ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز پر مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسےریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے چیئرمین زید بشیر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے ریٹیلرز کے وفد کا خیرمقدم کیا اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی،وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ریٹیلرز کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
اسرائیل سے رہا ہونے والے ابو وردہ کی خان یونس میں یرغمالیوں کی میتیں واپس دینے کی تقریب میں شرکت
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ایسے تمام ریٹیلرز جو ٹیکس نہیں دیتے ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، استعمال شدہ اشیاء کی آڑ میں ہونے والی سمگلنگ کے سد باب کیلئے بھی اقدامات تیز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی صنعت جدت کو اپناتے ہوئے اپنی اشیاء کی برآمدات کیلئے جدید ٹیکنالوجی اپنائے تاکہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ کا مقابلہ کر سکے، ایف بی آر کی دیگر اصلاحات کے ساتھ ساتھ حکومت معیشت کو کیش لیس بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
روس پر پابندیاں یوکرین کے مذاکرات میں کردار ادا کریں گی, امریکی وزیر خزانہ کی امید
وفد کے شرکاء نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کیلئے آپ اور آپکی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، مہنگائی اور شرح سود میں خاطر خواہ کمی سے مصنوعات کی کھپت اور پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے، امید ہے ان اقدامات سے شرح مہنگائی میں مزید کمی آئے گی۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ صنعتوں کا پہیہ چلنے سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، حکومتی اصلاحات خوش آئند ہیں اور ان کے معیشت پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہونگ، ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے محصولات میں اضافہ ہوگا، ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں انکے مسائل کے حل کیلئے حکومتی اقدامات کے معترف ہیں۔
عظمی بخاری باکسر بن گئیں، گرین شرٹس پر آہنی مکوں کی بوچھاڑ کر ڈالی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سندھ اور پنجاب میں منتخب وزرائے اعلیٰ موجود ہیں، بہتر ہو گا کہ جہاں مینڈیٹ ملا ہے وہاں کام کیا جائے:عبدالعلیم خان
صدر استحکام پاکستان پارٹی اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کی بیان بازی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی بیانات کی بجائے اپنے صوبوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں ۔ سندھ اور پنجاب میں منتخب وزرائے اعلیٰ موجود ہیں، بہتر ہو گا کہ جہاں مینڈیٹ ملا ہے وہاں کام کیا جائے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ لوگوں کو سیاسی بیان بازی نہیں بلکہ اپنے بنیادی مسائل کا حل چاہیے ۔امید ہے کہ بیان بازی کاسلسلہ اب بند ہو جائے گا۔ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو شہریوں کی فلاح و بہبود پر توجہ دینا ہو گی۔ امید ہے پیپلزپارٹی کی جانب سے وفاقی حکومت کی حمایت جاری رہے گی۔صدر آئی پی پی نے کہا ملک و قوم کا استحکام اور نظام کا تسلسل اصل ترجیح ہے۔ قومی مسائل کے حل کے لئے باہمی افہام و تفہیم سے چلنا ہوگا ۔ الزام تراشی کرنا جمہوریت یا عوام کی کوئی خدمت نہیں ۔ سیاسی پختگی اور حالات کا تقاضا ہے کہ ذمہ دارانہ رویہ اپنائیں، ہم پنجاب اور سندھ دونوں صوبوں میں استحکام کے خواہاں ہیں۔