Daily Ausaf:
2025-06-10@04:29:53 GMT

امام ترمذی ایک منفرد محدث و محقق

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

محمد بن عیسیٰ بن سورہ بن موسی بن الضحاک ترمذ ی موجودہ ازبکستان میں 824 ء میں پیدا ہوئے۔ یہ وہ اعلیٰ و ارفع دور تھاجب معتبر ترین محدثین حدیث تدوین حدیث کا عظیم فریضہ سرانجام دینے میںمصروف تھے وہ محدثین جنہوں نے ترویج حدیث میں بھی اہم کردار ادا کیا۔اسی ماحول میں امام ترمذی پلے بڑھے اور جوان ہوئے اور اپنے وقت کے مشہورو معروف محدثین کی قربت سے سرفراز ہوئے اور ان کے سامنے زانوئے تلمذ طے کرنے کا شرف حاصل کیا۔جن میں بڑے نام حضرت امام بخاری رحمہ اللہ، حضرت امام مسلم رحم اللہ اور حضرت ابودائود رحمت اللہ تھے۔
امام ترمذی پہلے امام ہیں جنہوں نے حدیث و فقہ ہی نہیں اجتہادی مفکرکے حوالے سے بھی شہرت حاصل کی۔ امام ترمذی نے جہاں بہت ساری اورکتب تصنیف کیں وہاں صحاح ستہ میں بھی اپنانام درج کرایا۔آپ نے امام کائنات، فخر موجودات مولائے کل نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اوصاف عالیہ پر مبنی’’ کتاب الشمال المحمدیہ‘‘ بھی مرتب فرمائی۔
امام ترمذی نے ’’جامع ترمذی‘‘ میں فقط احادیث ہی جمع نہیں کیں بلکہ احادیث کی صحت، راویوں اور فقہی مسائل پر بھی تبصرہ کیا۔ آپ کی یہ کتاب راویان احادیث کے حالات پر بھی ایک بااعتبار دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔جس کا بنیادی ڈھانچہ جن خصوصیات پر مشتمل ہے وہ یہ ہیں۔
-1 صحیح احادیث یعنی ’’حسن احادیث‘‘
-2 ضعیف احادیث۔ایسا پہلی بار کیا گیا تھا جس کی وجہ سے امام تنقید کا نشانہ بنے۔
-3 انہوں نے حدیث پر فقہی بحث کا بھی رواج ڈالا اور مختلف مکاتب فکر احناف۔ ملکی۔شوافع اور حنا بلہ کے فکری اقوال کو بیان کیا۔ ہر مسئلے میں موجود اختلافی رائے کی وضاحت فرمائی۔
-4 راویوں کی ثقاہت یا ضعف کو بھی زیر بحث لائے۔
جامع ترمذی پچاس ابواب سے زیادہ پر مشتمل ہے۔ جن میں عقائد، معاملات، اخلاقیات، ذکرو اذکار اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بارے احادیث جمع کی گئی ہیں۔سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اس میں فقہی مذاہب کا تقابلی جائزہ بھی لیا گیا ہے۔جو کہ محدثین، فقہا اور دینی طلبا تک کے لئے استفادے کا سامان ہے۔جبکہ کتاب الشمال میں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ کے چھوٹے بڑے تمام پہلوئوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
شمائل ترمذی میں امام نے کمال حسن ترتیب سے پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی جسمانی خصوصیات، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رنگت، گیسوئے مبارک آنکھوں اور دیگر اعضائے جسمانی کا خوبصورت پیرائے میں ذکر کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ، خوراک، عمامہ و پاپوش اورلباس و خوشبو تک کے بارے میں بیان کیا ہے اور اس سے بڑھ کر ان تمام امور سے متعلق آپ کے طریقوں اور آداب و اطوارتک کا ذکر کیا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے علم، حلم، صبرو تواضع، شفقت ومحبت اور حسن اخلاق و شائستہ مزاج، حس مزاح اور انداز گفتار کے ساتھ ساتھ مردوں اور عورتوں کے ساتھ طرز تکلم تک سے آگہی بخشی ہے۔
غرض امام مکرم ترمذی نے اپنی اس تصنیف کو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی آئینہ ذات بنا دیا ہے۔ ایک اور کتاب’’ العلل الصغیر‘‘ ہے جس میں اصول حدیث، اسناد حدیث اور روایات کی کمزوریوں کا بیان ہے۔ لفظ ’’العلل‘‘ کے معنی کمزوری یا نقص کے ہیں۔ مذکورہ کتاب میں خفیہ اور بعض کمزوریوں کا ذکر باریک بینی سے کیا ہے اور حدیث کی اسناد میں تضاد بھی عیاں کر دکھایا ہے اور اس قاعدے کلیے کی وضاحت کی ہے کہ بعض احادیث صحیح اسناد کے باوجودضعیف کیوں کہلاتی ہیں۔
گویا کہ حدیث کی کمزوری کا اندازہ لگانے کے اصول اور حدیث کو سمجھنے کے قواعد کو فقہ کی روشنی میں آشکار کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسی طرح کتاب’’ العلل الکبیر‘‘ ہے جس میں احادیث کی خفیہ کمزوریوں، نقائص اور اختلافات کا ذکر اور اسناد میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ ایک ہی حدیث کے مختلف الفاظ میں روایت ہونے کے اسباب اور روایت میں شکوک و شبہات کے پہلوئوں کی تلاش، ان سب امور کو موضوع بنایا ہے۔ امام ترمذی نے متعدد معروف راویوں کی جرح تعدیل پر بحث کرکے ان اسرارورموز کی نشاندہی کی ہے کہ کن راویوں کی روایت کو قابل قبول یا ناقابل قبول گرداناجاتا ہے۔
امام ترمذی نے حدیث کے فنی اصولوں کو جامع انداز میں پیش کیا اور آئمہ کے حدیث کے نظریات اور ان کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کا بھی جائزہ لیا۔اس لئے ان کی تصنیف العلل کو گہری تحقیقی اور فنی کتاب کا نام دیا گیا۔
حقیقت یہ ہے کہ ترمذی نے سب سے جدا اسلوب میں احادیث کی جانچ پرکھ کا انداز اپنایا اور معاصرین سے ہٹ کر طرز کی بنیاد رکھی۔اسی لئے علما، محدثین اور فقہا ء ان کے کیے ہونے کام کو منفرد قرار دیتے اور تسلیم کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا ہے

پڑھیں:

اللہ تعالیٰ قربانی کے فلسفے کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے‘اعجاز قادری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اللہ تعالیٰ قربانی کے اس فلسفے کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں بھی وہ قربانی کا وہ جذبہ اللہ کی رضا کے لیے اپنے بچہ قربان کر دینا اور باپ اور بیٹے کی ایسی محبت جو دنیا میں مثال بن گئی اور اللہ کو وہ ادا اتنی پسند آئی کہ وہ مسلمانوں کے اوپر اس کو واجب کر دیا گیا۔ دنیا میں جانور بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔دیکھیں کتنے اطاعت ہے ان جانوروں کے اندر وہ بھی اللہ کی رضا کے لیے اپنے قربان ہو رہے ہیں تو ہمیں اور آپ کو چاہیے کہ دنیا میں جو مسلمان تتر بتر ہیں مسلمانوں پہ ظلم و زیادتی ہے چاہے وہ کشمیر میں ہو چاہے وہ فلسطین کے غزہ کے مسلمان ہو آج غزہ کے مسلمان بھی اسی وقت میں اسی راہ میں قربانی بھی دے رہے ہیں جنازے بھی اٹھا رہے ہیں اور اس کے بعد نماز عید بھی ادا کر رہے ہیں اور یقینا یہ جذبہ اسلام کا جذبہ ہے محبت کا قربانی کا اسلامی سال شروع ہوتا ہے محرم کا پہلا مہینہ آتا ہے قربانی سے شروع ہوتا ہے اور آخری مہینہ آتا ہے وہ بھی قربانی ہے وہاں پہ 10 دن ہیں یہاں بھی 10 دن ہیں تو دین اسلام ہے قربانی کا نام اور ہم یقینا آج ہماری ترقی نہ ہونے کی وجہ جو ظلم اور ستم کے پہاڑ مسلمانوں پہ توڑے جا رہے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے مقصد کو بھول گئے ہم قربانی کرتے ہیں کہ اس قربانی کے مقصد کو سمجھنا پڑے گا کہ قرب سنت ابراہیم کا مقصد کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اللہ تعالیٰ قربانی کے فلسفے کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے‘اعجاز قادری
  • ✨ قربانی: رسم، روایت یا روح؟
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی امامِ کعبہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس سے ملاقات
  • سکردو، تحریک بیداری کے زیر اہتمام امام خمینی کی برسی
  • حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • امام خمینی کا نام مظلوموں کے دفاع، استقامت کی علامت ہے، مولانا ہدایت الرحمٰن
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ
  • فلسطین کی آزمائش پر عالم اسلام خاموش، اللہ دشمنوں کو نابود کرے: خواجہ آصف
  • اے اللہ! فلسطینیوں کی مدد فرما!