علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ، پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاونٹس اور عمران خان کے ذاتی اکاونٹ سے متعلق پوچھ گچھ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ، پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاونٹس اور عمران خان کے ذاتی اکاونٹ سے متعلق پوچھ گچھ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان ایک بار پھر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)کے سامنے پیش ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے، اس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے آج دوبارہ طلب کیا تھا۔اس حوالے سے علیمہ خان آج جے آئی ٹی کے سامنے ایک بار پھر ہوگئیں، جہاں ان سے 3 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔قبل ازیں گزشتہ طلبی پر علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئی تھیں، آج پیشی کے موقع پر علیمہ خان کے وکلا کی ٹیم بھی ان کے ساتھ تھی۔
ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران علیمہ خان سے پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اکاونٹس اور بانی پی ٹی آئی کے ذاتی اکاونٹ سے متعلق سوالات کیے گئے۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاونٹس پر اڈیالہ جیل کی معلومات کیسے فراہم کی جاتی رہی ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جے آئی ٹی کے سامنے پیش سوشل میڈیا اکاونٹس علیمہ خان پی ٹی آئی
پڑھیں:
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اکتوبر2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع کردی گئی۔ اطلاعات کے مطابق ضلع کچہری لاہور میں ریاست مخالف ٹویٹ اور صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر اپلوڈ کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں چار روز کی توسیع کر دی، اس حوالے سے جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا حکم دیا۔ بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت این سی سی آئی اے نے فلک جاوید کا مزید جسمانی ریمانڈ طلب کیا، تاہم پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے وکیل رانا عبدالمعروف نے ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ’این سی سی آئی اے کر کیا رہی ہے؟ ایف آئی آر جھوٹ پر مبنی ہے، ایف آئی آر میں 6 نام ہیں جو لنک استعمال ہوئے، میری مؤکلہ کو نہ ہی مقدمہ میں نامزد کیا گیا بلکہ ان کی بہن صنم جاوید کی وجہ سے گرفتار کیا گیا‘۔(جاری ہے)
وکیل صفائی نے کہا کہ ’این سی سی آئی اے نے فلک جاوید کو جھوٹے مقدمات میں شامل کیا، این سی سی آئی اے نے پہلے ریمانڈ پر موبائل ریکور کرنے کا کہا لیکن ملزمہ اس دن سے جیل کسٹڈی میں ہیں انہیں برآمدگی کے لیے باہر کہیں نہیں لے کر جایا گیا، این سی سی آئی اے میری مؤکلہ کے اوپر موبائل کہاں سے ڈال رہی ہے؟ 9 دن کا ریمانڈ ہو چکا ابھی تک کوئی پراگریس نہیں ہوئی، اس لیے ابھی ملزمہ کا مزید جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا، عدالت ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے‘۔