جرمنی‘ معمولی اجرت کے ملازمین کی تعداد 63لاکھ سے متجاوز
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن:جرمنی میں معمولی اجرت کے ملازمین کی تعداد 63 لاکھ سے زاید بتائی جا رہی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق ملکی وفاقی شماریاتی دفتر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں کم از کم فی گھنٹہ اجرت پر کام کرنے والوں کی تعداد 63 لاکھ سے متجاوز ہے۔ حکام کے مطابق کم اجرت والی ملازمتیں تمام ملازمتوں کا 16 فیصد بنتی ہیں، جو 2024ءکے تناسب کے برابر ہے جبکہ اپریل 2014 ءمیں یہ شرح 21 فیصد تھی۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ ملک بھر میںکم سے کم اجرت اوسط مجموعی فی گھنٹہ اجرت کے2 تہائی پر مقرر کی جاتی ہے، البتہ اس میں تربیتی ملازمین کو شمار نہیں کیا جاتا۔ جہاں یہ شرح مجموعی تنخواہوں کے مطابق بدلتی رہتی ہے جبکہ اپریل میں یہ حد 14.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تاجکستان نے افغان سرحد کی حفاظت کیلیے روس سے مدد مانگ لی
تاجکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحدی سکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے روس سے باضابطہ مدد طلب کرلی ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق تاجک سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ افغان سرحد کی حفاظت اور مشترکہ گشت سے متعلق روس کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ بات چیت میں سرحدی نگرانی کے لیے مختلف آپشنز زیر غور لائے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے افغانستان سے آئے دہشت گردوں کے ڈرون حملے میں 5 چینی شہری ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوئے تھے جس کے بعد تاجکستان نے سرحدی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق 1300 کلومیٹر طویل افغان۔تاجک سرحد پر روسی فوج کی تعیناتی کا امکان زیر غور ہے جبکہ سرحدی علاقوں میں ہیلی کاپٹر گشت شروع کرنے کا آپشن بھی زیرِ غور رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سرحدی سیکیورٹی کے حوالے سے حتمی فیصلہ چند دنوں میں متوقع ہے۔