نجی نوعیت کے سوال پر مریم نفیس مداح پر غصہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ اور معروف ٹیلی ویژن میزبان مریم نفیس اپنی بے باک شخصیت اور حاضر جوابی کے لیے جانی جاتی ہیں۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے ایک سوشل میڈیا صارف کو نجی نوعیت کا سوال پوچھنے پر بھرپور جواب دیا۔
مریم نفیس نے حالیہ برسوں میں کئی مشہور ڈراموں میں اپنی فنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہ ڈرامہ سیریل ’دیارِ دل‘ اور ’کچھ نہ کہو‘ میں اپنی عمدہ اداکاری کے لیے معروف ہیں۔
ان کے مداحوں کی بڑی تعداد ان کی کھری باتوں اور بہادری کو پسند کرتی ہے۔ ان کی سوشل میڈیا پر موجودگی بھی اتنی ہی متحرک اور متاثر کن ہے جتنی کہ ان کی اسکرین پر۔
مریم نفیس، نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سوال و جواب کے سیشن کا انعقاد کیا۔ اس دوران ایک صارف نے ان سے پوچھا، ”دوسرا بچہ کب؟“ جس پر مریم نفیس آگ بگولہ ہوگئیں اور غصے سے فوراجواب دیا ، ”کیوں، کیا آپ دائی ہیں؟“
اداکارہ نے مزید اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا، ”یہ سوال اتنی بڑی تعداد میں پوچھا جا رہا ہے کہ یہ ناقابل یقین ہے۔ آخر کب لوگ سیکھیں گے کہ کسی سے اس طرح کے نجی سوالات کرنا انتہائی غیر مناسب ہے؟“
مریم نفیس نے اس موقع پر ایک نیا پیغام دیا کہ خواتین کی ذاتی زندگی اور فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے اور ان سے اس طرح کے سوالات کرنے کی بجائے معاشرتی حدود کا خیال رکھا جائے۔
یار دہے کہ مریم نفیس نے 2022 میں امان احمد کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ کر نئی زندگی کا آغاز کیا۔ یہ جوڑا خوشحال ازدواجی زندگی گزار رہا ہے اور مارچ میں ان کے گھر پہلے بیٹے، عیسیٰ کی ولادت ہوئی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم نفیس
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی کا نجی ٹی وی کے صحافی کو سوالات پوچھنے پر ایک ارب ہرجانے کا نوٹس
اسلام آباد:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے نجی ٹی وی چینل کے صحافی عبداللہ مومند کو سوالات پوچھنے پر ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی نے نوٹس میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں صحافی نے بدنیتی پر مبنی سوالات پوچھے، سوال پوچھا گیا خیبرپختونخوا میں حکومت کون چلا رہا ہے؟ پوچھا گیا عمران خان کے حکم باوجود تیمور جھگڑا اور کامران بنگش کو کابینہ کا حصہ کیوں نہیں بنایا؟
نوٹس کے مطابق کہا گیا کہ فیصل امین گنڈا پور خیبرپختونخوا کے معاملات چلا رہے ہیں،
یہ سوال ڈی فیمیشن آرڈیننس 2002 کے سیکشن تین اور چار کے زمرے میں آتا ہے، اس سوال سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی شہرت کو نقصان پہنچا، اس سوال سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا، اس سوال سے رشتہ داروں، ساتھیوں اور عوام کی نظر میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی عزت کم ہوئی۔
نوٹس کے متن میں کہا گیا کہ یہ سوال نہ صرف توہین آمیز تھا بلکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور پی ٹی آئی کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش تھی، صحافی نے یہ سوال پوچھ کر صوبے کے چیف ایگزیکٹو، صوبائی حکومت کی بدنامی کی، فیصل امین گنڈاپور پر اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق سوال فوج داری قوانین کے زمرے میں آتا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا کہ صحافی ڈی فیمیشن آرڈیننس 2002ء کے تحت سات دن کے اندر غیر مشروط تحریری معافی مانگے، معافی نہ مانگنے کی صورت میں متعلقہ ایجنسی میں سائبر کرائم قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔