد ممالک نے اعتماد کے ساتھ قبول کیا۔ اس منصوبے کے تحت دو سالہ مینڈیٹ پر غور کیا جا رہا ہے، جس میں غزہ کے لیے عبوری حکومتی ڈھانچہ اور قیام امن کے لیے بورڈ آف پیس قائم کیا جائے گا، جس کی قیادت صدر ٹرمپ کے پاس ہوگی۔
مجوزہ منصوبے میں ایک خصوصی عالمی فورس کا تصور بھی شامل ہے، جو غیر ریاستی مسلح گروہوں کو غیر فعال کرے گی، شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے گی اور امدادی سرگرمیوں کیلئے محفوظ ماحول فراہم کرے گی۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل قرارداد کی ممالک نے کے لیے
پڑھیں:
G7 وزرائےخارجہ کا ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت کا اعادہ
جی سیون وزرائے خارجہ کا ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت کا اعادہ، کینیڈا میں اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات کی فوری واپسی پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں غزہ میں امداد پہنچانے میں رکاوٹوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور تمام فریقین سے بغیر رکاوٹ بڑے پیمانے پر غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
جی سیون وزرائے خارجہ اجلاس میں یوکرین کے توانائی ڈھانچے پر روس کے حملوں کی مذمت کی گئی اور یوکرین روس جنگ بندی پر زور دیا گیا۔