پاک بھارت جنگ بندی کے باوجود سرحدوں پر غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، امریکی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے دوران منتقل ہونے والے ہزاروں افراد اپنے گھروں کو لوٹ نہیں پائے۔
امریکی میڈیا کے مطابق پہلگام واقعے پر بعد سامنے آنے والی کشیدگی کے بعد سے سرحدوں پر غیر یقینی کی صورتحال برقرار ہے۔
بھارتی حکام نے بھارتی پاسپورٹ رکھنے والی خواتین کو بھی سرحد پر روک لیا، اور انہیں پاکستان جانے سے روک دیا۔
امریکی میڈیا نے پاکستانی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ بندی نے ڈیٹرینس پھر سے قائم کردیا ہے۔
دوسری جانب بھارت کا خیال ہے کہ تعلقات کا اصول ہمیشہ کےلیے تبدیل کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی میڈیا
پڑھیں:
اسلام آباد دھماکے سے قبل ہی افغانستان کے سوشل میڈیا کاؤنٹس پر ’’کمنگ سون اسلام آباد‘‘ کی ٹوئٹس
اسلام آباد:اسلام آباد میں ہوئے خودکش دھماکے میں بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج اور افغانستان کی ملی بھگت کھل کر سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد دھماکا لگ بھگ سہ پہر 12 بج کر 45 منٹ پر ہوا جبکہ افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر صبح سویرے سے بازگشت سنائی دی جانے لگی، 6 بج کر 45 منٹ پر افغان طالبان سے منسلک ایکس اکاؤنٹ پر "coming soon Islamabad" جیسی ٹویٹس دیکھی گئیں۔
یہ پڑھیں : اسلام آباد کچہری کےباہر دھماکا، 12 افراد شہید، 30زخمی، مبینہ خودکش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا
اِسی طرح کے دھمکی آمیز پیغامات افغان ملٹری پریڈ کے موقع پر بھی کیے گئے جس میں لاہور پر افغان جھنڈا لہرانے اور اسلام آباد کو جلانے کی باتیں کی گئیں۔ افغان ٹویٹر ہینڈل ’’آماج نیوز‘‘ نے اپنی دو نومبر کو کی جانے والی ٹویٹ میں ان دھمکی آمیز پیغامات کو پوسٹ کیا۔
طالبان کے ایک اور ایکس اکاؤنٹ ’’خراسان العربی‘‘ کی طرف سے اسلام آباد دھماکے کے ساتھ ہی جاری ہونے والی ٹویٹ افغان رجیم کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد کچہری ؛ خودکش دھماکے میں شہید و زخمی ہونے والوں کے نام
دھماکے سے قبل افغانستان سے کی جانے والی سوشل میڈیا پوسٹس اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ افغان طالبان رجیم اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا، یہ رجیم پاکستان میں کھلم کھلا دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور دہلی میں ہونے والے دھماکے دونوں پاکستان مخالف ممالک کی ملی بھگت ہے جن کا مشترکہ مقصد پاکستان کو نقصان پہچانا ہے۔