2025-09-18@16:13:22 GMT
تلاش کی گنتی: 805

«کو ہوا»:

(نئی خبر)
     وزیر ہوا بازی خواجہ آصف نے یورپی پروازوں کی بحالی پر سیکرٹری ایوی ایشن،ڈی جی پی اے اے،ڈی جی سی اے اے اور سی او او اسلام آباد ایئرپورٹ کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے سیکرٹری ایوی ایشن عرفان منگی،ڈی جی سی اے اے نادر شفیع ڈار کو تعریفی شیلڈ زدیں، خواجہ آصف نے سی او او آفتاب گیلانی کو تعریفی سرٹیفکیٹ دیا جبکہ سی ای او پی آئی اے نے بھی اندرونِ ملک آپریشنز کے لیے ملٹی پل جیٹیز کی فراہمی پر اظہارِ تشکر کیا۔ سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ پی آئی اے اور دیگر ایئرلائنز کو محدود سٹینڈز کے باعث مشکلات کا سامنا تھا، یورپی آپریشنز کی بحالی کے...
    کوئٹہ ،میکانی روڈ پر جمع سیوریج کاپانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
    اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) قومی ائرلائن کی ساڑھے 4 سال کے بعد یورپ کے لیے پہلی پرواز مسافروں کو لے کر پیرس روانہ ہوئی۔ پہلی ہی پرواز پر مسافروں کا رش دیکھنے میں آیا اور طیارے کی تمام نشستیں بْک ہو چکی تھیں۔ پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو اسلام آباد ائرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں پی کے 749 پروازدن  12بجے پیرس کے لیے روانہ ہو گئی۔ وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے پرواز کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈی جی سول ایوی ایشن، سی ای او پی آئی اے ایئر وائس مارشل عامر حیات اور فرانسیسی سفارت خانے کے حکام بھی شریک تھے۔ وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ آصف نے اس موقع پر گفتگو...
    بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے نے باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے۔ نئے تعمیر شدہ ائیرپورٹ سے آج پہلی پرواز گوادر سے مسقط کے لیے روانہ ہورہی ہے۔ پی آئی اے حکام کے مطابق  پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پرواز پی کے 197 گوادر کے نئے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے عمان کے شہر مسقط کے لیے روانہ ہوگی۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر اور اسے فعال بنانا حکومت پاکستان کے چند بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اس ہوائی اڈے کی تعمیر کا کام 2019 میں شروع کیا گیا تھا تاہم گزشتہ برس نیو گوادر ایئر پورٹ کا ورچوئل افتتاح چین کے وزیر اعظم لی چیانگ اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے...
    اسلام آباد (کامرس ڈیسک) غربت اور مساوات کے بارے میں ورلڈ بینک کی حالیہ بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں خوراک کی قیمتوں کی افراط زر میں اپریل سے جون 2024 تک نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئی جس سے غریب، کمزور اور متوسط طبقے کے گھرانوں کے لیے قیمتوں کا دباؤ کم ہوا جو اپنے بجٹ کا 42 سے 48 فیصد خوراک کے لیے مختص کرتے ہیں۔تاہم، توانائی کی افراط زر میں 65 فیصد اضافہ ہوا اور دیہی علاقوں میں نقل و حمل سمیت بنیادی افراط زر بلند رہا، زیادہ بالواسطہ ٹیکسوں نے صارفین کی اشیا اور خدمات کے لیے قیمتوں میں مزید اضافہ کیا، اس سے مذکورہ بالا زمروں میں آنے والے خاندان بری طرح متاثر ہوئے...