راولپنڈی/نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 مئی 2025ء ) آپریشن بنیان مرصوص شروع ہونے کے بعد پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان ہاٹ لائن پر پہلے رابطہ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے بھرپور جواب کے بعد دونوں افواج کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے، دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کی آج ہاٹ لائن پر بات چیت ہوئی، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد دونوں ممالک کی افواج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی طرف سے آج ہاٹ لائن پر پہلی بار رابطہ کیا گیا اور صورتحال پر بات چیت ہوئی اور جلد ملاقات کا بھی امکان ہے۔

ادھر میڈیا بریفنگ کے دوران بھارتی حکام نے کہا کہ پاکستان نے مغربی سرحدی علاقوں پر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، ادھمپور، پٹھان کوٹ، آدم پور، بھٹنڈہ سٹیشن پر فوجی تنصیبات اور فوجی اہلکاروں کو نقصان پہنچایا گیا، پاکستان نے ہائی سپیڈ میزائل سے پنجاب کے ایئر بیس اسٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، پاکستان نے سری نگر، اونتی پور، ادھمپور کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

ترجمان بھارتی فوج کرنل صوفیہ قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے لگاتار کارروائیاں کیں جن میں ڈرونز اور لانگ رینج ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا، پاکستان کے فوجیوں کی تعیناتی بھی بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، تاہم بھارت مزید کشیدگی نہیں چاہتا بشرطیکہ پاکستان بھی کشیدگی کم کرے، ہم پاکستان کے ساتھ مزید تناؤ نہیں چاہتے، بھارت مزید تصادم نہیں چاہتا، سرحدوں پر کسی بھی قسم کا تناؤ نہیں چاہتے اور ہم پاکستان سے بھی یہی امید کرتے ہیں۔

قبل ازیں پاکستانی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج کی جانب سے راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز تباہ کردیا گیا، اس کے ساتھ ہی بھارت کی سرسہ ائیر فیلڈ کو بھی تباہ کیا گیا، سرسہ ائیر فیلڈ کی تباہی کی کنفرمیشن انڈین میڈیا نے خود کردی ہے، اس کے علاوہ بھارت کی بٹھنڈہ ائیر فیلڈ کو تباہ کر دیا، پاکستان نے دشمن کی اکھنور ایوی ایشن بیس بھی تباہ کردی، بھارت کی سورت گڑھ ایئر فیلڈ بھی تباہ ہوچکی ہے، پاکستان کی کارروائی کے دوران بھارت کا اڑی فیلڈ سپلائی ڈپو تباہ کیا جا چکا ہے، پاکستان نے فتح 1میزائل سسٹم کے ذریعے متعددبھارتی اہداف کو نشانہ بنایا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کو نشانہ بنایا ہاٹ لائن پر پاکستان نے کے درمیان بھارت کی افواج کے

پڑھیں:

6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن

ریاض احمدچودھری

قیام پاکستان کے اڑھائی ماہ بعد 29 اکتوبر 1947 کوبھارت نے کشمیر پر لشکر کشی کی اور ریاست ہائے جموں و کشمیر پر اپنا تسلط جما لیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بڑھتا چلا گیا۔ 6 نو مبر 1947 کو ڈوگرہ فوج اور ہندو بلوائیوں نے ایک سازش کے تحت جموں کے نہتے مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا جو ہجرت کر کے پاکستان جارہے تھے۔ اس دن مظلوم اورمجبور ریاستی مسلمانوں کا خون اس بے دردی سے بہایا گیا جس کی تاریخ انسانی میں مثال نہیں ملتی۔
6 نومبر یوم شہداء جموں تحریک آزادی کشمیر کا سنگ میل ہے ۔لاکھوں کشمیریوں نے پاکستان کی محبت ، بھارت سے وطن کی آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔4نومبر کو بھارتی وزیر داخلہ سردار پٹیل ، بھارتی فوجی سربراہ سردار بلدیو سنگھ اور پٹیالیہ کے مہاراجہ کے ہمراہ جموں پہنچے تھے اور انہوںنے 5 نومبر کواعلان کیا تھا کہ پاکستان جانے کیلئے مسلمان پولیس لائنز میں اکٹھے ہو جائیں ۔ اگلے دن 6 نومبر کو خواتین اور بچوں سمیت مسلمانوں کو ٹرکوں میں بھر کر پاکستان کیلئے روانہ کیا گیا۔ تاہم منزل پر پہنچے سے قبل ہی بھارتی اور ڈوگرہ فوج اور ہندو بلوائیوں نے ان کا قتل عام کر دیا۔ 6 نومبر 1947 کو جموں کے مسلمانوں پر جو قہر ڈھایا گیا اس کی یادیں آج بھی کشمیریوں کے ذہنوںمیں تازہ ہیں۔ پاکستان لانے کے بہانے لاکھوں مسلمانوں کو بلاامتیاز جس سفاکی سے قتل کیا گیا اس سے انسانی روح کانپ اٹھتی ہے ۔دنیا کے 56 مسلمان ممالک مقبوضہ ریاست میں مظلوم مسلمانوں پر بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموش ہیں۔
جموں کے مسلمانوں کاہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوںقتل عام محض ایک اتفاق نہ تھا بلکہ یہ ایک گہری سازش کا شاخسانہ تھا جس کا تعلق بھی قیام پاکستان کے مقصد کو ناممکن بنانا تھا۔ یوم شہدائے جموں دراصل اس عزم کی تجدید کے لیے منایا جاتا ہے کہ جموں کے مسلمانوں نے1947ء کو نومبر کے پہلے ہفتے میں اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ جس مقصد کے حصول کے لیے پیش کیا تھا اس مقصد کو نہ تو فراموش کیا جائے گا اور نہ ہی اس کے حصول میں آئندہ کسی بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ کیا جائے گا۔
بھارت نے قیام پاکستان کے بعد سے ہی ہر ممکن طریقہ سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو سرد کرنے اور کچلنے کی کوشش کی ہے مگر اس میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ بھارتی فوج نے لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا ۔ہزاروں کشمیری مائوں بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کی گئی۔ بچوں و بوڑھوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ہزاروں کشمیری نوجوان ابھی تک بھارتی جیلوں میں پڑ ے ہیں۔کشمیر کا کوئی ایسا گھر نہیں جس کا کوئی فرد شہید نہ ہوا ہو یا وہ کسی اور انداز میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کا نشانہ نہ بنا ہو لیکن اس کے باوجود کشمیری مسلمانوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پرکشمیری مسلمانوں کو غلام بناکر رکھنا چاہتا ہے تاریخ گواہ کے کشمیری قوم برسوں سے عزم و استقلال کا پہاڑ بن کر بھارت کے ظلم و تشدد کو برداشت کر رہی ہے مگر ان کی بھارت سے نفرت کی شدت میں اضافہ ہی ہوا ہے، کوئی کمی نہیں آئی۔ مقبوضہ کشمیر میں اس کی آٹھ لاکھ فوج خود بھارت کے لئے بہت بڑا بوجھ بنتی جا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ آزادی اور حریت کا نعرہ بلند کرنے والوںکی آواز کو دبانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔ مقبوضہ علاقے میں اسلامی تہذیب و ثقافت کو مسخ کرنے اورتناسب آبادی کو تبدیل کرنیکی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔کھانے پینے کے سامان کی قلت ہے ۔کاروبا ر بند ہیں۔ معمولات زندگی معطل ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے انسانیت سوز مظالم کی تمام حدیں کراس کر لی ہیں۔ تحریک آزادی کشمیربرہان مظفروانی کی شہادت کے بعد ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے ۔ اس سے آزادی کی منزل اور قریب آگئی ہے۔ وہ دن بہت جلد آنے والا ہے جب ساری ریاست آزادہو کر پاکستان کا حصہ بنے گی۔
بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پر کشمیریوں کو زیادہ دیر تک غلام بنا کر نہیں رکھ سکتا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کرفیو،ظلم و ستم ،شہادتوں پر اقوام متحدہ کی خاموشی سے اس کا دوہرا کردار ایک بار پھر کھل کر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ حقوق انسانی کے وہ عالمی ادارے جنھوں نے جانوروں کے حقوق کے تحفظ کی بھی تنظیمیں بنا رکھی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی پر ان کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔ انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سختی سے نوٹس لینا چا ہیے تھا مگر کسی نے نہیں لیا۔ پاکستانی حکمران ہی کشمیریوں کے نعروں اور پاکستان کے ساتھ ملنے کی آرزو لئے اپنی جانیں قربان کرنے والوں کے خون کی لاج رکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات کریں۔ جب تک بھارت کشمیر پر سے قبضہ ختم نہیں کرتا حکومت پاکستان کو کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھنی چاہیے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس شہ رگ کو دشمن کے قبضہ سے چھڑانا انتہائی ضروری ہے۔اگرحکمران ان کشمیریوں کی اخلاقی مدد کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں توپھر یہ کوئی اخلاق نہیں ہے کہ آپ کشمیری مسلمانوں کے حق میں دو چار بیانات دے کر خاموش ہو جائیں اور انہیں بھارت کے چنگل میں پھنسا ہوا چھوڑ دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت: ٹرین میں کمبل اور چادر پر جھگڑا‘ فوجی اہلکار قتل
  • وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی صدر آذربائیجان سے ملاقات، یوم فتح پر مبارکباد دی
  • اگنی ویر اسکیم نے بھارتی معیشت اور فوجی نظام کی کمزوریاں عیاں کر دیں
  • فلپائن: طوفان میں فوجی ہیلی کاپٹر تباہ‘ہلاکتیں 142ہوگئیں
  • بھارتی افواج کی مشترکہ جنگی مشق ’’ایکسر سائز تریشول‘‘
  • پاک بھارت جنگ میں آٹھ طیارے تباہ ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • فلپائن میں طوفان میں فوجی ہیلی کاپٹر بھی تباہ، مجموعی اموات 86 ہوگئیں
  • 6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن
  • فلپائن؛ طوفان میں فوجی ہیلی کاپٹر بھی تباہ، 6 اہلکار ہلاک؛ مجموعی تعداد 86 ہوگئی
  • بھارتی افواج میں خواتین افسران کیساتھ منظم جنسی ہراسانی کا انکشاف