اسلام آباد:قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں و مراعات کو وفاقی سیکرٹری کے برابر کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد یہ تجویز سمری کی صورت میں وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کر دی گئی ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ اور مراعات 5 لاکھ 19 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ منظوری کے بعد اراکین پارلیمنٹ کو سہولیات بھی وفاقی سیکرٹری کے برابر فراہم کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے 67 اراکین نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں نے بھی اس پر اتفاق ظاہر کیاتاہم، اس سے قبل اراکین پارلیمنٹ نے 10 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کا مطالبہ کیا تھاجو اسپیکر ایاز صادق نے مسترد کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ مالیاتی بجٹ 2024-25ء میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا اختیار فنانس کمیٹی کو دیا گیا تھا، جس کی منظوری کے بعد  اب یہ فیصلہ وزیراعظم کی منظوری کا منتظر ہے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں مہنگائی اور معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔ عوامی حلقوں سے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر حکومت کے لیے اس تجویز پر عمل درآمد چیلنج بن سکتا ہے، تاہم حتمی فیصلہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد ہوگا، جس پر عوام کی جانب سے گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اراکین پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد

پڑھیں:

عالمی یومِ جڑواں ملتصق بچے: سعودی عرب کی تجویز اقوام متحدہ نے منظور کرلی

سعودی عرب کی عالمی انسان دوستی اور صحت کے شعبے میں قائدانہ حیثیت ایک بار پھر نمایاں ہوگئی ہے، جہاں اقوام متحدہ نے 24 نومبر کو عالمی یومِ جڑواں ملتصق بچوں کے طور پر باضابطہ منظور کرلیا ہے۔

یہ اعلان مملکت کی پیش کردہ تجویز اور خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں جاری انسانی و طبی وژن کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب: آپریشن کے ذریعے دھڑ جُڑے بچوں کو جُدا کر دیا گیا

اس فیصلے سے نہ صرف سعودی عرب کی عالمی ساکھ مزید مضبوط ہوتی ہے بلکہ جڑواں ملتصق بچوں کی صحت، حقوق اور سماجی شمولیت کے لیے ایک بین الاقوامی فریم ورک بھی قائم ہوتا ہے۔

نیویارک میں خصوصی تقریب کا انعقاد

نیویارک میں اس موقع پر ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔ اس کا انعقاد شاہ سلمان سینٹر برائے امداد و انسانی خدمات اور یونیسف کے اشتراک سے ہوا، جبکہ اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل سمیت متعدد عالمی نمائندے شریک ہوئے۔ مرکزی خطاب مشیرِ دیوانِ شاہی اور مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کیا۔

دنیا بھر کے معذور بچوں کو درپیش چیلنجز

اپنے خطاب میں ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ دنیا بھر میں معذور بچے سب سے زیادہ نظر انداز اور کمزور طبقہ ہیں۔ عالمی بحرانوں کے دوران جب صحت کے نظام دباؤ کا شکار ہوتے ہیں تو یہ بچے خصوصی تعلیم، بحالیاتی خدمات، علاج، اور مددگار آلات تک رسائی سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی ممالک میں پیچیدہ طبی کیسز کی تشخیص اور علاج کے لیے بنیادی سہولیات تک میسر نہیں، جس سے بچوں اور ان کے خاندانوں پر جسمانی، ذہنی اور مالی بوجھ بڑھ جاتا ہے۔

سعودی عرب کا عالمی معیار کا جراحی پروگرام

ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ سعودی عرب نے جڑواں ملتصق بچوں کی جراحی کے میدان میں عالمی سطح پر ممتاز مقام حاصل کیا ہے، کیونکہ یہ سرجری انتہائی پیچیدہ ہوتی ہے اور اس کے نتائج کا مکمل انحصار بچوں کے جسمانی اتصال اور مشترکہ اعضا کی نوعیت پر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نوزائیدہ جڑواں بچے پیدائشی سرٹیفکیٹ بننے سے قبل ہی شہید، غزہ جنگ کا دل دہلا دینے والا واقعہ

انہوں نے کہا کہ اسی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے مملکت نے 1990 میں سعودی پروگرام برائے جڑواں ملتصق بچے قائم کیا، جو اب دنیا کے معتبر ترین خصوصی جراحتی پروگراموں میں شمار ہوتا ہے۔

152 کیسز کا جائزہ، 67 کامیاب سرجریز

انہوں نے بتایا کہ اب تک اس پروگرام نے 28 ممالک سے آنے والے 152 کیسز کا تفصیلی جائزہ لیا ہے، جن میں سے 67 پیچیدہ جراحی عمل کامیابی سے مکمل کیے جا چکے ہیں۔ یہ کامیابی سعودی ماہرین کی تجربہ کار قیادت اور ملک میں دستیاب جدید ترین طبی سہولیات کا ثبوت ہے۔

ڈاکٹر الربیعہ نے واضح کیا کہ پروگرام کی خصوصیت یہ ہے کہ جراحی کے بعد بھی بچوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے طویل مدتی طبی، نفسیاتی اور بحالیاتی معاونت فراہم کی جاتی ہے، تاکہ یہ بچے صحت مند زندگی اور سماجی شمولیت کے سفر کو بہتر انداز میں جاری رکھ سکیں۔ ساتھ ہی انہیں تعلیم کے مساوی مواقع دینا بھی بنیادی ترجیح ہے۔

خصوصی ضروریات کے بچوں کے لیے عالمی اپیل

اپنے خطاب کے اختتام پر ڈاکٹر الربیعہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ خصوصی ضروریات رکھنے والے بچوں کے لیے مشترکہ ذمہ داری قبول کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دنیا شمولیتی پالیسیاں اپنائے، علاج تک رسائی بہتر بنائے اور سماجی بدنامی کے کلچر کو ختم کرنے میں کردار ادا کرے تو یہ بچے نہ صرف زندگی میں آگے بڑھ سکتے ہیں بلکہ ایک باوقار اور محفوظ مستقبل بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی یومِ جڑواں ملتصق بچے، دنیا بھر میں خصوصی نگہداشت کے محتاج بچوں کے لیے ترقی، امید اور بہتر امکانات کی نئی راہیں کھولے گا۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر الربیعہ سعودی عرب عالمی یومِ جڑواں ملتصق بچے

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کاوفات پانے والے ملازمین کی اولاد کو ملازمتیں دینے کا فیصلہ
  • یورپی پارلیمنٹ  کی  سوشل میڈیا کے استعمال کیلیے کم از کم عمر 16 سال تجویز
  • انجینیئر رشید کی پارلییمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت سے متعلق عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ
  • کارکردگی پر ووٹ ملا، ملک کی سمت درست کرنی ہے،سابق وزیراعظم نواز شریف کا نومنتخب ارکانِ پارلیمنٹ سے خطاب
  • پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سرین ایئر لائن کا لائسنس بحال کردیا
  • برطانوی حکومت کا کم از کم تنخواہ میں اضافے کا فیصلہ
  • بھارت افغانستان میں سرمایہ کاری کرے،طالبان کی پیشکش
  • عالمی یومِ جڑواں ملتصق بچے: سعودی عرب کی تجویز اقوام متحدہ نے منظور کرلی
  • ستائیسویں ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی، فضل الرحمٰن
  •  وزیراعظم محمد شہباز شریف سے نو منتخب اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات