آرمی چیف معیشت کی بحالی میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آرمی چیف معیشت کی بحالی میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کے پی کے حکومت اور پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم 28 مئی والے ہیں، 9 مئی والے نہیں۔ 9 مئی والوں نے اپنی سیاست کی خاطر ملک کے دفاعی اداروں اور شہدا کی یادگاروں پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مجسمے کی توہین کرنے والے اس ملک کے دشمن ہیں۔ ہم نے صوابی جا کر کیپٹن شیر خان کے مزار پر حاضری دی، ان کے بھائی انور لالہ سے ملاقات کی اور کیپٹن شیر خان شہید کے مجسمے کی توہین پر ان سے معذرت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی بریگیڈیئر نے بھی کیپٹن شیر خان کی بہادری کو سراہا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں نے ہر مشکل وقت میں مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیا ہے۔ پی ٹی آئی 11 سال میں خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی، فارنزک لیب تک نہ بنا سکی۔ پشاور دھماکوں کے نمونے آج بھی فارنزیک کے لیے لاہور بھیجے جاتے ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ کے اربوں روپے خیبرپختونخوا میں ضائع کیے گئے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی گروپ بندی کا شکار ہے۔ یہ نہ ملک سے مخلص ہے اور نہ پارٹی سے۔ شہباز شریف کی قیادت میں معیشت بحال ہوئی، آج عالمی ادارے بھی ملکی معیشت کی تعریف کر رہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر معیشت کی بحالی میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایس سی او اجلاس کا انعقاد، 12 ممالک کے وزرائے اعظم کی آمد، چیمپئنز ٹرافی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ نوجوان میدان میں نکلیں اور مسلم لیگ (ن) کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت کی
پڑھیں:
ملکی معیشت کا حجم تاریخ میں پہلی بار 400 ارب ڈالر کی حدعبور کرگیا‘ وزیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کا حجم تاریخ میں پہلی بار 400ارب ڈالر کی حد عبورکرگیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور معاشی ٹیم کے ارکان نے بھی شرکت کی۔وزیر خزانہ نے کمیٹی کو آئندہ مالی سال کے لیے حکومت کی مالیاتی تجاویز اور جاری مالی سال میں سپلیمنٹری مالیاتی تجاویز کے نتائج سے آگاہ کیا۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے سال کی نسبت جی ڈی پی میں 10.5فیصد اضافہ ہوا۔ ایف بی آر کے محصولات میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔ معیشت کے اعتبار سے ملکی قرضوں میں کمی اور پہلی دفعہ نہ صرف بروقت قرض ادائیگی کی بلکہ ایک ٹریلین روپے قرض مدت سے قبل ادا کیا۔اسی طرح ترسیلات زر اس سال 38ارب ڈالر تک ہوں گی۔ پچھلے 2 سال میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ ملکی ایکسچینج ریٹ سال بھر مستحکم رہا، زرمبادلہ کے ذخائر 9.4ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.5ارب ڈالر ہو گئے۔ بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ ٹیرف اور خام مال کی ڈیوٹیوں میں کمی کے ذریعے ایکسپورٹرز کو فائدہ پہنچا کربرآمدات بڑھائی جائیں گی۔ اجلاس کے دوران کمیٹی چیئرمین اور اپوزیشن لیڈر میں تکرار ہوگئی، عمر ایوب کی اجلاس چھوڑ کر جانے کی دھمکی پر نوید قمر بولے کمیٹی سے چلے جانا آپ کا اختیار ہے۔ بعد میں عمر ایوب کو وزیر خزانہ سے سوالات کرنے کی اجازت مل گئی۔