سپریم کورٹ کے جسٹس شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کی بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

مدعی مقدمہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے 25 فروری کو جسٹس شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کی بریت کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

درخواست گزار نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔ عدالت سے ٹرائل کورٹ کو قانون کے مطابق شانزے ملک کے خلاف ٹرائل چلانے کی ہدایت کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔

شانزے ملک پر ایکسڈنٹ میں شہری کو مارنے کا الزام ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شانزے ملک ملک کی

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج طارق جہانگیری‘ محسن اختر کیانی، بابر ستار، ثمن رفعت اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکری

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر ۔2025 )اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بطور جج فرائض کی ادائیگی سے روکنے کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کر دی ہے جس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ، رجسٹرار اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے مبینہ جعلی ڈگری کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام کرنے سے روکنے کاحکم جاری کیا تھا.

(جاری ہے)

عدالت عالیہ نے کہا تھا کہ جب تک سپریم جوڈیشل کونسل مبینہ جعلی ڈگری کے معاملے کا فیصلہ نہیں کرتی تب تک جسٹس طارق محمود جہانگیری جوڈیشل ورک نہیں کریں گے جمعہ کے روز جسٹس طارق محمود جہانگیری سائلین کے گیٹ سے کارڈ لے کر سپریم کورٹ آئے ان کے ہمراہ جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس ثمن رفعت اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق بھی موجود تھے.

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججوں کی جانب سے انفرادی طور پر اپیلیں دائر کی گئیں جسٹس محسن اختر کیانی نے صحافیوں سے گفتگو میں علیحدہ درخواستوں کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حالیہ رولز کے مطابق ایک درخواست میں فریق نہیں بن سکتے اس لیے ہم الگ الگ اپیلیں دائر کر رہے ہیں جج صاحبان کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ یہ درخواست ایک آخری چارہ ہے بطور غیر جانب دار منصف جنہیں شہریوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے ججوں کا کام مقدمہ بازی کرنا نہیں ہوتا لیکن یہ غیر معمولی حالات ہیں اور ایک بڑا سوالیہ نشان موجود ہے کہ آیا ہم قانون کی حکمرانی کے تحت چل رہے ہیں یا افراد کی حکمرانی کے تحت اسی لیے یہ درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے تاکہ بطور عدلیہ کے اراکین اور بطور پاکستان کے شہری،کچھ سیدھے سادے جواب حاصل کیے جا سکیں.

درخواست میں استدعا کی گئی کہ قرار دیا جائے کہ ہائی کورٹ کا کوئی جج صرف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ہی اپنے عدالتی فرائض کی انجام دہی سے روکا جا سکتا ہے اور کسی جج کو عہدے سے ہٹانے کے لیے ”کو وارانٹو “کی رِٹ دائر کرنا آئین کے آرٹیکل 199(1) کو آرٹیکل 209(7) کے ساتھ ملا کر پڑھنے کی صورت میں قابل سماعت نہیں ہے. درخواست میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کسی سنگل بینچ کے عبوری احکامات کے خلاف اپیل نہیں سن سکتی اور نہ ہی وہ سنگل بینچ کی کارروائیوں پر اس طرح کنٹرول حاصل کر سکتی ہے جیسے وہ کوئی ماتحت عدالت یا ٹریبونل ہو درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار جج یہ سوالات اپنے آپ یا اپنے ادارے کو متنازع بنانے کے لیے نہیں اٹھا رہے بلکہ اس بات کو سمجھنے کے لیے اٹھا رہے ہیں کہ وہ کس طرح اپنے اس فریضے کو پورا کر سکتے ہیں جو آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت آئین اور قانون کی اطاعت کا تقاضا کرتا ہے ساتھ ہی وہ اپنے اس حلف کے پابند ہیں جس کے مطابق وہ آئین کا تحفظ، حفاظت اور دفاع کریں گے اور ہر شخص کے ساتھ بلا خوف و خطر، بلا امتیاز، بلا جھکاو¿ اور بلا عناد قانون کے مطابق انصاف کریں گے.

اسلام آبادہائی کورٹ کے ججوں نے گذشتہ برس چھ ججوں کے سپریم کورٹ کو لکھے گئے خطوط کو بھی درخواست کا حصہ بنایا ہے یہ پانچوں جج اپنی درخواستوں کی ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ میں پیروی کریں گے درخواستوں میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے اختیارات سے تجاوز، بینچوں کو مرضی کے مطابق تشکیل دینا، ہائی کورٹ رولز کو نظر انداز کرنا، مرضی کے ججوں کو نوازنا اور باقی ججوں کے ساتھ امتیازی رویے کے قانونی سوالات اٹھائے گئے ہیں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے خلاف اسلام آباد بار اور وکلا نے احتجاج کی کال بھی دی جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد کورٹ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا عندیہ بھی دیا. 

متعلقہ مضامین

  • جسٹس طارق جہانگیری کی سپریم کورٹ میں دائردرخواست کو نمبرالاٹ کردیا گیا
  • جوڈیشل ورک سے روکنے کیخلاف جسٹس طارق جہانگیری کی اپیل کو نمبر الاٹ کردیا گیا
  • جسٹس طارق جہانگیری سمیت 5 ججز نے جسٹس سرفراز ڈوگر کے اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیئے
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج طارق جہانگیری‘ محسن اختر کیانی، بابر ستار، ثمن رفعت اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز انصاف کے لئے سپریم کورٹ پہنچ گئے
  • جعلی ڈگری کیس: جسٹس جہانگیری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس کے اختیارات اور عدالتی اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیے
  • سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انفرادی اپیلیں دائر