پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے بعد تعطل کا شکار ہونے والی ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کا دوبارہ آغاز 17 مئی سے ہو رہا ہے۔

کراچی کنگز اس دن اپنی مہم کا دوبارہ آغاز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پشاور زلمی سے مقابلے سے کرے گی۔

کراچی کنگز اپنا اگلا اور پہلے راؤنڈ کا دسواں و آخری میچ اسی مقام پر 19 مئی کو دفاعی چیمپین اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف کھیلے گی۔

پلے آف کا شیڈول کے تحت کوالیفائر 21 مئی کو قذافی اسٹیڈیم میں طے ہے۔ ایلیمینیٹر ون 22 مئی اور ایلیمینیٹر ٹو اگلے روز 23 مئی کو قذافی اسٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا۔

لاہور کا قذافی اسٹیڈیم 25 مئی کو ہونے والے فائنل کا بھی میزبان ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مئی کو

پڑھیں:

کراچی میں زلزلے کے غیر معمولی جھٹکے، لانڈھی فالٹ لائن متحرک ہونے کی تصدیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق کراچی میں حالیہ دنوں میں محسوس کیے جانے والے درجنوں ہلکے زلزلے دراصل لانڈھی فالٹ لائن کے متحرک ہونے کا نتیجہ ہیں جو کہ زیر زمین ٹیکٹونک پلیٹوں کے تناؤ کے قدرتی اخراج کی عکاسی کرتے ہیں، محکمہ موسمیات نے شہریوں کو گھبرانے کے بجائے ہوشیار رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق محکمہ موسمیات کے زلزلہ پیما مرکز نے یکم جون سے اب تک کراچی میں ریکٹر اسکیل پر 1.5 سے 3.8 شدت کے 57 مائیکرو زلزلے ریکارڈ کیے ہیں، جن کی گہرائی تقریباً 70 کلومیٹر تک تھی، اسی وجہ سے ان کی شدت زیادہ محسوس نہیں ہوئی۔ ان زلزلوں کا مرکز لانڈھی فالٹ لائن کو قرار دیا گیا ہے جو کہ اس وقت ٹیکٹونک طور پر فعال ہو چکی ہے۔

نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سینٹر کے ترجمان کے مطابق یہ معمولی نوعیت کے زلزلے خطے کے فالٹ سسٹم کے اندر جمع ہونے والے دباؤ کے قدرتی اخراج کا نتیجہ ہیں چونکہ کراچی یوریشین اور ہندوستانی پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہے، اس لیے ایسی سرگرمیاں غیرمعمولی نہیں بلکہ متوقع سمجھی جاتی ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’یہ ہلکے زلزلے بڑے زلزلے کی کوئی پیشگی علامت نہیں بلکہ عام جغرافیائی سرگرمیوں کا حصہ ہیں،  محکمہ موسمیات کے ماہرین ان حرکات کا مسلسل تجزیہ کر رہے ہیں تاکہ کسی غیرمعمولی صورتحال کی بروقت پیشگوئی کی جا سکے۔

ترجمان نے مزید بتایا گیا کہ کراچی کے بعض علاقے، جیسے کورنگی، لانڈھی، اور گلشن حدید میں نرم مٹی، زمین کی ناہمواری، اور بے ہنگم انداز میں زیر زمین پانی نکالنے کے رجحانات زلزلے کی شدت کو مقامی طور پر بڑھا سکتے ہیں، جس کی وجہ سے وہاں رہنے والے افراد ان جھٹکوں کو زیادہ محسوس کر سکتے ہیں۔

نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سینٹر اور محکمہ موسمیات نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ موجودہ اعداد و شمار میں کسی بڑے زلزلے کا فوری خطرہ ظاہر نہیں ہوا، احتیاطی تدابیر اور آگاہی مہمات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں شہری خود کو محفوظ رکھ سکیں۔

حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ افواہوں سے گریز کریں، مصدقہ معلومات پر اعتماد کریں اور ایمرجنسی کی صورت میں فوری اقدامات کے لیے حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • میرپورخاص:دوسوشاخ میں شگاف پڑنے سے 4 گائوں ڈوب گئے
  • دریائے سوات سانحہ کے بعد تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس بند، نقصان کی تفصیلات جاری
  • شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے پر 30 جون سے موبائل سمز بند ہوں گی
  • کراچی میں بارش کا سلسلہ دوبارہ شروع، دو افراد جاں بحق، متعدد علاقے بجلی سے محروم
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کا بارش کے دوران لاہور کے مختلف علاقوں کا دورہ
  • مون سون بادل ملک میں داخل، کراچی میں بارشوں کا آغاز کب ہوگا؟
  • آئی بی اے ٹیسٹ پاس امیدواروں کو آفر لیٹر جاری کرنے کا مرحلہ 30جون کو شروع ہوگا
  • کراچی گلبرگ ٹاؤن میں بارش اور وضوکے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کا منصوبہ
  • کراچی میں زلزلے کے غیر معمولی جھٹکے، لانڈھی فالٹ لائن متحرک ہونے کی تصدیق
  • شہرِ قائد میں مسلسل زلزلوں کی وجوہات، زلزلہ پیما مرکز نے تفصیلات جاری کر دیں