نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی گفتگو، کشیدگی میں کمی کیلئے پاک بھارت براہ راست رابطے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مئی2025ء) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہفتہ کو نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سےٹیلی فونک گفتگو کے دوران اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور بھارت کو موجودہ صورت حال ، کشیدگی کو کم کرنے کے لیے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔امریکی وزیر خارجہ نےبھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ بھی بات کی اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست رابطے کو دوبارہ قائم کرنے پر زور دیا۔
(جاری ہے)
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے مستقبل میں تنازعات سے بچنے کے لیے تعمیری مذاکرات شروع کرنے میں امریکی مدد کی پیشکش بھی کی۔پاکستان کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان پر بھارتی حملوں اور پاکستان کے ردعمل کے بعد جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی وزیر خارجہ
پڑھیں:
ایم آئی سکس کی پہلی خاتون سربراہ کو نازی جاسوس دادا سے لاتعلقی اختیار کرنے کی ہدایت
برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس کی 116 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون سربراہ بننے والی بلیز میٹریولی کو اپنے دادا کونسٹین ٹین ڈیبروسکی سے لاتعلقی اختیار کرنے کی باضابطہ ہدایت دی گئی ہے۔
بلیز میٹریولی کے دادا دوسری جنگِ عظیم کے دوران سوویت یونین سے فرار ہو کر نازی جرمنی کے لیے جاسوسی کرتے رہے۔ وہ مبینہ طور پر یوکرین کے علاقے چیرنیگیو میں نازی ایجنٹ کے طور پر سرگرم تھے اور انہیں "ایجنٹ 30" یا "قصائی" کے لقب سے جانا جاتا تھا۔
رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈیبروسکی نے خود خطوط میں یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے ہولوکاسٹ میں یہودیوں کے قتل میں براہِ راست حصہ لیا۔ سوویت قیادت نے انہیں عوامی دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے سر کی قیمت 50 ہزار روبل مقرر کی تھی۔
برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلیز میٹریولی نہ تو کبھی اپنے دادا سے ملیں اور نہ ہی ان کے بارے میں ذاتی معلومات رکھتی تھیں۔
واضح رہے کہ 47 سالہ بلیز، ایم آئی سکس کی 18ویں سربراہ ہوں گی اور انہیں خفیہ ادارے میں روایتی طور پر 'سی' کے لقب سے پکارا جائے گا۔ وہ برطانوی وزیر خارجہ کو براہ راست رپورٹ کریں گی۔