ویب ڈیسک : کراچی بندرگاہ پر تیل بردار جہاز دوبارہ لنگر انداز ہونا شروع ہوگئے،کل 19 جہازوں کی ہینڈلنگ کی گئی۔

 پاک بھارت سیز فائر ہوتے ہی جہازوں کو امپورٹ ایکسپورٹ مال کی ترسیل کے لیے پورٹ آنے کی دوبارہ اجازت مل گئی۔کسٹمز کی کارگو انسپیکشن بھی معمول کے مطابق شروع کر دی گئی ہے۔

پورٹ ذرائع کے مطابق پورٹ پر 19 جہازوں سے 16 لاکھ ٹن تجارتی مال کی ترسیل کا عمل جاری ہے۔کل سے کیماڑی منوڑہ کشتیاں بھی معمول کے تحت چلنے کا امکان ہے۔

بادامی باغ میں مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام اظہار تشکر ریلی

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

اسلام آباد طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے، خواجہ آصف

پاکستانی میڈیا سے گفتگو میں ثالثی کرنے والے ممالک کے کردار، خصوصاً ترک صدر رجب طیب اردوان کے کردار کو مثبت قرار دیتے ہوئے خواجہ آصف نے بتایا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طالبان نے بعض نکات زبانی طور پر قبول کیے تھے، لیکن وہ تحریری ضمانت دینے پر آمادہ نہیں ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر ثالثی کرنے والے ممالک ترکیہ اور قطر کی جانب سے درخواست کی جائے تو اسلام آباد طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ خبر رساں ادارہ تسنیم کے علاقائی دفتر کے مطابق وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر ترکیہ اور قطر تجویز دیں تو پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کا امکان موجود ہے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا سے گفتگو میں ثالثی کرنے والے ممالک کے کردار، خصوصاً ترک صدر رجب طیب اردوان کے کردار کو مثبت قرار دیا اور ان کی کوششوں کو سراہا۔ خواجہ آصف نے بتایا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طالبان نے بعض نکات زبانی طور پر قبول کیے تھے، لیکن وہ تحریری ضمانت دینے پر آمادہ نہیں ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت اندرونی طور پر متحد نہیں ہے، اور یہی تیسری دور کے مذاکرات کی ناکامی کی ایک بنیادی وجہ بنی۔ دوسری جانب طالبان ذرائع نے مذاکرات کے اختتام پر کہا کہ پاکستان نے غیر منطقی مطالبات پیش کر کے اور مسلح گروہوں کے مسئلے پر زور دے کر مذاکراتی عمل کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔ طالبان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ہم ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار رہے ہیں، لیکن پاکستان نے اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے بجائے مسئلے کو تصادم اور سیاسی دباؤ کی شکل دینے کی کوشش کی۔ واضح رہے کہ طالبان اور پاکستان کے درمیان تیسرا دورِ مذاکرات، جو اوائل نومبر کو استنبول میں شروع ہوا تھا، کسی معاہدے کے بغیر ختم ہو گیا۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر یہ الزام لگایا کہ انہوں نے مشکل شرائط پیش کر کے مذاکرات کی پیش رفت میں رکاوٹ ڈالی۔ اس سے قبل ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں پہلا اور دوسرا دور مذاکرات بالترتیب دوحہ اور استنبول میں منعقد ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی طیارہ بردار جہاز لاطینی امریکا میں داخل، وینزویلا کیساتھ کشیدگی بڑھ گئی
  • اسلام آباد طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے، خواجہ آصف
  • دوسرا امریکی خام تیل بردار بحری جہاز بھی پاکستان پہنچ گیا 
  • دوسرا امریکی تیل بردار جہاز پاکستان پہنچ گیا
  • چین نے امریکا سے منسلک جہازوں پر عائد بندرگاہ فیس 1سال کیلئے معطل کردی
  • امریکی کروڈ آئل کا دوسرا بحری جہاز بھی پاکستان کی سمندری حدود میں داخل
  • چین نے امریکی بحری جہازوں پر بندرگاہی فیس کی وصولی عارضی طور پر معطل کر دی
  • پشاور میں 5 سال بعد اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کل دوبارہ شروع ہوگا
  • پشاور :5 سال بعد اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع