پولیس اہلکاروں پر زیادتی کا الزام لگانے والی خواتین پر اینٹی ریپ مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
پولیس اہلکاروں پرزیادتی کا الزام لگانے والی 3 خواتین کے خلاف اینٹی ریپ مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق رائے ونڈ میں خاتون نے 2 پولیس اہلکاروں پر گھر میں گھس کر زیادتی اور ویڈیو بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔ مقدمہ مدعیہ اور 2 خواتین کے خلاف اینٹی ریپ مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ رائیونڈ میں ہی درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن کے مطابق خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ پولیس اہلکار ارسلان اور عاطف اس کے ملزم نہیں ہیں۔ مقدمہ مدعیہ اور دیگر2 خواتین نے ملزم ابوبکر کے حوالے سے عدالت میں صلح نامہ پیش کیا۔خواتین کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے 2 بار بلایا گیا مگر وہ پیش نہ ہوئیں۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین نے طمع نفس کی خاطر غلط انفارمیشن دی۔ ڈی آئی جی آپریشن لاہور نے خواتین سے زیادتی اور ویڈیو بنانے کے واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صنم جاوید کے مبینہ اغوا کے مقدمہ کی تفتیش میں حیرت ناک پیش رفت
سٹی42: پشاور پولیس نے پی ٹی آئی کی مفرور کارکن صنم جاوید کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کے بعد مبینہ اغوا کی "تفتیش" غیر معمولی رفتار سے کرنا شروع کر دی۔ چند گھنٹوں میں تمام "گواہوں کے بیان ریکارڈ کر لئے۔
پولیس نے حیرت انگیز رفتار کے ساتھ تفتیش شروع کی اور مبینہ اغوا کے مبینہ گواہوں کے بیانات قلم بند کر لئے۔
اب پولیس کو سی سی ٹی وی کی فوٹیج چاہئے جس پر آ کر تفتیش رک گئی ہے۔ اب تک یہ سامنے نہیں آیا کہ اس مبینہ واقعہ کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود بھی ہے یا نہیں۔
پشاور میں پولیس نے پی ٹی آئی کی خاتون کارکن صنم جاوید کے مبینہ اغوا سے متعلق تفتیش شروع کردی۔
صنم جاوید کو گرفتار کرلیا گیا
تفتیشی ٹیم نے مبینہ اغوا کے واقعے کی جگہ کا ملاحظہ کیا اور سول آفیسرز میس کے گیٹ پر تعینات اپنے اہلکاروں اور ایف آئی آر میں بننے والی صنم جاوید کی دوست خاتون وکیل کے بیانات قلم بند کر لئے۔
پشاور پولیس کی تفتیشی ٹیم کے مطابق صنم جاوید کے آج آفیسرز میس کے سامنے مبینہ اغوا کے واقعے سے متعلق وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے تفتیش کی گئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کے لیے متعلقہ ادارے سے درخواست کی گئی ہے۔
سولر پاور کے بجلی نرخ میں 2 روپے فی یونٹ کمی
پشاور پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی تو تفتیش میں پیش رفت کا امکان ہے۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت سے دو مقدمات میں سزا یافتہ پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کو عدالت نے مفرور قرار دے رکھا ہے۔اس کے بارے میں قیاس آڑائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ پشاور میں روپوش تھی، آج صنم جاوید کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج ہوا تو یہ بات سامنے آئی کہ صنم جاوید واقعی پشاور میں روپوش تھی۔
لاہور؛ سی سی ڈی کیساتھ مبینہ مقابلے میں 3 ملزمان مارے گئے
صنم جاوید کے مبینہ اغوا کا مقدمہ صنم جاوید کی دوست خاتون وکیل کی مدعیت میں تھانہ شرقی پشاورمیں درج کیاگیا۔
درخواست کے مطابق صنم جاوید کو پشاور کی مصروف شاہراہ پر روکا گیا اور 5 افراد انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔
تفتیشی ٹیم نے مقدمہ درج کرنے والی صنم جاوید کی خاتون دوست کا بیان بھی قلمبند کیا۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی سے متعلق بڑی خبر آگئی
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ترجمان فراز مغل نے اعتراف کیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صنم جاوید کے مبینہ اغوا کی ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات دیئے تھے۔ ایف آئی آر ایڈووکیٹ حِرا بابر کی مدعیت میں تھانا شرقی پشاور میں درج کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
صنم جاوید پنجاب پولیس کو مطلوب
صرف 13 ہزار روپے ماہانہ میں ہونڈا موٹر سائیکل حاصل کریں
صنم جاوید کو 9 ئی 2023 کو لاہور میں گھیراؤ جلاؤ اور سرکاری اداروں کے اہلکاروں پر تشدد، سرکاری تنصیبات کو نقصٓن پہنچانے کے واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے دو مقدمات مین پانچ پانچ سال قید کی سزائیں ہوئیں تو وہ روپوش ہو گئیں۔ اس سے پہلے صنم جاوید 10 مئی 2023 کو لاہور میں گرفتار ہو گئی تھیں۔ بعد میں ان کی ضمانتین ہو گئیں اور وہ لاہور میں اپنے گھر مین رہتی رہیں، جب نو مئی کے مقدمات کے فیصلہ کا وقت قریب آیا تو وہ روپوش ہو گئی تھیں۔ مقدمات میں سزائیں ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئیں۔ اب پنجاب پولیس ان کو تلاش کر رہی ہے۔ صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کو پلویس نے گزشتہ دنوں اچھرہ کے علاقہ سے گرفتار کیا، وہ بھی نو مئی کے کئی مقدمات میں مفرور تھیں۔ فلک جاوید اس وقت پولیس کی تفتیش سے گزر رہی ہیں۔
Waseem Azmet