وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ—فائل فوٹو

وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ بھارت نے دنیا کے مہنگے ترین اسرائیلی ڈرونز استعمال کیے، بھارت کو جواب میں کمی نہیں ہو گی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ قومی یکجہتی کی بات ہو تو سیاسی ہم آہنگی کی بات بھی ہونی چاہیے، سیاست ایک دوسرے کو گھسیٹنے کا نام نہیں، سیاست دلیل سے ایک دوسرے کو قائل کرنے کا نام ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے خطے میں سیاست کو فسطائیت کے قریب لانے کی کوشش کی گئی، جنگ ہمیشہ جوش، جذبے اور حکمت سے لڑی جاتی ہے، دشمن کو جو 3 روز قبل جواب دیاگیا اب اس سےبڑھ کر جواب ہو گا۔

ہم جب جواب دیں گے تو دنیا خود سن لے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ترک میڈیا سے گفتگو کی ہے۔

وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ بھارت نے ہمارے معصوم شہریوں کو شہید کیا، ہمارےجوانوں نے معصوم شہریوں کا بدلہ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر کے لیا، پاکستان نے دنیا میں اپنا مقدمہ بڑے اچھے انداز سے پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام کے بعد اقومِ عالم کے سامنے پاکستان نے اپنا مقدمہ رکھا، وزیرِاعظم نے دنیا کو باور کرایا کہ ہم دہشت گردی کا شکار ملک ہیں، دہشت گردی کے تانے بانے ہم سے نہیں ملتے۔

اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ گجرات کا قصائی کہتا ہے کہ دہشت گردی سرحد پار سےہوتی ہے، بھارت کے ٹکڑے اس قصائی کی وجہ سے ہوں گے، پاکستان کسی ملک کے خلاف جارحانہ رویہ رکھنے کا ارادہ نہیں رکھتا، مگر کسی نے ہمیں چھیڑا تو گھس کر ماریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: قانون اعظم نذیر تارڑ نے دنیا

پڑھیں:

غزہ: لوگوں کو ’پھنسانے‘ کے لیے امداد کے استعمال کا اسرائیلی منصوبہ مسترد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 مئی 2025ء) اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی فراہمی کو ہاتھ میں لینے سے شہریوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی اور انسانی امداد کا 'پھنسانے' کے لیے استعمال بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سبب بنے گا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے ترجمان جیمز ایلڈر نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی منصوبے کے تحت صرف جنوبی علاقے میں گنے چنے چند امدادی مراکز قائم کرنے سے لوگ نقل مکانی یا موت میں سے ایک انتخاب پر مجبور ہوں گے۔

یہ منصوبہ امداد کی فراہمی کے بنیادی اصولوں سے متضاد ہے اور بظاہر حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے امدادی اشیا پر اسرائیل کے کنٹرول کو مضبوط بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ Tweet URL

ترجمان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو خوراک لینے کے لیے جنگ زدہ علاقوں میں جانے کے لیے کہنا خطرناک ہو گا۔

(جاری ہے)

انسانی امداد کو عسکری مقاصد کے حصول یا سیاسی سودے بازی کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ غزہ میں دو ماہ سے زیادہ عرصہ سے کوئی امداد نہیں پہنچی۔ امدادی ادارے تواتر سے خبردار کرتے آئے ہیں کہ علاقے میں خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کا ذخیرہ تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔

بچوں اور معمر افراد کے لیے خطرہ

یونیسف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل کے منصوبہ پر عملدرآمد ہوا تو غزہ کے بچوں، معمر لوگوں، جسمانی معذور، بیمار اور زخمی لوگوں کو ہولناک مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے اداروں کو انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے جو منصوبہ پیش کیا گیا ہے اس کے تحت روزانہ 60 ٹرک امدادی سامان لے کر غزہ میں آئیں گے جو کہ 19 جنوری تا 18 مارچ جنگ بندی کے دوران غزہ میں روزانہ آنے والی امداد کا محض 10 فیصد ہے۔

جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ امداد کی یہ مقدار 21 لاکھ لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں جن میں بچوں کی تعداد 11 لاکھ ہے۔

اس کے بجائے محاصرہ ختم کر کے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کو غزہ میں بھیجنے اور زندگیاں بچانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اسرائیل کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کو اس امداد کی فراہمی میں سہولت فراہم کریں جو غزہ سے باہر چند کلومیٹر کے فاصلے پر پڑی ہے۔

غزہ کی سرحد پر امداد کے ڈھیر

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے بتایا ہے کہ امدادی سامان سے لدے 3,000 سے زیادہ ٹرک غزہ کی سرحد پر موجود ہیں۔

ادارے کی ڈائریکٹر اطلاعات جولیٹ ٹوما نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں بچے بھوکے ہیں اور لوگوں کو ادویات دستیاب نہیں جبکہ لاکھوں ڈالر مالیت کی یہ امداد غزہ سے باہر پڑی ضائع ہو رہی ہے۔

انہوں نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور علاقے میں حسب ضرورت امداد پہنچانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے راستے کھولنا ہوں گے اور جتنا جلد ممکن ہو محاصرہ اٹھانا ہو گا۔

جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ امداد تک رسائی کے لیے چہرے کی شناخت کے حوالے سے اسرائیل کی تجویز تمام امدادی اصولوں کے خلاف ہے جن کے تحت امداد وصول کرنے والوں کی انٹیلی جنس اور عسکری مقصد کے لیے جانچ نہیں کی جا سکتی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تجویز کردہ امدادی مںصوبے سے لوگوں کے اپنے خاندانوں سے بچھڑ جانے کا خطرہ ہے جبکہ امداد لینے کے لیے جانے والوں کو بمباری سے کوئی تحفظ حاصل نہیں ہو گا۔

بڑے پیمانے پر بھوک

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو کھانا مہیا کرنے والے 80 سے زیادہ کمیونٹی کچن آٹے اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث اپریل کے اواخر میں بند ہو چکے ہیں جبکہ یہ تعداد بڑھتی جا رہی ہے اور اس سے غزہ میں بڑے پیمانے پر بھوک پھیلنے لگی ہے۔

جولیٹ ٹوما اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس نے اسرائیل کے ان الزامات کو رد کیا ہے کہ غزہ میں آنے والی امداد فلسطینی مسلح گروہوں کے ہاتھ لگ رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ امدادی اداروں کے پاس ایسی صورتحال کو روکنے کا نظام موجود ہے۔

ڈاکٹر ہیرس کا کہنا ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او' نے کسی مرحلے پر امدادی سامان کو غیرمتعلقہ ہاتھوں میں جاتا نہیں دیکھا۔ غزہ کے موجودہ حالات امداد کی فراہمی کے عمل کی ناکامی نہیں بلکہ امداد بھیجنے کی اجازت نہ دیے جانے سے پیدا ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی یونٹ بیاسی سو کیا بلا ہے ( حصہ چہارم )
  • غزہ: لوگوں کو ’پھنسانے‘ کے لیے امداد کے استعمال کا اسرائیلی منصوبہ مسترد
  • سیاست میں سے تقسیم کو ختم کرنا ہوگا، ہم آہنگی کی بھی بات ہونی چاہیے، اعظم نذیر تارڑ
  • سیاست میں سے تقسیم کو ختم کرنا ہوگا، ہم آہنگی کی بھی بات ہونی چاہیے، اعظم نذیر تارڑ
  • کسی نے ہمیں چھیڑا تو گھس کر ماریں گے ،دشمن کو جو 3 روز قبل جواب دیا اب اس سےبڑھ کر ہو گا:اعظم نذیر تارڑ
  • اسرائیلی ساختہ 30 بھارتی ڈرونز ملیا میٹ: جب حملہ کیا تو دنیا دیکھے گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • ایل او سی پر بھارت کے 50 فوجی ہلاک کیے، رافیل اور بھارتی ڈرون گراکر نئی مثال قائم کی، عطا تارڑ
  • پاکستان پر بھارتی حملے میں استعمال ہونے والا اسرائیلی ہیروپ ڈرون کیا ہے؟
  • پاکستان کیخلاف استعمال ہونیوالا اسرائیلی ہیروپ ڈرون کیا ہے؟