لیسکو میں خراب میٹرز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ، صارفین سے بھاری اوسط بل وصول
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
لاہور:
لیسکو میں خراب میٹرز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا، صارفین سے بھاری اوسط بل وصول کیے جانے لگے۔
تفصیلات کے مطابق لیسکو کے ایک لاکھ سے زائد خراب اور جلنے والے سنگل و تھری فیز میٹرز کو ڈیفیکٹو قرار دیا جا چکا ہے۔ خراب میٹرز طویل عرصے تک تبدیل نہ ہونے کے باعث صارفین سراپا احتجاج ہیں۔ ڈیفیکٹو کوڈ لگے میٹرز کے حامل صارفین کو بھاری بل بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے جس سے صارفین میں شدید ردعمل پیدا ہو رہا ہے۔
نیپرا نے میٹرز کی شدید قلت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے لیسکو چیف محمد رمضان بٹ سے جواب طلب کر لیا۔ نیپرا نوٹس کے مطابق اگست کے بعد سے نئے کنکشن اور خراب میٹرز کی تبدیلی کے لیے کمپنی کے پاس مطلوبہ اسٹاک موجود نہیں جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ نیپرا نے واضح کیا ہے کہ قوانین کے مطابق خراب میٹرز کی بروقت تبدیلی لیسکو کی ذمہ داری ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ فوری طور پر میٹرز کا اسٹاک فراہم کر کے خراب میٹرز کی تبدیلی یقینی بنائی جائے تاکہ انہیں غیر معمولی بلوں کے عذاب سے نجات مل سکے۔
ذرائع کے مطابق لیسکو میں گزشتہ 6 ماہ سے میٹرز کی شدید قلت ہے، میٹرز خراب ہونے کی صورت میں صارفین پر بجلی چوری کے مقدمات بنائے جانے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔دوسری طرف ہزاروں صارفین نے 6 ماہ سے ڈیمانڈ نوٹس کی مد میں لیسکو کو کروڑوں روپے جمع کروائے ہیں لیکن ان کے نئے کنکشن کے میٹرز نہیں لگ سکے۔
میٹر کی تبدیلی یا نئے کنکشن کیلئے صارفین لیسکو دفاتر کے چکر لگا لگا کر تھک گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ کئی مقامات پر لیسکو عملے اور صارفین کے درمیان جھگڑے بھی ہوئے ہیں۔ لیسکو آپریشن دفاتر کے افسران لیسکو کی نئی مینجمنٹ کو میٹرز کی قلت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ نئی مینجمنٹ کی طرف سے بروقت میٹر ز کی ٹینڈرنگ کا عمل مکمل نہ کیے جانے کے باعث یہ شدید بحران پیدا ہوا ہے۔
اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے لیسکو حکام سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کسی بھی ذمہ دار سے رابطہ نہ ہوسکا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خراب میٹرز کی کے مطابق
پڑھیں:
اسرائیل کا جنگی جنون، افواج کیلئے 35 بلین ڈالر کا بھاری بجٹ مختص
اسرائیل (ویب ڈیسک) جنگی جنون ختم نہ ہوا، کابینہ نے بجٹ 2026 میں اسرائیلی افواج کیلئے 35 بلین ڈالر کا بھاری بجٹ مختص کر دیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق بجٹ ابتدائی ووٹنگ کیلئے اب اسرائیلی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، بجٹ منظوری کیلئے نیتن یاہو حکومت کو شدید مشکل کا سامنا کرنا ہوگا۔
اسرائیلی قانون کے مطابق نیتن یاہو کو ہر حال میں مارچ سے قبل بجٹ کی منظوری یقینی بنانا ہوگی۔ پارلیمنٹ سے بجٹ منظور نہ ہونے کی صورت میں اسرائیل میں نئے انتخابات منعقد کرنے ہوں گے۔