UrduPoint:
2025-05-24@15:13:24 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی گفتگو، کشیدگی میں کمی کیلئے پاک بھارت براہ راست رابطے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مئی2025ء) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہفتہ کو نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سےٹیلی فونک گفتگو کے دوران اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور بھارت کو موجودہ صورت حال ، کشیدگی کو کم کرنے کے لیے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔امریکی وزیر خارجہ نےبھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ بھی بات کی اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست رابطے کو دوبارہ قائم کرنے پر زور دیا۔
(جاری ہے)
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے مستقبل میں تنازعات سے بچنے کے لیے تعمیری مذاکرات شروع کرنے میں امریکی مدد کی پیشکش بھی کی۔پاکستان کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان پر بھارتی حملوں اور پاکستان کے ردعمل کے بعد جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی وزیر خارجہ
پڑھیں:
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت پائیدار ترقی کے اہداف اچیومنٹ پروگرام پر سٹیئرنگ کمیٹی کا 45 واں اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2025ء) نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے جمعرات کو یہاں پائیدار ترقی کے اہداف اچیومنٹ پروگرام پر سٹیئرنگ کمیٹی کے 45 ویں اجلاس کی صدارت کی۔ نائب وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں بجلی، تجارت، مذہبی امور اور سائنس و ٹیکنالوجی کے وزراءسمیت اہم سٹیک ہولڈرز، وزیر اعظم کے معاون خصوصی محمد طارق باجوہ، وفاقی سیکرٹریز، اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی حکومت کے حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے بنیادی ترقیاتی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی نشاندہی میں مقامی کمیونٹیز کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا کہ وسائل کو پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے پاکستان کے شہریوں کے بہترین مفاد میں استعمال کیا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر مختص شدہ فنڈز سپرد کر دیئے جائیں گے جبکہ عمل درآمد کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ مختص فنڈز کو موثر اور ذمہ داری سے استعمال کریں۔