چین عالمی معیشت کے لئے مزید “سرپرائز” لائے گا، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے آئی ایم ایف کی جانب سے 2025 اور 2026 کے لیے چین کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی میں اضافے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2024 میں چین نے کامیابی سے اپنی اقتصادی ترقی کے اہداف حاصل کئے اور چین کا معاشی حجم پہلی مرتبہ 130 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر چکا ہے۔ معیشت کا اضافہ ایک سال میں ایک درمیانے درجے کے ملک کے معاشی حجم کے برابر ہے۔ یہ چینی معیشت کی لچک اور صلاحیت کا مظہر ہے بلکہ چینی معیشت کی جانب سے دنیا کو فراہم کیا جانے والا اعتماد بھی ہے۔ چین اعلیٰ معیار کی ترقی اور کھلے پن پر گامزن رہتے ہوئے معیشت کے اچھے رجحان کو بر قرار رکھے گا اور عالمی معیشت کے لئے مزید “سرپرائز” لائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اگر حملہ ہوا تو امریکی فوج کی “کبھی نہ دیکھی گئی طاقت” کا سامنا کرنا ہوگا، ٹرمپ کی ایران کو دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا ہے کہ اگر ایران نے امریکا پر کسی بھی شکل میں حملہ کیا تو اسے امریکی فوج کی ایسی طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا “جو اس سے پہلے کبھی نہ دیکھی گئی ہو، امریکا کا اسرائیل کے حالیہ حملوں سے کوئی تعلق نہیں لیکن امریکہ اپنے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی صدر نے کہاکہ ہم پر اگر کسی بھی شکل یا طریقے سے حملہ کیا گیا تو امریکہ کی مکمل طاقت تم پر ٹوٹ پڑے گی،ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان آسانی سے معاہدہ کروا سکتے ہیں اور اس خونریز تصادم کو ختم کر سکتے ہیں۔
خیال رہےکہ ایران اور اسرائیل کے دارالحکومتوں میں رات بھر دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں، جبکہ اسرائیل نے ایران کے وزارتِ دفاع اور “جوہری ہتھیاروں کے منصوبے” سے متعلق اہداف کو نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے ان مذاکرات کو منسوخ کر دیا ہے، عمان کے وزیرِ خارجہ نے تصدیق کی کہ ایران نے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے کیونکہ وہ “گولہ باری کے دوران بات چیت نہیں کر سکتا۔
یادر ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اتوار کو علی الصبح کیے گئے فضائی حملوں میں تہران میں واقع ایران کے دفاعی اور جوہری تحقیقاتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی فوج کے مطابق ان حملوں کا مقصد ایران کی ایٹمی صلاحیت کو ختم کرنا ہے، اسرائیل کے دعوے کے مطابق اب تک کے حملوں میں ایران کے 9 سینئر سائنس دان، متعدد جنرلز اور ایٹمی منصوبے سے جڑے ماہرین مارے جا چکے ہیں جبکہ ایران نے ان حملوں کے جواب میں اسرائیل پر کئی بیلسٹک میزائل داغے، جن سے اسرائیلی شہروں میں سائرن بج اٹھے اور شہریوں کو پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا، اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 8 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پہزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی “جارحیت کا بھرپور اور زیادہ شدید ردعمل” دیا جائے گا۔ انہوں نے امریکہ پر بھی دوغلی پالیسی اپنانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ واشنگٹن مذاکرات کی بات کرتا ہے لیکن اسرائیل کی کارروائیوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔