Daily Ausaf:
2025-07-04@19:18:22 GMT

امیدوں کے ساتھ محنت

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

آج بارہ جنوری ہے‘جب یہ کالم شائع ہوگا۔ اس وقت تقریباً پندرہ جنوری ہوجائے گی۔ تاریخ اور عمر ساتھ ساتھ بڑھتے ہیں۔ جو حالات پر اثرانداز ہوکر ا ن کو بدل دیتے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت سیاسی استحکام نہیں ہے حالانکہ حکومت اور حزب اختلاف والوں کی یہ خواہش ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام پیداہوتاکہ گلشن کا کاروبار خوش اسلوبی سے چلتارہے۔ لیکن اس خواہش کو عملی جامعہ پہنانے کی ذمے داری حکومت پر عائد ہوتی ہے موجودہ حکومت کسی بھی لحاظ سے زیادہ مضبوط نہیں ہے۔ یہ بڑے لوگوں کے سہارے پر اپناکام کررہی ہے جس سے ابھی تک عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاہے۔ حالانکہ اس حکومت کادعویٰ ہے کہ وہ عوام کی مدد اور تعاون سے اقتدار میں آئی ہے لیکن اسکی کارکردگی فی الحال عوام دوست نظرنہیں آرہی ہے۔ اس کو اس سلسلے میں مزید محنت کرنی ہوگی یعنی ، با الفاظ دیگر ایسی پالیسیاں تشکیل دینی ہونگی جس سے عوام مطمئن ہوسکیں نیز حکومت کو بھی یہ احساس جاگزیں ہوکہ اس کی کارکردگی عوام دوست ہے اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے۔
تاہم یہ بات یادرکھنی چاہیے کہ جمہوریت کا سیاسی مقصد بھی عوام کی فلاح وبہبود سے وابستہ ہے۔ اگر حکومت اپنی پالیسی عوام دوست تشکیل دے رہی ہے تو سماجی حالات میں یقینا تبدیلی آئے گی لیکن فی الحال ایسا نظرنہیں آرہاہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے واضح طور پر ابھی تک اپنی معاشی پالیسی کا اعلان نہیں کیا ہے۔ جب تک حکومت تحریری طور پر اقتصادی پالیسی کا اعلان نہیں کرے گی اس وقت تک نہ تو عوام کا اعتماد حاصل کرسے گی اور نہ ہی اس کا اطلاق ہوسکے گا۔ پاکستان کے عوام صرف یہ چاہتے ہیں کہ حکومت وقت ایسی پالیسیاں بنائے جس کے سبب وہ اپنے جسم وجاں کا رشتہ برقرار رکھ سکیں۔
حالانکہ موجودہ حکومت نے عوام سے یہ وعدہ کیاتھا کہ وہ مہنگائی کے عفریت کو بوتل میں بند کرکے عوام کے لئے سہولتیں پیدا کرے گی‘ لیکن ایسا نہیں ہوا ہے۔ مہنگائی اب بھی عوام کو ڈس رہی ہے حالانکہ ہرگزرتے دن کے ساتھ اس میں ہلکاپھلکا اضافہ ہی دیکھنے میں آرہاہے یہی وجہ ہے کہ عوام موجودہ حکومت کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں‘ وہ عملی طور پر مہنگائی کو کم ہوتے ہوئے دیکھناچاہتے ہیں۔ دوسری طرف مہنگائی کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کا مسئلہ انتہائی سنگین صورت اختیار کرتا جارہاہے۔ پڑھے لکھے نوجوان کے ساتھ ساتھ کم پڑھے لکھے نیم خواندہ افراد بھی مہنگائی اور حالات سے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ شاید اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے اور نہ ہی نئے کارخانے لگ رہے ہیں۔بلکہ بیرونی سرمایہ کاری بھی نہیں آرہی ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کی آمد سے ملک میں ترقی کے نئے امکانات پیدا ہوتے ہیں جیسا کہ چین میں انقلاب کے بعد بیرونی سرمایہ کار کو سرمایہ لگانے کی دعوت دی گئی جس کی وجہ سے چین نے نہ صرف ترقی کی بلکہ آج بھی چین کی ترقی میں بیرونی سرمائے کا ایک اہم رول ہے۔
پاکستان کے بعض مشہور ماہر معاشیات بھی ایسا ہی چاہتے ہیں لیکن بیورو کریسی کا رویہ کچھ ایسا ہے کہ بیرونی سرمایہ نہیں آتاہے جس کی وجہ سے ملک میں ترقی کے امکانات معدوم ہوجاتے ہیں۔ دراصل پاکستان کی بیورو کریسی کی اکثریت معاشی ترقی کے ضمن میں خاصی سست واقعی ہوئی ہے۔حالانکہ دنیا کے ترقی یافتہ ملک پاکستان میں سرمایہ لگانے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن ان کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بنی ہوئی ہے۔ تاہم یہ بات یادرکھنی چاہیے کہ تیسری دنیا کے بیشتر ممالک غیر ملکی سرمایہ کاری کے سلسلے میں سخت محنت کررہے ہیں‘ جبکہ پاکستان میں حکومت کرنے والوں کا رویہ اس کے برعکس ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بیرونی سرمائے کا حجم دیگر ترقی پذیر ممالک کے پس منظر میں بہت کم ہے۔
اس وقت عالمی سطح پر کچھ ایسے ممالک ہیں جواپنا سرمایہ ایسے ممالک میں لگاناچاہتے یں جہاں انہیں معقول منافع حاصل ہوسکے ۔دوسروی طرف سرمایہ محفوظ بھی رہ سکے۔ حکومت پاکستان کو اس سلسلے میں سخت محنت کرنا ہوگی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو یہ یقین دلاناہوگا کہ ان کا سرمایہ نہ صرف محفوظ ہے بلکہ وہ اپنا منافع بھی با آسانی باہر لے جاسکتے ہیں۔ اس ضمن میں ماضی کی حکومتوں نے کچھ کوششیں کی تھیں لیکن نیت صاف نہیں تھی اس لئے سرمایہ نہیں آیا اور نہ ہی ملک میں پائیدار ترقی کے امکانات پیدا ہوسکے۔
لیکن اب2025 ء ایک نیا سال ہے جس کے ذریعے پاکستان بیرونی سرمایہ لاسکتاہے مزید برآں سرمایہ دار پاکستان میں سرمایہ لگانا چاہتے ہیں اس وقت پاکستان بیرونی سرمایہ لانے سے متعلق ماحول اچھاہے۔ موجودہ حکومت کی پالیسیاں بھی مناسب ہیں کہ بیرونی سرمایہ لایاجاسکتاہے اور انہیں یہ باور کرایاجاسکتاہے کہ پاکستان میں ان کا سرمایہ نہ صرف محفوظ ہے بلکہ ان کا منافع بھی وہ اپنے ملکوں کو بھیج سکتے ہیں۔ پاکستان میں بیرونی سرمایہ لانے کیلئے ماحول انتہائی خوشگوار ہے۔ اس لئے اس سرمائے کو پاکستان میں لانے کی بھرپور کوششیں کرنی چاہیے۔ یہ بات ناقابل فراموش ہے کہ جن ممالک نے گزشتہ پچاس سالوں میں معاشی ترقی کی ہے اس میں بیرونی سرمایہ کاکردار انتہائی اہم رہاہے ۔ ذراسوچیئے!

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بیرونی سرمایہ موجودہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری سرمایہ نہ ملک میں کے ساتھ ترقی کے

پڑھیں:

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضاٖفہ قبول نہیں ، واپس لیا جائے آفاق احمد

اسٹاک ایکسچینج کی بلندی سے سروکار نہیں ۔ بجلی ، گیس،پیٹرول سمیت سب کچھ مہنگا ہے
حکومت عوام کو ریلیف دے ، قیمتیںبڑھانے کی بجائے پیٹرولیم لیوی کم کرے،بیان

مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 8سے 11روپے تک کا اضافہ مہنگائی کے بدترین طوفان کا سبب بنے گا جسے برداشت کرنا غریب عوام کیلئے ممکن نہیں ، حکومت عوام پر رحم کھائے اور حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔آفاق احمد نے کہا کہ معاشی اشاریوں میں بہتری صرف حکومتی یکارڈ میں ہے ، درحقیقت بجلی ، گیس اور پیٹرول سمیت سب کچھ مسلسل مہنگا ہورہا ہے جس کا براہ راست اثر عوام و صنعتوں دونوں پر پڑ رہا ہے ۔آفاق احمد نے کہا کہ اگر بجلی کی بلوں سے ٹیلیویژن ٹیکس ختم کرکے پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے تو یہ عوام کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کہلائے گا جسکا براہ راست اثر کراچی کی معیشت پر بھی پڑے گا کیونکہ 12سے 16گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے صنعتیں گیس اور پیٹرول جنریٹر استعمال کرنے پر مجبور ہیں ، حالیہ اضافہ سے پیداواری لاگت بڑھے گی جو تباہی کے دہانے پر کھڑی صنعتوںکی بندش کا سبب بنے گی جس سے بیروزگاری کا طوفان آجائے گا۔آفاق احمد نے کہا کہ عوام کواسٹاک ایکسچینج کی بلندی سے کوئی سروکار نہیں، عوام کابراہ راست تعلق بجلی، گیس اور پیٹرول سے ہے جن کی قیمتیں پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے پیٹرولیم لیوی میں کمی کرے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی ڈرون ٹیکنالوجی میں خودکفالت کےلیے 23 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری
  • پارٹی کو تجویز دی ہے کہ حکومت میں شامل ہوں یا الگ ہوکر عوام میں جائیں ، یوسف رضا گیلانی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، انڈیکس ایک لاکھ 31 ہزار کی سطح بھی عبور کرگیا
  • پٹرول بم کی برسات
  • پیپلز پارٹی 100سال بھی حکومت کرلے تو وہ کراچی کو کچھ نہیں دے گی: جماعت اسلامی
  • ’پیپلزپارٹی 100 سال بھی حکومت کرلے تو کراچی کو کچھ نہیں دے گی‘
  • بھارت کے سابق جرنیل کی اپنی مسلح افواج اور مودی سرکار کو اہم وارننگ
  • اسٹاک ایکسچینج کا نیا ریکارڈ:تاجر و سرمایہ کار ملکی ترقی میں ساتھ دے رہے ہیں‘ وزیراعظم
  • پاکستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں‘مولانا فضل الرحمن
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضاٖفہ قبول نہیں ، واپس لیا جائے آفاق احمد