اسلام آ باد:

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کہا ہے حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے طویل مدتی پالیسی فریم ورک یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

وفاقی وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ترکیہ کے اعلیٰ سطح کے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت طویل مدتی پالیسی فریم ورک اور پالیسی استحکام یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ غیر ملکی کاروبار اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ترکیہ کے اعلی سطح کے وفد نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، وفد کی قیادت انادولو گروپ کے صدر برائے کارپوریٹ امور، مواصلات اور پائیداری اتیلا یرلکایا نے کی۔

اس موقع پر کوکا کولا ایشیجک کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی ای او) احمد کورشاد ایرتن اور کوکا کولا ایشیجک پاکستان کے جنرل منیجر سنائے سانلی بھی موجود تھے۔

وزارت خزانہ کے مطابق وفد نے محمد اورنگزیب کو پاکستان میں کوکا کولا ایشیجک کی موجودہ سرمایہ کاری کے بارے میں آگاہ کیا اور مستقبل میں سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

ترک وفد نے پاکستان کی منڈی میں طویل مدتی وابستگی کا اظہار کیا اور ملک کی معاشی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

انہوں نے پاکستان کے معاشی اشاریوں میں حالیہ بہتری کو سراہتے ہوئے اقتصادی استحکام اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے حکومتی اقدامات کی تعریف کی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے ترک وفد کا خیرمقدم کیا اور پاکستان کی معیشت، صنعتی ترقی اور روزگار کے مواقع میں ترک کمپنیوں بالخصوص کوکا کولا ایشیجک کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔

انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت طویل مدتی پالیسی فریم ورک اور پالیسی استحکام یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ غیر ملکی کاروبار اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

ملاقات میں باہمی تعاون کے مزید مواقع اور پاکستان میں کاروبار میں آسانی کے لیے پالیسی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں فریقین نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور تسلسل کے ساتھ سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داری کے باہمی فوائد کا اعتراف کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب سرمایہ کاری بنانے کے کیا اور کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں شراکت دار نجی کمپنیوں کااسرائیلی جال پھیلنا شروع

 

مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی ،اسرائیلی کمپنی تامار گیس فیلڈ میں22 فیصد کی حصہ دار ، پاک عرب ریفائنری میں40 فیصد کی شراکت دار ی ، ابو ظہبی پورٹس گروپ اسرائیلی کا شراکت دارکے پی ٹی سے بھی معاہدہ

ڈی پی ورلڈ کا اسرائیل کمپنی ڈوور ٹاور گروپ سے معاہدہ، قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سمیت دیگر شعبہ جات میں فعال ،اسرائیل میں شراکت دار یواے ای کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار

رپورٹ / منور علی پیرزادہ

پاکستان میں ابراہیمی معاہدے کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے،متحدہ عرب امارات کی اسرائیلی شراکت دار کمپنیوں کا پاکستانی معیشت پر برسوں سے غلبہ ہے مگر اب مزید نئے شعبوں کو اپنی گرفت میں لینے کے لیے مختلف کمپنیاں سرگرم عمل ہیں۔13 اگست 2020 ء کوامریکی سربراہی میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ابراہیمی معاہدہ طے پایا ،2021 ء سے متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں نے اسرائیلی معیشت میں باقاعدہ شراکت داری کا سلسلہ شروع کیا ، ستمبر 2021ء سے ’’یواے ای‘‘ کی مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی ، اسرائیلی تامار گیس فیلڈ میں22 فیصد حصص کی شراکت دار ہے ، اس کے علاوہ 100 ملین کاروباری سرمایہ کاری فنڈ میں سرمایہ لگایا گیا ، جیسے مینگرووکیپٹل پارٹنر ،جو ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتی ہیں، یہی مبادلہ کمپنی پاکستان میں برسوں سے پاک عرب ریفائنری کمپنی میں 40 فیصد کی حصہ دار ہے ، آئل اینڈ گیس، توانائی ودیگر شعبوں میں مزید توسیعی منصوبے موجود ہیں، اس حوالے سے حکومت پاکستان کے ساتھ مزید معاہدے زیر غور ہیں جبکہ سرمایہ کاری کا حجم 800 ملین ڈالر ہے۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات کی ایک اور کمپنی ڈی پی ورلڈ نے16 ستمبر 2020 ء کو اسرائیل کمپنی ڈوور ٹاور گروپ سے معاہدہ کیا ہے،جس کی سرمایہ کاری 600 ملین ڈالرتک پہنچ سکتی ہے جبکہ ڈی پی ورلڈ 1997 سے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سمیت دیگر شعبہ جات میں فعال ہے ، اس کے علاوہ ڈی پی ورلڈ این ایل سی کے ساتھ 40 فیصد کی حصہ دار بھی ہے ۔ اسی طرح ابو ظہبی پورٹس گروپ نے انڈسٹریل ٹریڈ انوسمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کے فروغ کے لیے اسرائیل سے تجارتی معاہدہ 9 دسمبر 2020 سے کررکھا ہے اور 22 جون 2023 ء سے اس گروپ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے کنٹینر ٹرمینل کا 50 سالہ معاہدہ کیا ، 3 فروری 2024 ء کو 25 سالہ معاہدے کے تحت جنرل اور بلک کارگو ٹرمینل کا کنٹرول بھی گروپ نے حاصل کیا، متحدہ عرب امارات کی وہ کمپنیاں جنہوں نے فی الحال پاکستان میںسرمایہ کاری نہیں کی ہے مگر اسرائیل سے شراکت داری میں شامل میںجس میں ای ڈی جی ای گروپ جو دفاعی اور ٹیکنالوجی شعبوں میں کام کرتا ہے ،جی 42 گروپ ڈیٹا سائنس اے آئی پر کا م کرتا ہے،راس ال خامہ اکنامک زون اوردبئی ائرپورٹ فری زون اتھارٹی اسرائیل سے جڑ ے ہوئے ہیں ۔ان میں سے بیشتر پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش رکھتے ہیں،محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کے یواے ای سے تقریباً 28 معاہدے ہوچکے ہیں ، جو تجارت ، توانائی ،ثقافت ، دفاع ، بندرگارہ ، خوراک ،لاجسٹک بینکنگ،ریلوے ،معدنیات اور انفراسٹرکچرسمیت دیگر شعبوں میں کیے گئے۔ یاد رہے کہ سرمایہ کاری کی نگرانی کی ذمہ دار خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ہے ،جس کے چیئرمین وزیر اعظم ہیں ، جنہوںنے ایک 13رکنی اعلی سطحی کمیٹی نائب وزیر اعظم کی زیر صدارت تشکیل دے رکھی ہے کہ وہ ابتدائی طور پر ایسے منصوبے کی نشاندہی کریں جو متحدہ عرب امارات کی قیادت کے سامنے سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2026 اور مصنوعی ذہانت پالیسی 2025 کی منظوری دے دی
  • چین پاکستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کا خواہاں
  • پاکستان میں ’’گوو ڈونگ گروپ‘‘ کی سرمایہ کاری میں ایس آئی ایف سی کا اہم کردار
  • پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری  میں 4.1 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، چین سر فہرست
  • امریکی ناظم الامور سے ملاقات ، مثبت تعلقات پر پیش رفت کا جایزہ ‘ وزیرخزانہ امریکہ روانہ 
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے سے متعلق اہم پیشرفت
  • پاک امریکا تجارتی ڈائیلاگ میں پیش رفت، وزیرخزانہ مذاکرات کی تکمیل کیلئے واشنگٹن روانہ
  • ستھرا پنجاب پراجیکٹ کامیابی سے جاری ہے، مریم نواز: عالمی بنک، یورپی ممالک سرمایہ کاری کیلئے آمادہ
  • پاکستان میں شراکت دار نجی کمپنیوں کااسرائیلی جال پھیلنا شروع