آئی ایل ٹی 20 کے سفیر شعیب اختر کا دبئی میں ڈی پی ورلڈ آفس کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
آئی ایل ٹی 20 کے سفیر شعیب اختر کا دبئی میں ڈی پی ورلڈ آفس کا دورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
دبئی : ڈی پی ورلڈ کو متحدہ عرب امارات کے پہلے مقامی کرکٹ ٹورنامنٹ آئی ایل ٹی 20 کا حصہ بننے کا نادر موقع ملا اور ایک بار پھر دبئی کو خطے کے کھیلوں کے دارالحکومت میں تبدیل کرنے میں مدد کررہا ہے۔
ڈی پی ورلڈ کو خطے کے پریمیئر کرکٹ ٹورنامنٹ کا ٹائٹل پارٹنر ہونے پر فخر ہے۔ڈی پی ورلڈ اور ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کے درمیان شراکت داری کا جشن منانے کے لئے لیگ کے کمنٹیٹر اور ٹورنامنٹ ایمبیسیڈر شعیب اختر نے دبئی میں ڈی پی ورلڈ آفس کا دورہ کیا اور اپنے کرکٹ سفر، ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 اور ناقابل یقین شراکت داری سے متعلق بات کی جو ہر گزرتے سیزن کے ساتھ مضبوط ہوتی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ا ئی ایل ٹی 20
پڑھیں:
اسٹیل ملزاسکریپ کیے جانے کا عندیہ، نقصان دہ ادارے بند ہوں گے، معاون خصوصی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر نے عندیہ دیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کو اسکریپ کر دیا جائے گا کیونکہ اس کی بحالی کے امکانات نہایت کم ہیں جب کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے حکومتی ادارے بند کیے جائیں گے۔
ہارون اختر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی میں کمی لا کر عوام کو تحفہ دیا ہے اور اب حکومت کی پالیسی ہے کہ وہ تمام سرکاری ادارے جو نقصان کا باعث بن رہے ہیں، انہیں یا تو نجکاری کے ذریعے بیچا جائے گا یا بند کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نئی ٹیرف پالیسی سے پیداواری لاگت کم ہوگی، انٹرسٹ ریٹ کم ہو چکے ہیں اور آئندہ مزید کمی متوقع ہے جبکہ ٹیکس ریٹس میں بھی مزید کمی لائی جائے گی تاکہ صنعتوں پر بوجھ کم ہو۔
ہارون اختر نےمزید کہا کہ حکومت برآمدات پر مبنی مینوفیکچرنگ پالیسی پر کام کر رہی ہے تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ ملے اور صنعتی ترقی کی رفتار 6 سے 7 فیصد تک لے جائی جا سکے،اسٹیل ملز ادارے کی بحالی کے چانسز اب نہایت محدود رہ گئے ہیں، اسی لیے اسے اسکریپ کیا جائے گا۔
انہوں نے یوٹیلیٹی اسٹورز میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد اداروں میں بھرتی کیے گئے جنہیں آنا ہی نہیں چاہیے تھا،دنیا بھر میں جیسے امریکا اور ارجنٹینا میں خسارے والے سرکاری ادارے بند کیے گئے، ویسے ہی پاکستان میں بھی ماضی کی غلطیوں کا بوجھ اٹھانے کا وقت گزر چکا ہے۔
پارلیمانی اراکین کی تنخواہوں میں اضافے پر بات کرتے ہوئے ہارون اختر نے کہا کہ “گزشتہ 9 سال سے اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہیں نہیں بڑھائی گئیں، چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ صرف دو لاکھ روپے ہے، جو قائم مقام صدر کے فرائض بھی انجام دیتا ہے، اسی طرح اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ بھی اتنی ہی ہے۔