پولیس اہلکاروں پر زیادتی کا الزام لگانے والی خواتین پر اینٹی ریپ مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
پولیس اہلکاروں پرزیادتی کا الزام لگانے والی 3 خواتین کے خلاف اینٹی ریپ مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق رائے ونڈ میں خاتون نے 2 پولیس اہلکاروں پر گھر میں گھس کر زیادتی اور ویڈیو بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔ مقدمہ مدعیہ اور 2 خواتین کے خلاف اینٹی ریپ مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ رائیونڈ میں ہی درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن کے مطابق خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ پولیس اہلکار ارسلان اور عاطف اس کے ملزم نہیں ہیں۔ مقدمہ مدعیہ اور دیگر2 خواتین نے ملزم ابوبکر کے حوالے سے عدالت میں صلح نامہ پیش کیا۔خواتین کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے 2 بار بلایا گیا مگر وہ پیش نہ ہوئیں۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین نے طمع نفس کی خاطر غلط انفارمیشن دی۔ ڈی آئی جی آپریشن لاہور نے خواتین سے زیادتی اور ویڈیو بنانے کے واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت؛ خاکروب کا مندر میں زیادتی کی شکار متعدد طالبات کو خاموشی سے دفنانے کا اعتراف
بھارتی ریاست کرناٹک کے دھرماستھلا مندر کے پولیس اسٹیشن میں ایک خاکروب نے 11 سال پرانے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مندر میں 10 سال تک کام کرنے والے خاکروب نے پولیس اسٹیشن میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مقدمہ درج کروایا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بااثر اور طاقتور افراد کے دباؤ پر زیادتی کی شکار متعدد خواتین اور طالبات کی برہنہ لاشیں خاموشی سے دفن کیں اور جلائیں۔
بیان میں خاکروب کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً ایک دہائی کے مسلسل پچھتاوے نے پولیس کو سچ بتانے کی ہمت دی ورنہ ہم لوگ ایک دہائی قبل یہ علاقہ چھوڑ کر جا چکے تھے۔
دھرماستھلا مندر کے سابق ملازم نے اعتراف کیا کہ اسے 1998 اور 2014 اسکول کی طالبات سمیت کئی خواتین کی لاشوں کو جلانے اور دفن کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
بھارتی مندر کے سابق ملازم نے اپنے اور اہل خانہ کو تحفظ فراہم کا مطالبہ بھی کرتے ہوئے کہا کہ بااثر افراد نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ درخواست گزار نے لاشوں کی باقیات کی تصاویر بھی فراہم کی ہیں جو تحقیقات میں مددگار ثابت ہوں گئی۔
۔